اسلم چوہدری پر حملہ کرنے والے مبینہ شخص کا بھائی اور اس کے 2 ساتھی گرفتار پولیس
کچھ اہم وجوہات کی بناء پر مقدمہ درج کرنے میں تاخیر ہوئی آج شام تک حملے کا مقدمہ درج کرلیا جائےگا، ڈی ایس پی ناصر لودھی
ISLAMABAD:
پولیس نے ایس پی سی آئی ڈی اسلم چوہدری اور ان کے ساتھیوں پر حملہ کرنے والے مبینہ خودکش بمبار کی شناخت کے بعد اس کے بھائی اور 2 ساتھیوں حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ایس ایس پی سی آئی ڈی نیاز احمد کھوسو کے مطابق مبینہ خودکش حملہ آور نعیم اللھ کے 2 دوستوں اور ایک بھائی کو بھی حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی گئی۔ ان کا کہنا ہے کہ نعیم اللہ کا زیرحراست بھائی شہاب اللہ بھی پشاور میں خودکش حملے کے لیے گیا تھا جہاں ایک حملے کے بعد دوسرا حملہ اس نے کرنا تھا مگر وہ عین وقت پر ڈر گیا اور بھاگ کر کراچی آگیا جب کہ حملہ آور کے والد بنارس کالونی میں واقع ایک مدرسے میں بچوں کو دینی تعلیم دیتے ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مبینہ خود کش حملے میں مارا گیا بمبار نعیم اللہ 4 بچوں کا باپ تھا اور اس کی شناخت جائے وقوعہ سے ملنے والے ایک ہاتھ کی انگلیوں کی فنگرپرنٹس کی مدد سے نادار نے کی ہے۔ حملہ آور کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے فضل اللھ گروپ سے ہے۔
پولیس نے ایس پی سی آئی ڈی اسلم چوہدری اور ان کے ساتھیوں پر حملہ کرنے والے مبینہ خودکش بمبار کی شناخت کے بعد اس کے بھائی اور 2 ساتھیوں حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ایس ایس پی سی آئی ڈی نیاز احمد کھوسو کے مطابق مبینہ خودکش حملہ آور نعیم اللھ کے 2 دوستوں اور ایک بھائی کو بھی حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی گئی۔ ان کا کہنا ہے کہ نعیم اللہ کا زیرحراست بھائی شہاب اللہ بھی پشاور میں خودکش حملے کے لیے گیا تھا جہاں ایک حملے کے بعد دوسرا حملہ اس نے کرنا تھا مگر وہ عین وقت پر ڈر گیا اور بھاگ کر کراچی آگیا جب کہ حملہ آور کے والد بنارس کالونی میں واقع ایک مدرسے میں بچوں کو دینی تعلیم دیتے ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مبینہ خود کش حملے میں مارا گیا بمبار نعیم اللہ 4 بچوں کا باپ تھا اور اس کی شناخت جائے وقوعہ سے ملنے والے ایک ہاتھ کی انگلیوں کی فنگرپرنٹس کی مدد سے نادار نے کی ہے۔ حملہ آور کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے فضل اللھ گروپ سے ہے۔