2 سال میں گیس لوڈشیڈنگ ختم کردیں گے شاہد خاقان پنجاب میں آئندہ 2 ماہ کمی رہے گی
سی این جی اسٹیشنزکوگیس فراہمی کافیصلہ سپریم کورٹ میںچیلنج کردیا.
وفاقی وزیرپٹرولیم و قدرتی وسائل شاہدخاقان عباسی نے کہاہے کہ رواںسال گیس کی قیمتوںمیں 2مرتبہ اضافہ کیاجائے گاجبکہ اگلے 2سال میں گیس کی لوڈشیڈنگ ختم کردی جائیگی اورموجودہ حکومت کی 5 سالہ مدت پوری ہونے تک ملک میںگیس اضافی ہو جائیگی۔
کیپٹو پاورپلانٹس کوگیس کی فراہمی کے گزشتہ حکومت کے فیصلے پر نظرثانی کی جارہی ہے جبکہ کمرشل بنیادوںپر کسی بھی یونٹ یاپلازا اوررہائشی اسکیم کوبجلی بنانے کے لیے کیپٹو پاور پلانٹ کوگیس فراہم نہیںکی جائے گی۔ وزارت پٹرولیم میںپریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوںنے کہاکہ گھریلوصارفین کو گیس کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے تاہم ہائیکورٹ کے فیصلے پرعملدرآمدکرتے ہوئے سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی کے باعث گذشتہ چند روزراولپنڈی اوراسلام آبادمیں گیس کی شدت قلت رہی۔ وفاقی وزیرکاکہناہے کہ سی این جی اسٹیشنزکو 3دن کے لیے گیس کی فراہمی کے ہائیکورٹ کے فیصلے کوسپریم کورٹ میں چیلنج کردیاگیاہے۔ وہاں سے جوفیصلہ ہوگااس پر عملدرآمدکیاجائے گا۔
انھوں نے بتایاکہ کسی کے ساتھ ترجیحی سلوک نہیںکیا جارہا۔ البتہ انڈسٹری کوای سی سی کے فیصلے کے تحت جی ایس پی پلس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے 100ایم ایم سی ایف ڈی یومیہ کے حساب سے گیس فراہم کی جارہی ہے۔ رواں سال 2مرتبہ گیس کی قیمت بڑھائی جائے گی تاہم اس کااطلاق گھریلو صارفین پرنہیںہوگا۔ پہلی مرتبہ اوگراکے متعین کردہ نرخوںکے مطابق اوردوسری مرتبہ نومبرمیں جب ایل این جی درآمد ہونا شروع ہوگی تواس کی لاگت شامل کرکے قیمتیںبڑھائی جائیںگی۔ اگلے سال موسم سرمامیںگیس کی لوڈشیڈنگ میںخاطر خواہ کمی ہوگی جبکہ اس سے اگلے سال گیس کی لوڈ شیڈنگ نہیںہوگی۔ انھوںنے بتایاکہ پاک ایران گیسمنصوبے پر عملدرآمدکے حوالے سے امریکی ویورپی یونین کی عائدکردہ پابندیاںرکاوٹ ہیں۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق انھوںنے کہاکہ پنجاب میںاگلے 2ماہ تک گیس کی کمی کامسئلہ رہے گا۔ پاک ایران گیس منصوبے پرایران کے ساتھ بیٹھ کرنظرثانی کریںگے۔
کیپٹو پاورپلانٹس کوگیس کی فراہمی کے گزشتہ حکومت کے فیصلے پر نظرثانی کی جارہی ہے جبکہ کمرشل بنیادوںپر کسی بھی یونٹ یاپلازا اوررہائشی اسکیم کوبجلی بنانے کے لیے کیپٹو پاور پلانٹ کوگیس فراہم نہیںکی جائے گی۔ وزارت پٹرولیم میںپریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوںنے کہاکہ گھریلوصارفین کو گیس کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے تاہم ہائیکورٹ کے فیصلے پرعملدرآمدکرتے ہوئے سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی کے باعث گذشتہ چند روزراولپنڈی اوراسلام آبادمیں گیس کی شدت قلت رہی۔ وفاقی وزیرکاکہناہے کہ سی این جی اسٹیشنزکو 3دن کے لیے گیس کی فراہمی کے ہائیکورٹ کے فیصلے کوسپریم کورٹ میں چیلنج کردیاگیاہے۔ وہاں سے جوفیصلہ ہوگااس پر عملدرآمدکیاجائے گا۔
انھوں نے بتایاکہ کسی کے ساتھ ترجیحی سلوک نہیںکیا جارہا۔ البتہ انڈسٹری کوای سی سی کے فیصلے کے تحت جی ایس پی پلس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے 100ایم ایم سی ایف ڈی یومیہ کے حساب سے گیس فراہم کی جارہی ہے۔ رواں سال 2مرتبہ گیس کی قیمت بڑھائی جائے گی تاہم اس کااطلاق گھریلو صارفین پرنہیںہوگا۔ پہلی مرتبہ اوگراکے متعین کردہ نرخوںکے مطابق اوردوسری مرتبہ نومبرمیں جب ایل این جی درآمد ہونا شروع ہوگی تواس کی لاگت شامل کرکے قیمتیںبڑھائی جائیںگی۔ اگلے سال موسم سرمامیںگیس کی لوڈشیڈنگ میںخاطر خواہ کمی ہوگی جبکہ اس سے اگلے سال گیس کی لوڈ شیڈنگ نہیںہوگی۔ انھوںنے بتایاکہ پاک ایران گیسمنصوبے پر عملدرآمدکے حوالے سے امریکی ویورپی یونین کی عائدکردہ پابندیاںرکاوٹ ہیں۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق انھوںنے کہاکہ پنجاب میںاگلے 2ماہ تک گیس کی کمی کامسئلہ رہے گا۔ پاک ایران گیس منصوبے پرایران کے ساتھ بیٹھ کرنظرثانی کریںگے۔