جج آفتاب آفریدی قتل کااہم ملزم گرفتار اعترافِ جرم
مقتول آفتاب آفریدی سمیت چار افراد کے بیہمانہ قتل میں اب تک تین افراد گرفتار کیے جاچکے ہیں، ڈی پی او صوابی
SYDNEY:
مقتول جج آفتاب آفریدی کے قتل کے کیس میں گرفتار بلال خان آفریدی ولد عبدالجلیل آفریدی سکنہ ماشو میرہ بڈھ بیرہ پشاور نے مبینہ طور پر پولیس کے رو برو اعتراف جرم کرلیا۔
ڈی پی او صوابی محمد شعیب نے ہنگامی پریس کانفرنس میں بتایا کہ مقتول آفتاب آفریدی سمیت چار افراد کے بیہمانہ قتل میں اب تک تین افراد گرفتار کیے جاچکے ہیں، گرفتار شدہ ملزم بلال آفریدی کو جوڈیشل ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیاگیا۔
گرفتار شدہ شخص نے مبینہ طور پر اپنے ساتھیوں کے ہمراہ چار اپریل کو پشاور موٹروے صوابی کے حدود میں جج آفتاب آفریدی کی موٹر کار پر فائرنگ کی تھی، فائرنگ سے جج آفتاب آفریدی اے ٹی سی کورٹ سوات اور اس کی بیوی،بہو،پوتا جاں بحق ہوئے تھے، جبکہ جج کے دو محافظین ایک گنر اور دوسرا ڈرائیور شدید زخمی ہوئے تھے۔
انسداد دہشت گردی عدالت سوات کے مقتول جج آفتاب آفریدی کے قتل کے کیس میں ایک اور شخص کو بھی گرفتار کر لیا۔
مقتول جج آفتاب آفریدی کے قتل کے کیس میں گرفتار بلال خان آفریدی ولد عبدالجلیل آفریدی سکنہ ماشو میرہ بڈھ بیرہ پشاور نے مبینہ طور پر پولیس کے رو برو اعتراف جرم کرلیا۔
ڈی پی او صوابی محمد شعیب نے ہنگامی پریس کانفرنس میں بتایا کہ مقتول آفتاب آفریدی سمیت چار افراد کے بیہمانہ قتل میں اب تک تین افراد گرفتار کیے جاچکے ہیں، گرفتار شدہ ملزم بلال آفریدی کو جوڈیشل ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیاگیا۔
گرفتار شدہ شخص نے مبینہ طور پر اپنے ساتھیوں کے ہمراہ چار اپریل کو پشاور موٹروے صوابی کے حدود میں جج آفتاب آفریدی کی موٹر کار پر فائرنگ کی تھی، فائرنگ سے جج آفتاب آفریدی اے ٹی سی کورٹ سوات اور اس کی بیوی،بہو،پوتا جاں بحق ہوئے تھے، جبکہ جج کے دو محافظین ایک گنر اور دوسرا ڈرائیور شدید زخمی ہوئے تھے۔