امریکا میں گرفتاری کے دوران پولیس فائرنگ سے سیاہ فام نوجوان ہلاک
مظاہرین نے تھانے کا گھیراؤ کرکے پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی
امریکا میں گرفتاری کے لیے آنے والی پولیس پارٹی کی فائرنگ سے 20 سالہ سیاہ فام نوجوان ہلاک ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی شہر مینیاپولس کے مضافات میں پولیس پارٹی 20 سالہ سیاہ فام نوجوان کی گرفتاری پولیس موبائل پہنچی تاہم نوجوان نے گرفتاری دینے کے بجائے کار میں فرار ہونے کی کوشش کی جس پر پولیس اہلکار نے فائرنگ کردی۔
پولیس اہلکار کی فائرنگ سے سیاہ فام نوجوان کی موقع پر ہلاکت ہوگئی، نوجوان کی ہلاکت پر مینیاپولس میں ایک بار پھر مظاہرے شروع ہوگئے۔ مظاہرین نے تھانے کا گھیراؤ کرکے پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور اہلکار کو سخت سے سخت سزا کا مطالبہ کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سیاہ فام نوجوان کو ٹریفک کی خلاف ورزی پر روکا گیا اور کاغذات چیک کیئے گئے تو پتہ چلے کہ نوجوان کے خلاف پہلے ہی وارنٹ گرفتاری موجود ہیں۔ اس لیے نوجوان کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تو وہ فرار ہونے لگا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس افریقی نژاد امریکی سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کا مقدمے کی سماعت جاری ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی شہر مینیاپولس کے مضافات میں پولیس پارٹی 20 سالہ سیاہ فام نوجوان کی گرفتاری پولیس موبائل پہنچی تاہم نوجوان نے گرفتاری دینے کے بجائے کار میں فرار ہونے کی کوشش کی جس پر پولیس اہلکار نے فائرنگ کردی۔
پولیس اہلکار کی فائرنگ سے سیاہ فام نوجوان کی موقع پر ہلاکت ہوگئی، نوجوان کی ہلاکت پر مینیاپولس میں ایک بار پھر مظاہرے شروع ہوگئے۔ مظاہرین نے تھانے کا گھیراؤ کرکے پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور اہلکار کو سخت سے سخت سزا کا مطالبہ کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سیاہ فام نوجوان کو ٹریفک کی خلاف ورزی پر روکا گیا اور کاغذات چیک کیئے گئے تو پتہ چلے کہ نوجوان کے خلاف پہلے ہی وارنٹ گرفتاری موجود ہیں۔ اس لیے نوجوان کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تو وہ فرار ہونے لگا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس افریقی نژاد امریکی سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کا مقدمے کی سماعت جاری ہے۔