سی سی پی کی چینی کی قیمت مقرر کرنے کی مخالفت

ذخیرہ اندوزی، قیمتوں میں اضافہ اور دوسرے صوبوں کو اسمگلنگ شروع ہوسکتی ہے

حکومت پنجاب نے چینی کی قیمت 85 روپے فی کلو پر منجمد ( فکس ) کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
مسابقتی کمیشن پاکستان ( سی سی پی ) نے حکومت پنجاب کے چینی کی قیمت 85 روپے فی کلوگرام پر منجمد ( فکس ) کرنے کے فیصلے کی مخالفت کردی۔

حکومت پنجاب نے وفاقی حکومت کی جانب سے چینی کی کیلکولیٹڈ ایکس مل پرائس 80 روپے فی کلو گرام کے بعد صوبے میں چینی کے پرچون نرخ 85 روپے فی کلو مقرر کردیے ہیں۔

سی سی پی کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے عوام الناس کو بڑے پیمانے پر فائدہ نہیں ہوا اور مختصر مدت کے لیے قیمتیں مقرر ( فکس ) کرنا ان اقدامات کے لیے طویل مدتی نقصان کا جواز نہیں بن سکتا۔


سی سی پی کا کہنا ہے کہ2009 میں سپریم کورٹ نے چینی کی قیمت 40 روپے کلو مقرر کردی تھی جو پیداواری لاگت سے بھی کم تھی، چناں چہ بہت سی ملوں نے پیداوار بند کردی اس کے نتیجے میں چینی کی قیمت دگنی سے بھی زیادہ 100 روپے کلو چلی گئی تھی۔

سی سی پی کا کہنا ہے کہ قیمت فکس کرنے کے بجائے بہتر آپشن ڈی ریگولیشن، سبسڈیز کا خاتمہ، اور مارکیٹ میں مسابقت کو یقینی بنانا ہے۔ سی سی پی کا کہنا ہے یہ چونکہ صرف پنجاب نے قیمت فکس کی ہے اس لیے فوری طور پر دوسرے صوبوں کو چینی کی اسمگلنگ شروع ہوجائے گی جہاں قیمت منجمد نہیں ہے۔

سی سی پی نے شوگر ملز کو ایکسپورٹ سبسڈیز دے کر مسابقت سے باہر رکھنے کی پالیسی کو بھی ہدف تنقید بنایا ۔ گذشتہ برس اکتوبر میں سی سی پی نے پاکستان شوگرملز ایسوسی ایشن کو کارٹل قرار دیا تھا۔

 
Load Next Story