چیئرمین سینیٹ انتخاب یوسف رضا گیلانی کی عدالتی فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل

عدالت کا کام ہے کہ غیر قانونیت پر نعم البدل فراہم کرے، یوسف رضا گیلانی کی اپیل

غیر قانونی عمل کی تشریح عدالتیں کر سکتی ہیں، اپیل میں موقف فوٹو: فائل

پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی نے چیئرمین سینیٹ انتخاب سے متعلق ہائی کورٹ کے عدالتی فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کردی ہے۔

یوسف رضا گیانی کی جانب سے ان کے وکیل نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے دوران سماعت حقائق کا جائزہ نہیں لیا، غیر قانونی عمل کی تشریح عدالتیں کر سکتی ہیں، عدالت کا کام ہے کہ غیر قانونیت پر نعم البدل فراہم کرے، ایسے مقدمات میں عدالت کو ووٹر کی نیت کو پرکھنا ہوتا ہے، عدالت سے درخواست ہے کہ انٹرا کورٹ اپیل منظور اور سنگل بینچ کا فیصلہ مسترد کیا جائے۔


واضح رہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن کو عددی برتری حاصل ہے لیکن اس کے باوجود 12 مارچ کو اپوزیشن چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے انتخابات ہار گئی تھی۔ چیئرمین سینیٹ کے لیے یوسف رضا گیلانی کے 7 ووٹ مسترد کردیئے گئے تھے، جس پر یوسف رضا گیلانی نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے صادق سنجرانی کے بطور چیئرمین سینیٹ انتخاب سے متعلق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا تھا کہ آرٹیکل 69 کےتحت عدالت اس معاملے میں مداخلت نہیں کر سکتی، چیئرمین سینیٹ الیکشن سینیٹ کا اندرونی معاملہ ہی ہے، الیکشن کا ساراعمل ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔ عدالت توقع رکھتی ہے کہ پارلیمنٹ کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے گا اور پارلیمنٹ کے مسائل پارلیمنٹ کے اندر ہی حل کیے جائیں گے۔
Load Next Story