آئی ایم ایف نے مہنگائی میں کمی کی پیشگوئی کردی
ورلڈ اکنامک آوَٹ لک رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس ویکسین کی فراہمی سےعالمی معیشت میں بہتری کے امکانات ہیں۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)کا کہنا ہے کہ رواں سال کے دوران پاکستان میں بےروزگاری 4.8فیصد تک جبکہ مہنگائی کی شرح 8.7فیصد تک رہنے کا امکان طاہر کیا ہے۔
آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کردہ ورلڈ اکنامک آوَٹ لک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کرونا وائرس ویکسین کی فراہمی سےعالمی معیشت میں بہتری کے امکانات ہیں۔
گزشتہ برس پاکستان میں بےروزگاری کی شرح 5 فیصد سے کم ہوکر 4.8 فیصد تک رہنے کی پیشگوئی کی گئی تھی۔ جب کہ آئندہ مالی سال میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1.5 فیصد سے بڑھ کر 1.8 فیصد ہونے کی توقع ہے۔
مجموعی طور پر ملک میں مہنگائی کی شرح کم ہوگی، اس سال مہنگائی کی شرح 8.7 فیصد تک رہنے کا امکان ہے جو کہ گزشتہ سال 10 فیصد تھی۔ رپورٹ میں امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ 2022 کے دوران مہنگائی میں مزید کمی ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال پاکستان کی شرح نمو ڈیڑھ فیصد تک رہنے اور 2022 میں ترقی کی شرح 4 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔ جب کہ گزشتہ برس جی ڈی پی کی شرح نمو منفی اعشاریہ 4 رہی تھی۔
آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کردہ ورلڈ اکنامک آوَٹ لک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کرونا وائرس ویکسین کی فراہمی سےعالمی معیشت میں بہتری کے امکانات ہیں۔
گزشتہ برس پاکستان میں بےروزگاری کی شرح 5 فیصد سے کم ہوکر 4.8 فیصد تک رہنے کی پیشگوئی کی گئی تھی۔ جب کہ آئندہ مالی سال میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1.5 فیصد سے بڑھ کر 1.8 فیصد ہونے کی توقع ہے۔
مجموعی طور پر ملک میں مہنگائی کی شرح کم ہوگی، اس سال مہنگائی کی شرح 8.7 فیصد تک رہنے کا امکان ہے جو کہ گزشتہ سال 10 فیصد تھی۔ رپورٹ میں امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ 2022 کے دوران مہنگائی میں مزید کمی ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال پاکستان کی شرح نمو ڈیڑھ فیصد تک رہنے اور 2022 میں ترقی کی شرح 4 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔ جب کہ گزشتہ برس جی ڈی پی کی شرح نمو منفی اعشاریہ 4 رہی تھی۔