ٹیکسٹائل سیکٹرکوبلا تعطل گیس فراہمی ترجیح ہے مشیرپٹرولیم
گیس قلت غیرمعمولی اقدامات کی متقاضی ہے، سردیوں میں لوڈشیڈنگ نسبتاً کم ہوگی
وزیراعظم کے مشیربرائے پٹرولیم وقدرتی وسائل ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا ہے کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو گیس کی بلاتعطل فراہمی حکومت کی ترجیح ہے۔
تاکہ زرمبادلہ کمانے والے شعبے کو پھرسے ٹریک پرلایا جاسکے۔ پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پی ٹی ای اے) میں ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز سے جمعہ کو رات گئے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ صدرمملکت آصف علی زرداری ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بحالی کیلیے روڈمیپ کی تیاری کی پہلے ہی ہدایت دے چکے ہیں۔ ڈاکٹر عاصم نے ملکی ترقی میں ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ملک کو اقتصادی خوشحالی کے راستے پر ڈالنے کیلیے کردار ادا کیا۔
ٹیکسٹائل انڈسٹری پاکستانی پیداواری شعبے کی برتری کی علامت ہے، حکومت ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کو مکمل تعاون فراہم کرے گی اور بزنس کمیونٹی کو قومی ترقی میں حصہ دار بنائے گی۔ انھوں نے کہاکہ ملک میں گیس کی شدید قلت جنگی بنیادوں پر غیرمعمولی اقدامات کی متقاضی ہے اور ایران پاکستان اور ترکمانستان، افغانستان، پاکستان، بھارت پائپ لائن پراجیکٹس گیس سپلائی بڑھانے کیلیے شروع کیے گئے ہیں، آنے والی سردیوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ گزشتہ سال کے مقابلے میں کم ہوگی، ایل این جی کی درآمد سے گیس کی قلت میں کمی آئے گی مگر اس میں کچھ وقت لگے گا۔
2013 کے وسط تک گیس کی پیداوار میں 400 ملین کیوبک فٹ یومیہ اضافہ ہو جائے گا، اس سے بھی گیس کی طلب ورسد میں فرق کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ گیس انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ سرچارج کے حوالے سے مشیر پٹرولیم نے کہا کہ حکومت نے سیس صنعتکاروں کی ڈیمانڈ پر 50 فیصد کم کردیا ہے جبکہ اب تک کے ادا کردہ گیس ڈیولپمنٹ چارجز آئندہ کے بلوں میں ریفنڈ کردیے جائیںگے۔
تاکہ زرمبادلہ کمانے والے شعبے کو پھرسے ٹریک پرلایا جاسکے۔ پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پی ٹی ای اے) میں ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز سے جمعہ کو رات گئے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ صدرمملکت آصف علی زرداری ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بحالی کیلیے روڈمیپ کی تیاری کی پہلے ہی ہدایت دے چکے ہیں۔ ڈاکٹر عاصم نے ملکی ترقی میں ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ملک کو اقتصادی خوشحالی کے راستے پر ڈالنے کیلیے کردار ادا کیا۔
ٹیکسٹائل انڈسٹری پاکستانی پیداواری شعبے کی برتری کی علامت ہے، حکومت ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کو مکمل تعاون فراہم کرے گی اور بزنس کمیونٹی کو قومی ترقی میں حصہ دار بنائے گی۔ انھوں نے کہاکہ ملک میں گیس کی شدید قلت جنگی بنیادوں پر غیرمعمولی اقدامات کی متقاضی ہے اور ایران پاکستان اور ترکمانستان، افغانستان، پاکستان، بھارت پائپ لائن پراجیکٹس گیس سپلائی بڑھانے کیلیے شروع کیے گئے ہیں، آنے والی سردیوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ گزشتہ سال کے مقابلے میں کم ہوگی، ایل این جی کی درآمد سے گیس کی قلت میں کمی آئے گی مگر اس میں کچھ وقت لگے گا۔
2013 کے وسط تک گیس کی پیداوار میں 400 ملین کیوبک فٹ یومیہ اضافہ ہو جائے گا، اس سے بھی گیس کی طلب ورسد میں فرق کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ گیس انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ سرچارج کے حوالے سے مشیر پٹرولیم نے کہا کہ حکومت نے سیس صنعتکاروں کی ڈیمانڈ پر 50 فیصد کم کردیا ہے جبکہ اب تک کے ادا کردہ گیس ڈیولپمنٹ چارجز آئندہ کے بلوں میں ریفنڈ کردیے جائیںگے۔