اسامہ ستی قتل کیس میں دہشتگردی کی دفعات خارج
کیس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ بھجوا دیا۔
ANKARA:
انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے اسامہ ستی قتل کیس میں دہشتگردی کی دفعات خارج کر دیں۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے مقدمے سے دہشتگردی کی دفعات نکالنے کی ملزمان کی درخواستیں منظور کرلیں تاہم گرفتار اے ٹی ایس اہلکار ملزم مدثر کی ضمانت کی درخواست بھی خارج کردی۔ عدالت نے دہشتگردی کی دفعات ہٹاتے ہوئے کیس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ بھجوا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں پولیس فائرنگ سے 22 سالہ طالب علم جاں بحق
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے دہشتگردی کی دفعات ختم کرنے کی درخواستوں پر محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔ ملزمان پولیس اہلکاروں پر طالبعلم اسامہ ستی کو قتل کرنے کا الزام ہے۔
ادھر مدعی مقدمہ نے فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔ وکیل راجہ فیصل یونس نے بتایا کہ اے ٹی سی کا فیصلہ ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے، سپریم کورٹ تک بھی جانا پڑا تو جائیں گے کیونکہ ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے اسامہ ستی قتل کیس میں دہشتگردی کی دفعات خارج کر دیں۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے مقدمے سے دہشتگردی کی دفعات نکالنے کی ملزمان کی درخواستیں منظور کرلیں تاہم گرفتار اے ٹی ایس اہلکار ملزم مدثر کی ضمانت کی درخواست بھی خارج کردی۔ عدالت نے دہشتگردی کی دفعات ہٹاتے ہوئے کیس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ بھجوا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں پولیس فائرنگ سے 22 سالہ طالب علم جاں بحق
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے دہشتگردی کی دفعات ختم کرنے کی درخواستوں پر محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔ ملزمان پولیس اہلکاروں پر طالبعلم اسامہ ستی کو قتل کرنے کا الزام ہے۔
ادھر مدعی مقدمہ نے فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔ وکیل راجہ فیصل یونس نے بتایا کہ اے ٹی سی کا فیصلہ ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے، سپریم کورٹ تک بھی جانا پڑا تو جائیں گے کیونکہ ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔