پولینڈ میں ٹرانس جینڈر بچے کے بارے میں جج کی ٹوئٹ نے ملک بھر میں نیا تنازعہ پیدا کردیا ہے

پولینڈ کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی نے استغاثہ سے کانسٹی ٹیوشنل جج کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

پولینڈ میں ہم جنس پرستی کے حامی افراد کی جانب سے خاتون جج کے خلاف کارروائی کا مطالبہ زور پکڑتا جارہا ہے۔

پولینڈ کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی نے استغاثہ سے کانسٹی ٹیوشنل جج کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ جنہوں نے ایک دس سالہ ٹرانسجینڈر بچے کی شناخت کو عام کرکے اس کی زندگی کوخطرے میں ڈال دیا ہے۔

تٖفصیلات کے مطابق کانسٹی ٹیوشنل ٹریبونل کی خاتون جج Krystyna Pawlowicz نے دودن قبل ٹوئٹر پر دارلحکومت وارسو کے قریبی قصبے Podkowa Lesna میں واقع ایک اسکول ڈائریکٹر کے کیس کے بارے میں لکھا۔ اس کیس میں اسکول ڈائریکٹر نے اپنے اسکول کے اساتذہ کو ہدایات دیں تھی کہ وہ اس بچے کی خواہشات کا احترام کریں جو خود کو لڑکی کے طور پر مخاطب کروانا چاہتا ہے۔


 

جج Pawlowicz نے اپنی ٹوئٹ میں اسکول ڈائریکٹر کے فیصلے کی شدید مخالف کرتے ہوئےدلیل دی کہ اسکول نے آفیشلی اس فیصلے میں بچے کے ریکارڈ میں جنس کے لقب کو نظر انداز کیا گیا۔ مذکورہ جج نے اپنی ٹوئٹ میں بچے کو ' لڑکا' مخاطب کرتے ہوئے اسکول، پرنسپل اور اسکول کے مکمل پتے کے ساتھ ساتھ مذکورہ بچے کا نام بھی مینشن کردیا۔

Pawlowicz کی اس ٹوئٹ نے پولینڈمیں ایل جی بی ٹی کے معاملے پر منقسم دو گروپوں میں گزشتہ دو، تین سالوں سے جاری تنازعے میں نئی جان ڈال دی ہے۔ اور پولینڈ میں ہم جنس پرستی کے حامی افراد کی جانب سے خاتون جج کے خلاف کارروائی کا مطالبہ زور پکڑتا جارہا ہے۔
Load Next Story