جہانگیر ترین پی ٹی آئی سے انصاف مانگ رہے ہیں غلام سرور
احتساب صرف جہانگیر ترین کا نہیں ہورہا، جتنے لوگوں کا نام انکوائری میں ہے، ان سب کے خلاف بھی تحقیقات ہورہی ہیں
وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین پی ٹی آئی کا حصہ ہیں اور انہوں نے اس کے لیے بڑا کام کیا ہے، احتساب صرف جہانگیر ترین کا نہیں ہورہا، سردار نصر اللہ، چوہدری پرویز الہی، خسرو بختیار خاندان کی ملز کو بھی نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
راولپنڈی میں پاکستان تحریک انصاف سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتےہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان جب کسی بات پر آتے ہیں تو انصاف کا ترازو ان کے ہاتھ میں ہوتا ہے، جہانگیر ترین سے دوستی ہے لیکن میرے لیڈر عمران خان ہیں، جہانگیر ترین کے ساتھیوں نے کہا ہے کہ وہ مصالحت کے لیے وزیر اعظم سے بات کریں گے۔
جہانگیر ترین کے سوا جتنے بھی لوگوں کا نام انکوائری میں ہے یا ان پر کسی قسم کا الزام لگا ہے تو ان سب کے خلاف بھی تحقیقات ہورہی ہیں، خود میرے خلاف نیب میں انکوائری چل رہی ہے، علیم خان پابند سلاسل رہے اور تمام الزامات سے بری ہو کر دوبارہ کابینہ کا حصہ بنے، جہانگیر ترین پی ٹی آئی سے انصاف مانگ رہے ہیں۔
پی ڈی ایم کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ خود ہی آپس میں دست و گریبان ہیں، ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ یہ مختلف نظریات کے لوگ ہیں ان کا اتحاد زیادہ عرصے تک برقرار نہیں رہ سکتا، ان لوگوں نے ضمنی الیکشن اور سینیٹ کے انتخابات میں حصہ لیا اور استعفے بھی نہیں دیے، اب ان کا ہدف حکومت نہیں آپس کی لڑائی ہے کیوں کہ ان کا شیرازہ بکھر چکا ہے۔
وفاقی وزیرکا مزید کہنا تھا کہ حکومت کا مسئلہ پی ڈی ایم نہیں بلکہ معاشی مسائل، بے روزگاری اور مہنگائی ہے اور ہم دل جمعی سے اس پر قابو پانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
راولپنڈی میں پاکستان تحریک انصاف سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتےہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان جب کسی بات پر آتے ہیں تو انصاف کا ترازو ان کے ہاتھ میں ہوتا ہے، جہانگیر ترین سے دوستی ہے لیکن میرے لیڈر عمران خان ہیں، جہانگیر ترین کے ساتھیوں نے کہا ہے کہ وہ مصالحت کے لیے وزیر اعظم سے بات کریں گے۔
جہانگیر ترین کے سوا جتنے بھی لوگوں کا نام انکوائری میں ہے یا ان پر کسی قسم کا الزام لگا ہے تو ان سب کے خلاف بھی تحقیقات ہورہی ہیں، خود میرے خلاف نیب میں انکوائری چل رہی ہے، علیم خان پابند سلاسل رہے اور تمام الزامات سے بری ہو کر دوبارہ کابینہ کا حصہ بنے، جہانگیر ترین پی ٹی آئی سے انصاف مانگ رہے ہیں۔
پی ڈی ایم کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ خود ہی آپس میں دست و گریبان ہیں، ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ یہ مختلف نظریات کے لوگ ہیں ان کا اتحاد زیادہ عرصے تک برقرار نہیں رہ سکتا، ان لوگوں نے ضمنی الیکشن اور سینیٹ کے انتخابات میں حصہ لیا اور استعفے بھی نہیں دیے، اب ان کا ہدف حکومت نہیں آپس کی لڑائی ہے کیوں کہ ان کا شیرازہ بکھر چکا ہے۔
وفاقی وزیرکا مزید کہنا تھا کہ حکومت کا مسئلہ پی ڈی ایم نہیں بلکہ معاشی مسائل، بے روزگاری اور مہنگائی ہے اور ہم دل جمعی سے اس پر قابو پانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔