ملکہ برطانیہ کے شوہر شہزادہ فلپس 99 سال کی عمر میں چل بسے
شہزاہ فلپس کو نامعلوم انفیکشن میں مبتلا ہونے پر پہلے ایڈورڈ کنگ اور پھر سینٹ بارتھولومیو اسپتال منتقل کیا گیا تھا
ملکہ برطانیہ ایلزبتھ دوم کے شوہر 99 سالہ شہزاہ فلپس چند ماہ سے شدید علالت کے باعث اسپتال میں زیر علاج تھے تاہم آج آج وہ ونڈسر کاسٹل میں خالق حقیقی سے جا ملے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نامعلوم انفیکشن کے شکار اور دل کے مرض میں پیچیدگیوں کے باعث دو ماہ سے اسپتال میں زیر علاج شہزادہ فلپس المعروف ڈیوک آف ایڈنبرا آج شاہی قلعے ونڈسر کاسٹل میں جہان فانی سے کوچ کرگئے۔
شہزادہ فلپس کورونا وبا کے باعث ملکہ برطانیہ کے ساتھ شاہی محل سے دور ایک صحت افزا مقام پر مقیم تھے اور کورونا ویکسین بھی لگوا چکے تھے تاہم 17فروری کو وہ خود گاڑی چلاتے ہوئے اسپتال معمول چیک اپ کے لیے گئے تھے۔
ایڈورڈ کنگ کے معالجین نے شہزاہ فلپس کو احتیاطاً اسپتال میں داخل ہونے کا مشور دیا تھا، اسپتال میں داخل ہونے کے بعد سے ان کی طبیعت بگڑتی چلی گئی جس کے بعد انہیں یکم مارچ کو سینٹ بارتھولومیو اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نامعلوم انفیکشن کے شکار اور دل کے مرض میں پیچیدگیوں کے باعث دو ماہ سے اسپتال میں زیر علاج شہزادہ فلپس المعروف ڈیوک آف ایڈنبرا آج شاہی قلعے ونڈسر کاسٹل میں جہان فانی سے کوچ کرگئے۔
شہزادہ فلپس کورونا وبا کے باعث ملکہ برطانیہ کے ساتھ شاہی محل سے دور ایک صحت افزا مقام پر مقیم تھے اور کورونا ویکسین بھی لگوا چکے تھے تاہم 17فروری کو وہ خود گاڑی چلاتے ہوئے اسپتال معمول چیک اپ کے لیے گئے تھے۔
ایڈورڈ کنگ کے معالجین نے شہزاہ فلپس کو احتیاطاً اسپتال میں داخل ہونے کا مشور دیا تھا، اسپتال میں داخل ہونے کے بعد سے ان کی طبیعت بگڑتی چلی گئی جس کے بعد انہیں یکم مارچ کو سینٹ بارتھولومیو اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
It is with deep sorrow that Her Majesty The Queen has announced the death of her beloved husband, His Royal Highness The Prince Philip, Duke of Edinburgh.
شاہی خاندان کے ترجمان شہزادہ فلپس کے کورونا میں مبتلا ہونے کے باعث اسپتال منتقلی کی افواہوں کی تردید کرتے آئے ہیں، ترجمان کا کہنا تھا کہ شہزادہ فلپس کو عمر رسیدہ ہونے کے باعث دل اور دیگر پیچیدگیوں کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ شہزادہ فلپس اور ملکہ برطانیہ کی شادی 1947 میں ہوئی تھی جب کہ شہزادہ فلپس ضعیفی کے باعث 2017 میں شاہی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوگئے تھے وہ ملک میں 780 سے زائد تنظیموں کے سرپرست، رکن اور صدر تھے۔