سندھ حکومت کی وفاق سے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند کرنے کی سفارش
وزیراعلی کے زیر صدارت کورونا ٹاسک فورس سندھ کا اجلاس، اسکول 15 اپریل سے بند کرنے کی بھی سفارش
RAWALPINDI:
سندھ حکومت نے وفاق سے دو ہفتے کے لیے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند کرنے کی سفارش کردی۔
اس حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کورونا وائرس کی ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد ہوا جس میں بین الصوبائی ٹرانسپورٹ کی بندش، لوگوں کی ویکسی نیشن، اسکول بند کرنے یا نہ کرنے اور دیگر معاملات پر بات کی گئی۔
اجلاس میں صوبائی وزرا ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، سعید غنی، ناصر شاہ، مرتضیٰ وہاب، پارلیمانی سیکریٹری قاسم سراج سومرو، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، آئی جی سندھ مشتاق مہر، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ عثمان چاچڑ، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن احمد بخش ناریجو، سکریٹری خزانہ حسن نقوی، ڈبلیو ایچ او کی ڈاکٹر پالتھا گنارتھنا اور ڈاکٹر سارہ، ڈاکٹر باری، ڈاکٹر فیصل، کور 5 رینجرز کے افسر اور دیگر آرگنائزیشن کے نمائندگان شامل تھے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ 26 مارچ سے یکم اپریل 2021ء تک کورونا وائرس کا مثبت تناسب کراچی میں 4.63 فیصد، حیدرآباد میں 5 فیصد اور باقی سندھ میں 1.5 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔
یوکے سے وائرس کراچی پہنچنے کا سلسلہ روکا جائے، نمائندہ ڈبلیو ایچ او
ڈبلیو ایچ او کے نمائندے کا کہنا تھا کہ یوکے سے ویرئنٹس آف کنسرن (VOC) کے متغیرات کی اطلاع پاکستان میں دی جارہی ہے اور اگر اس کا سلسلہ نہیں توڑا گیا تو یہ بڑے پیمانے پر پھیل جائے گا، 26 مارچ سے آج تک یومیہ اوسطاً 55 اموات ریکارڈ کی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایس جین طریقے سے پولیمریز چین ری ایکشن(PCR) یا جزوی اور مکمل جینوم ترتیب کے ذریعے وی او سی (VOC) کا پتہ لگانے کی گنجائش ہے، جنوری 2021ء سے پاکستان میں وی او سی (یو کے نسل کی B.1.1.7) کی بڑھتی ہوئی تعداد کی اطلاع ہے جس کی نگرانی کے ضمن میں باخبر رہنے کے لیے حکمت عملی ترتیب دی جائے۔
اجلاس میں صوبائی ٹاسک فورس نے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی عائد کرنے کے لیے وفاقی حکومت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وائرس پر قابو پانے کے لیے لوگوں کو سندھ میں آنے اور جانے والوں کو روکا جاسکے۔
لاک ڈاؤن کے حق میں نہیں، صرف بین الصوبائی ٹرانسپورٹ کی بندش چاہتا ہوں، وزیر اعلیٰ
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ لاک ڈاؤن کے حق میں نہیں لیکن وہ صرف بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی عائد کرنا چاہتے ہیں تاکہ لوگ ایک صوبے سے دوسرے صوبے میں داخل نہ ہوسکیں، یوکے سے تعلق رکھنے والے وائرس پر قابو پانے کا یہ واحد طریقہ ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے واضح بتایا کہ بندرگاہ اور گڈز ٹرانسپورٹ کی سرگرمیاں معمول کے مطابق کام کریں گی۔
یوکے سے کراچی آنے والوں کا ڈیٹا جمع کیا جائے گا
اجلاس میں گزشتہ چند ماہ کے دوران یوکے سے کراچی آنے والے لوگوں کے ڈیٹا کو ضروری ٹیسٹ اور ویکسی نیشن کے لیے جمع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ محکمہ داخلہ کو ایئرپورٹ سے ڈیٹا اکٹھا کرنے کا کام سونپا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ جن لوگوں نے برطانیہ سے پاکستان کا سفر کیا ہے وہ وائرس لائے ہیں۔
پولیس اہل کاروں کی ویکسی نیشن کی ہدایت
ٹاسک فورس نے سفارش کی کہ پولیس اہل کاروں کو فرنٹ لائن ورکرز ہونے کے باعث حکومت کی جانب سے ویکسی نیشن کرائی جائے جس کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ صحت کو ضروری انتظامات کرنے کی ہدایت کی۔
آئندہ 15 روز کے لیے اسکول بند رکھنے کی سفارش
اجلاس میں صوبائی حکومت کو آئندہ 15 دن کے لیے اسکول بند رکھنے کی بھی سفارش کی گئی۔ اس معاملے پر وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیر تعلیم سعید غنی کو حتمی فیصلہ لینے سے قبل نجی اسکول انتظامیہ سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے اس معاملے پر بات کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ بات وزیر تعلیم پر چھوڑ رہا ہوں کہ یہ فیصلہ کریں کہ کون سے علاقوں، اضلاع یا شہروں میں اسکول بند رکھے جائیں۔
ٹاسک فورس نے حکومت پر اس بات کے لیے بھی زور دیا کہ وہ نجی اسپتالوں کو کورونا ویکسین کے خریداری کی اجازت اور سہولت فراہم کرے، اس سے سرکاری اسپتالوں پر دباؤ کم کرنے میں مدد ملے گی۔
سندھ حکومت نے این سی او سی کو خط لکھ دیا
ایڈیشنل چیف سیکریٹری محکمہ داخلہ سندھ نے این سی او سی کو خط لکھا ہے جس میں وزیراعلی سندھ کے زیر صدارت ٹاسک فورس اجلاس، ڈبلیو ایچ او اور دیگر ماہرین کی سفارشات کا حوالہ دیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختون خوا میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے بعد سندھ حکومت کی تشویش میں اضافہ ہوگیا ہے لہذا سندھ حکومت کی جانب سے انٹر سٹی اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی کی سفارش کی گئی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ گڈز ٹرانسپورٹ کو ایس او پیز کے ساتھ نقل و حمل کی اجازت دی جائے، پاپندی لگنے کے بعد کورونا ویکسین لگوانے والے افراد اور مختلف بیماریوں میں مبتلا ہر عمر کے مریضوں پر سندھ آنے پر پابندی نہیں ہوگی۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کو تجویز دی ہے کہ بین الصوبائی پبلک اور انٹرسٹی ٹرانسپورٹ کو دو ہفتے کے لیے بند کیا جائے۔ جن شہروں میں کورونا وائرس کی شرح زیادہ ہے ان پر خاص توجہ دی جائے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ جن افراد کی بین الصوبائی ٹرانسپورٹ میں پہلے سے بکنگ ہے ان کے لیے دو روز کا وقت دیا جائے تاکہ وہ اپنی منزل مقصود تک پہنچ سکیں۔
سندھ حکومت نے وفاق سے دو ہفتے کے لیے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند کرنے کی سفارش کردی۔
اس حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کورونا وائرس کی ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد ہوا جس میں بین الصوبائی ٹرانسپورٹ کی بندش، لوگوں کی ویکسی نیشن، اسکول بند کرنے یا نہ کرنے اور دیگر معاملات پر بات کی گئی۔
اجلاس میں صوبائی وزرا ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، سعید غنی، ناصر شاہ، مرتضیٰ وہاب، پارلیمانی سیکریٹری قاسم سراج سومرو، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، آئی جی سندھ مشتاق مہر، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ عثمان چاچڑ، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن احمد بخش ناریجو، سکریٹری خزانہ حسن نقوی، ڈبلیو ایچ او کی ڈاکٹر پالتھا گنارتھنا اور ڈاکٹر سارہ، ڈاکٹر باری، ڈاکٹر فیصل، کور 5 رینجرز کے افسر اور دیگر آرگنائزیشن کے نمائندگان شامل تھے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ 26 مارچ سے یکم اپریل 2021ء تک کورونا وائرس کا مثبت تناسب کراچی میں 4.63 فیصد، حیدرآباد میں 5 فیصد اور باقی سندھ میں 1.5 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔
یوکے سے وائرس کراچی پہنچنے کا سلسلہ روکا جائے، نمائندہ ڈبلیو ایچ او
ڈبلیو ایچ او کے نمائندے کا کہنا تھا کہ یوکے سے ویرئنٹس آف کنسرن (VOC) کے متغیرات کی اطلاع پاکستان میں دی جارہی ہے اور اگر اس کا سلسلہ نہیں توڑا گیا تو یہ بڑے پیمانے پر پھیل جائے گا، 26 مارچ سے آج تک یومیہ اوسطاً 55 اموات ریکارڈ کی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایس جین طریقے سے پولیمریز چین ری ایکشن(PCR) یا جزوی اور مکمل جینوم ترتیب کے ذریعے وی او سی (VOC) کا پتہ لگانے کی گنجائش ہے، جنوری 2021ء سے پاکستان میں وی او سی (یو کے نسل کی B.1.1.7) کی بڑھتی ہوئی تعداد کی اطلاع ہے جس کی نگرانی کے ضمن میں باخبر رہنے کے لیے حکمت عملی ترتیب دی جائے۔
اجلاس میں صوبائی ٹاسک فورس نے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی عائد کرنے کے لیے وفاقی حکومت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وائرس پر قابو پانے کے لیے لوگوں کو سندھ میں آنے اور جانے والوں کو روکا جاسکے۔
لاک ڈاؤن کے حق میں نہیں، صرف بین الصوبائی ٹرانسپورٹ کی بندش چاہتا ہوں، وزیر اعلیٰ
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ لاک ڈاؤن کے حق میں نہیں لیکن وہ صرف بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی عائد کرنا چاہتے ہیں تاکہ لوگ ایک صوبے سے دوسرے صوبے میں داخل نہ ہوسکیں، یوکے سے تعلق رکھنے والے وائرس پر قابو پانے کا یہ واحد طریقہ ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے واضح بتایا کہ بندرگاہ اور گڈز ٹرانسپورٹ کی سرگرمیاں معمول کے مطابق کام کریں گی۔
یوکے سے کراچی آنے والوں کا ڈیٹا جمع کیا جائے گا
اجلاس میں گزشتہ چند ماہ کے دوران یوکے سے کراچی آنے والے لوگوں کے ڈیٹا کو ضروری ٹیسٹ اور ویکسی نیشن کے لیے جمع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ محکمہ داخلہ کو ایئرپورٹ سے ڈیٹا اکٹھا کرنے کا کام سونپا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ جن لوگوں نے برطانیہ سے پاکستان کا سفر کیا ہے وہ وائرس لائے ہیں۔
پولیس اہل کاروں کی ویکسی نیشن کی ہدایت
ٹاسک فورس نے سفارش کی کہ پولیس اہل کاروں کو فرنٹ لائن ورکرز ہونے کے باعث حکومت کی جانب سے ویکسی نیشن کرائی جائے جس کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ صحت کو ضروری انتظامات کرنے کی ہدایت کی۔
آئندہ 15 روز کے لیے اسکول بند رکھنے کی سفارش
اجلاس میں صوبائی حکومت کو آئندہ 15 دن کے لیے اسکول بند رکھنے کی بھی سفارش کی گئی۔ اس معاملے پر وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیر تعلیم سعید غنی کو حتمی فیصلہ لینے سے قبل نجی اسکول انتظامیہ سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے اس معاملے پر بات کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ بات وزیر تعلیم پر چھوڑ رہا ہوں کہ یہ فیصلہ کریں کہ کون سے علاقوں، اضلاع یا شہروں میں اسکول بند رکھے جائیں۔
ٹاسک فورس نے حکومت پر اس بات کے لیے بھی زور دیا کہ وہ نجی اسپتالوں کو کورونا ویکسین کے خریداری کی اجازت اور سہولت فراہم کرے، اس سے سرکاری اسپتالوں پر دباؤ کم کرنے میں مدد ملے گی۔
سندھ حکومت نے این سی او سی کو خط لکھ دیا
ایڈیشنل چیف سیکریٹری محکمہ داخلہ سندھ نے این سی او سی کو خط لکھا ہے جس میں وزیراعلی سندھ کے زیر صدارت ٹاسک فورس اجلاس، ڈبلیو ایچ او اور دیگر ماہرین کی سفارشات کا حوالہ دیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختون خوا میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے بعد سندھ حکومت کی تشویش میں اضافہ ہوگیا ہے لہذا سندھ حکومت کی جانب سے انٹر سٹی اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی کی سفارش کی گئی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ گڈز ٹرانسپورٹ کو ایس او پیز کے ساتھ نقل و حمل کی اجازت دی جائے، پاپندی لگنے کے بعد کورونا ویکسین لگوانے والے افراد اور مختلف بیماریوں میں مبتلا ہر عمر کے مریضوں پر سندھ آنے پر پابندی نہیں ہوگی۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کو تجویز دی ہے کہ بین الصوبائی پبلک اور انٹرسٹی ٹرانسپورٹ کو دو ہفتے کے لیے بند کیا جائے۔ جن شہروں میں کورونا وائرس کی شرح زیادہ ہے ان پر خاص توجہ دی جائے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ جن افراد کی بین الصوبائی ٹرانسپورٹ میں پہلے سے بکنگ ہے ان کے لیے دو روز کا وقت دیا جائے تاکہ وہ اپنی منزل مقصود تک پہنچ سکیں۔