ڈاکٹر عظمیٰ نے سرٹیفائیڈ بون میرو ٹرانسپلانٹ فزیشن کا عالمی اعزازحاصل کرلیا

سرٹیفائیڈ بون میرو ٹرانسپلانٹ فزیشن کا امتحان پاس کرنا میرے اور میرے ملک کے لیے قابل فخر ہے، ڈاکٹر عظمیٰ زیدی

سرٹیفائیڈ بون میرو ٹرانسپلانٹ فزیشن کا امتحان پاس کرنا میرے اور میرے ملک کے لیے قابل فخر ہے، ڈاکٹر عظمیٰ زیدی فوٹو : فائل

پاکستان کا شعبہ طب میں ایک اور اعزاز پہلی پاکستانی خاتون ڈاکٹرعظمیٰ زیدی نے یورپین بون میرو ٹرانسپلانٹ فزیشن کا امتحان پاس کر کے عالمی اعزاز حاصل کرلیا۔

اس امتحان میں دنیا بھر سے 20 ماہرین ہیماٹالوجسٹ نے شرکت کی تھی، امتحان میں 10 ڈاکٹروں کو عالمی اعزاز سے نوازا گیا، ان میں پاکستانی لیڈی ڈاکٹر عظمیٰ زیدی بھی شامل ہیں۔ ڈاکٹر عظمیٰ زیدی نے''ایکسپریس '' سے بات چیت میں بتایا کہ مجھے سرٹیفائیڈ بون میرو ٹرانسپلانٹ فزیشن کا امتحان پاس کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے جو میرے اور میرے ملک کے لیے قابل فخر ہے۔ انھوں نے بتایا کہ 2004 میں ایم بی بی ایس کے بعد 2009 میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ اور بلڈ ڈیزیز(این آئی بی ڈی) میں ہیماٹولوجی کی ٹریننگ شروع کی۔


انھوں نے کہا کہ ہیماٹولوجی میں اعلی ترین امتحان کی تیاری میں معروف بون میرو ٹرانسپلانٹ فزیشن ڈاکٹر طاہر شمسی کی نگرانی میں کام شروع کیا، 2014 میں کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز سے ہیماٹولوجی میں ایف سی پی ایس (فیلوشپ) حاصل کی، اسکے بعد این آئی بی ڈی کراچی میں بون میرو ٹرانسپلانٹیشن میں اسپیشلائزیشن مکمل کیا اور 2017 میں بون میرو ٹرانسپلانٹ کی بھی فیلوشپ مکمل کی۔

پچھلے تین سال سے این آئی بی ڈی کے شعبہ بون میرو ٹرانسپلانٹ کی سربراہ کی سربراہی کررہی ہیں۔ 2021 میں یورپین بون میرو ٹرانسپلانٹ فزیشن کے امتحان میں کامیابی حاصل جس کی بعد اس خطے کی پہلی سرٹیفائڈ بون میرو ٹرانسپلانٹ فزیشن کا اعزاز حاصل کرلیا۔ ڈاکٹر طاہر شمسی نے اس حوالے سے بتایا کہ مریضوں کے علاج کے پیش نظر 1000 بون میرو ڈاکٹروں کی شدید ضرورت ہے، جبکہ بون میرو کے مریضوں کی دیکھ بھال کیلیے 3000 اسپشلٹ نرسوں کی بھی ضرورت ہے۔
Load Next Story