کوہاٹ سے 16 لاشوں کی باقیات برآمد
29 ستمبر 2011 کو شانگلہ کے 16 مزدور لاپتہ ہوگئے تھے، ڈی پی او
طور چپر سے 16 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق درہ آدم خیل کے دور افتادہ علاقہ طور چپر سے 16 افراد کی لاشوں کی باقیات برآمد ہوئی ہیں، تمام افراد کو قتل کیا گیا تھا اور ان کی اجتماعی تدفین کی گئی تھی۔
ڈی پی اوکوہاٹ نے لاشیں ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ قتل کئے جانے والے افراد کی اجتماعی تدفین کی گئی تھی، جن کی شناخت کے لئے مقامی عمائدین سے رابطہ کر لیا گیا ہے۔ ڈی پی او کے مطابق 29 ستمبر 2011 میں شانگلہ کے 16 مزدور لاپتہ ہو گئے تھے، اور ممکنہ طور پر یہ لاشیں انہی مزدوروں کی ہیں، تاہم لاشوں کی باقیات کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے گا، اور ٹیسٹ کی بنیاد پر حقائق سامنے آئیں گے۔
دوسری جانب ترجمان ریسکیو کا کہنا ہے کہ کوہاٹ کے علاقے تور چپر جواکی میں ریسکیو آپریشن کیا گیا، جہاں سے 16 افراد کی باقیات برآمد ہوئیں، یہ تمام افراد کوئلے کی کان میں کام کرتے تھے اور 2011 میں لاپتہ ہوگئے تھے، اور تمام مزدوروں کا تعلق شانگلہ سے ہے، اور ان کی باقیات کو ان کے آبائی علاقے میں منتقل کیا جارہا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق درہ آدم خیل کے دور افتادہ علاقہ طور چپر سے 16 افراد کی لاشوں کی باقیات برآمد ہوئی ہیں، تمام افراد کو قتل کیا گیا تھا اور ان کی اجتماعی تدفین کی گئی تھی۔
ڈی پی اوکوہاٹ نے لاشیں ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ قتل کئے جانے والے افراد کی اجتماعی تدفین کی گئی تھی، جن کی شناخت کے لئے مقامی عمائدین سے رابطہ کر لیا گیا ہے۔ ڈی پی او کے مطابق 29 ستمبر 2011 میں شانگلہ کے 16 مزدور لاپتہ ہو گئے تھے، اور ممکنہ طور پر یہ لاشیں انہی مزدوروں کی ہیں، تاہم لاشوں کی باقیات کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے گا، اور ٹیسٹ کی بنیاد پر حقائق سامنے آئیں گے۔
دوسری جانب ترجمان ریسکیو کا کہنا ہے کہ کوہاٹ کے علاقے تور چپر جواکی میں ریسکیو آپریشن کیا گیا، جہاں سے 16 افراد کی باقیات برآمد ہوئیں، یہ تمام افراد کوئلے کی کان میں کام کرتے تھے اور 2011 میں لاپتہ ہوگئے تھے، اور تمام مزدوروں کا تعلق شانگلہ سے ہے، اور ان کی باقیات کو ان کے آبائی علاقے میں منتقل کیا جارہا ہے۔