افغان حکومت کے 2 وزراء کی طالبان رہنماؤں سے خفیہ ملاقات بے نتیجہ ختم

دبئی میں ہونے والی ملاقات میں قیدیوں کی رہائی اورامن مذاکرات کو کامیاب بنانے کے حوالے سے دیگر معاملات بھی زیر بحث آئے

1989کی طرزپربالواسطہ ثالثی قبول کرنے کے لیے تیار ہیں، طالبان رہنما۔ فوٹو: فائل

THIMPU:
افغانستان کے 2 وزراء اور طالبان رہنماؤں کے مابین سے ملک میں امن مذاکرات کو کامیاب بنانے کے حوالے سے ہونے والی ملاقات بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئی۔


غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق حامدکزرئی حکومت کے 2 وزراء نے متحدہ عرب امارات میں طالبان رہنماؤں سے خفیہ ملاقات کی جس میں قیدیوں کی رہائی اور افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے علاوہ امن مذاکرات کو کامیاب بنانے کے حوالے سے دیگر اہم معاملات بھی زیر بحث آئے۔ طالبان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ طالبان قیادت ملک میں امن کے لئے مذاکرات کے لئےتیار ہے تاہم طالبان کمانڈرز کی ایک بڑی تعداد بات چیت کے مخالف ہے جب کہ نئی نسل کے کمانڈرافغانستان پردوبارہ کنٹرول کے لیے پر اعتماد ہیں۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وہ 1989 کی طرز پر بالواسطہ ثالثی قبول کرنے کےلیے تیار ہیں جب کہ طالبان اور دیگر حکومت مخالف جنگجو اتحادی افواج کے افغانستان سے انخلا کے بعد لڑائی کی بھر پور تیاری کر رہے ہیں۔
Load Next Story