گیلانی کی کامیابی وزیراعظم کی طرح کچھ ن لیگی دوستوں کوبھی ہضم نہ ہوئی بلاول
پیپلزپارٹی کبھی ڈیل کی سیاست نہیں کرتی، بلاول
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ وزیراعظم میں وہ صلاحیت ہی نہیں ہے کہ وہ معیشت چلائیں۔
خیرپورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوکا کہنا ہے کہ ہم کسی لڑائی میں نہیں پڑنا چاہتے، اپوزیشن کی کچھ جماعتیں یہ تاثردے رہی ہیں کہ پیپلزپارٹی نے ڈیل کی ہے، پیپلزپارٹی کبھی ڈیل کی سیاست نہیں کرتی، چھوٹے ایشوزکے بجائے حکومت مخالف تحریک پرتوجہ دینی چاہیے، پارلیمانی سیاست کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرسے رابطہ رکھنا پڑے گا۔ بطورپی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی ذمہ داری ہےتمام جماعتوں کومتحد رکھیں۔
بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ اگراپوزیشن جماعتیں متحد ہوکرعمران نیازی کے خلاف مقابلہ کرینگی تووفاقی حکومت اپنی مدت پوری نہیں کرے گی، نادان دوست کوجواب دینا ہم بھی جانتے ہیں مگرمیں خاموش ہوں۔ سمجھتا نہیں ہوں کہ کسی کو منانے کی ضرورت ہے۔
بلاول نے کہا کہ اسٹیٹ بینک سے متعلق آرڈیننس کی ہرفورم پرمخالفت کریں گے، پنجاب اوروفاق میں حکومت کی اپوزیشن پیپلزپارٹی کررہی ہے، اپوزیشن کی باقی جماعتیں اپوزیشن کی اپوزیشن کررہی ہیں، اختلافات ایک طرف رکھ کرحکومت کیخلاف متحد ہونا چاہیے، عوام کے مسائل حل کرنے کی کوشش نہ کی گئی تو سب کا نقصان ہوگا۔
بلاول نے کہا کہ گزشتہ 3 سال سے حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ناکامی کا سامنا ہے، پاکستان کی معاشی ترقی رکی ہوئی ہے، پاکستان مہنگائی کی شرح میں دیگرممالک سے آگے ہے، غربت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے لیکن حکومت کے پاس اس کا کوئی حل نہیں۔
بلاول بھٹوکا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی ایم ایف کی ڈیل سے پاکستان نے معاشی خودمختاری کھودی ہے، پاکستان کی شرح نمو آج افغانستان سے بھی پیچھے ہے، کون سی حکومتی ٹیم تھی جس نے 100 روزمیں مسائل حل کرنا تھے۔
بلاول بھٹونے کہا کہ پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل کی پہلے روزسے مخالفت کی، ہم سمجھتے ہیں کہ پورے پاکستان کے لیے ایک پالیسی ہونی چاہیے، کیا پاکستان میں کبھی کوئی اتنا کنفیوژوزیراعظم رہا ہے، وزیراعظم میں وہ صلاحیت ہی نہیں ہے کہ وہ معیشت چلائیں، پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل سےغریب عوام کوتکلیف پہنچے گی، موجودہ دورمیں ریلیف صرف امیروں کیلئے ہے۔
خیرپورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوکا کہنا ہے کہ ہم کسی لڑائی میں نہیں پڑنا چاہتے، اپوزیشن کی کچھ جماعتیں یہ تاثردے رہی ہیں کہ پیپلزپارٹی نے ڈیل کی ہے، پیپلزپارٹی کبھی ڈیل کی سیاست نہیں کرتی، چھوٹے ایشوزکے بجائے حکومت مخالف تحریک پرتوجہ دینی چاہیے، پارلیمانی سیاست کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرسے رابطہ رکھنا پڑے گا۔ بطورپی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی ذمہ داری ہےتمام جماعتوں کومتحد رکھیں۔
بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ اگراپوزیشن جماعتیں متحد ہوکرعمران نیازی کے خلاف مقابلہ کرینگی تووفاقی حکومت اپنی مدت پوری نہیں کرے گی، نادان دوست کوجواب دینا ہم بھی جانتے ہیں مگرمیں خاموش ہوں۔ سمجھتا نہیں ہوں کہ کسی کو منانے کی ضرورت ہے۔
بلاول نے کہا کہ اسٹیٹ بینک سے متعلق آرڈیننس کی ہرفورم پرمخالفت کریں گے، پنجاب اوروفاق میں حکومت کی اپوزیشن پیپلزپارٹی کررہی ہے، اپوزیشن کی باقی جماعتیں اپوزیشن کی اپوزیشن کررہی ہیں، اختلافات ایک طرف رکھ کرحکومت کیخلاف متحد ہونا چاہیے، عوام کے مسائل حل کرنے کی کوشش نہ کی گئی تو سب کا نقصان ہوگا۔
بلاول نے کہا کہ گزشتہ 3 سال سے حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ناکامی کا سامنا ہے، پاکستان کی معاشی ترقی رکی ہوئی ہے، پاکستان مہنگائی کی شرح میں دیگرممالک سے آگے ہے، غربت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے لیکن حکومت کے پاس اس کا کوئی حل نہیں۔
بلاول بھٹوکا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی ایم ایف کی ڈیل سے پاکستان نے معاشی خودمختاری کھودی ہے، پاکستان کی شرح نمو آج افغانستان سے بھی پیچھے ہے، کون سی حکومتی ٹیم تھی جس نے 100 روزمیں مسائل حل کرنا تھے۔
بلاول بھٹونے کہا کہ پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل کی پہلے روزسے مخالفت کی، ہم سمجھتے ہیں کہ پورے پاکستان کے لیے ایک پالیسی ہونی چاہیے، کیا پاکستان میں کبھی کوئی اتنا کنفیوژوزیراعظم رہا ہے، وزیراعظم میں وہ صلاحیت ہی نہیں ہے کہ وہ معیشت چلائیں، پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل سےغریب عوام کوتکلیف پہنچے گی، موجودہ دورمیں ریلیف صرف امیروں کیلئے ہے۔