سلمان حقیقی سپر اسٹار ہے ’’جے ہو‘‘ میں دبنگ کردار کر رہی ہوں اداکارہ تبو
فلم میں سلمان خان کی بڑی بہن ہوں اور جارح مزاج ہوں، یہ کردار اتنا پاور فل تھا کہ آفر ہوئی تو انکار نہیں کر سکی
بالی ووڈ کی سنیئر اداکارہ تبو 24جنوری کو سلمان خان کے ساتھ ''جے ہو'' میں پردہ اسکرین پر جلوہ گر ہو رہی ہیں۔
42سالہ اداکارہ چار نومبر 1971ء کو حیدر آباد میں جمال ہاشمی اور رضوانہ کے گھر پیدا ہوئیں، ان کا اصلی نام تبسم ہاشمی ہے مگر فلم انڈسٹری میں انھوں نے تبو کے نام سے انٹری دی۔ 1983ء میں اعلیٰ تعلیم کے لیے حیدر آباد سے ممبئی شفٹ ہو گئیں، ان کی بڑی بہن فرح ناز پہلے ہی فلموں میں کام کر رہی تھیں جب کہ شبانہ اعظمی ان کی رشتے میں خالہ لگتی ہیں۔ تبو فلمی بیک گرائونڈ رکھنے کے باوجود پڑھائی میں دلچسپی رکھتی تھیں۔ انھوں نے 1980ء میں فلم'' بازار'' میں ایک چھوٹے سے کردار سے فلمی کیرئیر شروع کیا اس کے بعد چودہ سال کی عمر میں 1985ء میں فلم ''ہم نوجوان'' میں آنجہانی دیوآنند کی بیٹی کا کردار کیا۔ اداکارہ کی بطور ہیروئن پہلی فلم تیلگو ''قلی نمبرون'' تھی۔ 1987ء میں بونی کپور نے دو فلمیں ''روپ کی رانی چوروں کا راجہ'' اور ''پریم'' کا آغاز کیا جس میں سے ''پریم'' میں تبو کو اپنے بھائی سنجے کپور کے مقابل ہیروئن سائن کیا۔ مذکورہ فلم باکس آفس پر بری طرح فلاپ ہو گئی جس نے تبو کے فلمی کیرئیر کو شروع ہونے سے پہلے ہی شدید دھچکا پہنچایا۔
اس کے بعد فلم ''پہلا پہلا پیار'' ریلیز ہوئی مگر اس کا کسی نے نوٹس نہ لیا البتہ فلم '' پھول اور کانٹے'' سے بالی ووڈ میں انٹری دینے والے اداکار اجے دیوگن کے مقابل 1994ء میں''وجے پتھ'' میں کام کیا ۔ جس پر وہ Debut بیسٹ اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ کی حق دار ٹھہریں۔ 1996میں ان کی آٹھ فلمیں ریلیز ہوئیں جن میں ''ساجن چلے سسرال'' ، '' جیت'' ، ''ماچس'' جیسی کامیاب فلمیں شامل ہیں۔ 1997ء میں ''بارڈر'' اور ''وراثت'' فلمیں ریلیز ہوئیں جن میں ''بارڈر'' پاک بھارت جنگ کے موضوع پر بنائی گئی تھی جس میں سنی دیول کی بیوی کا کردار نبھایا۔ اداکارہ کے لیے سال 1999ء کامیابیاں لے کر آیا جس میں ''ہم ساتھ ساتھ ہیں'' اور '' بیوی نمبرون '' جیسی کامیاب فلمیں اس کے کریڈٹ پر ہیں۔ سال 2000ء میں پریا درشن کی بلاک بسٹر فلم''ہیرا پھیری'' میں اکشے کمار، سنیل شیٹھی اور پاریش راول کے ساتھ پردہ اسکرین پر دھوم مچا دی۔ مذکورہ فلم میں ان کی پرفارمنس کو بیحد سراہا گیا۔
اسی طرح 2001 ء میں ''چاندنی بار'' جیسی فلم کے ساتھ پرستاروں اور فلم والوں کو گرویدہ کر لیا۔ تبو کی جاندار پرفارمنس کو دیکھتے ہوئے فلم پروڈیوسرز اسے چیلنجنگ کرداروں کے لیے پرفیکٹ قرار دیتے ہوئے کردار لکھوانے لگے۔ مدھر بھنڈارکر کی اس فلم پر اسے بہترین اداکارہ کا نیشنل ایوارڈ ملا ۔اداکارہ ہندی کے ساتھ تیلگو فلموں میں بھی کام کرتی رہیں۔ اس کے بعد ''دی نیم سیک''، ''فنا''، '' مقبول''، ''چینی کم '' جیسی فلمیں کیں جن میں ''چینی کم'' میں لیجنڈ اداکار امیتابھ بچن ان کے ہیرو تھے۔ مذکورہ فلم میں امیتابھ بچن اور تبو کی کردارنگاری کو بیحد سراہا گیا۔ اداکارہ تبو نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ اردو، انگریزی اور تیلگو زبان پر مکمل عبور رکھتی ہوں اسی لیے ہندی کے ساتھ تیلگو فلمیں بھی کیں جہاں پر پروڈیوسر اور ڈائریکٹر کو میری ڈبنگ کرانے کی ضرورت نہیں پڑتی تھی، کرداروں کے انتخاب میں ہمیشہ محتاط رہی ہوں کیونکہ میں چاہتی تھی کہ لوگوں کو میری پرفارمنس یاد رہے۔
سنی دیول، اجے دیوگن، سنجے دت، سلمان خان اور عامر خان، نانا پاٹیکر، امیتابھ بچن سمیت تمام اسٹارز کے ساتھ کام کر چکی ہوں بلکہ اب سلمان خان کے ساتھ فلم ''جے ہو'' میں کام کیا ہے جو 24جنوری کو ریلیز ہو رہی ہے، اس میں دبنگ کردار کر رہی ہوں کیونکہ میں سلمان خان کی بڑی بہن ہوں اور اپنے بھائی ہی کی طرح اگریسو ہوں۔ سلمان خان اس دور کا حقیقی سپراسٹار ہے اور شائقین اسے اسطرح کے ہی کرداروں میں دیکھنا چاہتے ہیں، اسے دیکھ کر مجھے سنی دیول یاد آجاتے ہیں کیونکہ ایک دور میں سنی دیول کو فلم بین اسی طرح کے رول میں دیکھنا پسند کرتے تھے ۔ سلمان خان نے جب مجھے اپنی فلم ''جے ہو'' کی آفر کی تو انکار نہیں کر سکی کیونکہ فلم میں کردار ہی اتنا پاورفل تھا۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ''جے ہو'' کے علاوہ ''حیدر'' فلم کی عکسبندی کروا رہی ہوں اس میں بھی انتہائی یادگار کردار ہے۔ تبو نے کہا کہ بالی ووڈ میں کافی کچھ بدل چکا ہے، مگر خوشی ہے کہ سنیئر فنکاروں کو عزت واحترام دینے کے ساتھ ان کے لیے بھی خصوصی کردار لکھوائے جارہے ہیں جس کی ایک مثال حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ''ڈیڑھ عشقیہ'' میں مادھوی ڈکشٹ کی واپسی ہے۔
42سالہ اداکارہ چار نومبر 1971ء کو حیدر آباد میں جمال ہاشمی اور رضوانہ کے گھر پیدا ہوئیں، ان کا اصلی نام تبسم ہاشمی ہے مگر فلم انڈسٹری میں انھوں نے تبو کے نام سے انٹری دی۔ 1983ء میں اعلیٰ تعلیم کے لیے حیدر آباد سے ممبئی شفٹ ہو گئیں، ان کی بڑی بہن فرح ناز پہلے ہی فلموں میں کام کر رہی تھیں جب کہ شبانہ اعظمی ان کی رشتے میں خالہ لگتی ہیں۔ تبو فلمی بیک گرائونڈ رکھنے کے باوجود پڑھائی میں دلچسپی رکھتی تھیں۔ انھوں نے 1980ء میں فلم'' بازار'' میں ایک چھوٹے سے کردار سے فلمی کیرئیر شروع کیا اس کے بعد چودہ سال کی عمر میں 1985ء میں فلم ''ہم نوجوان'' میں آنجہانی دیوآنند کی بیٹی کا کردار کیا۔ اداکارہ کی بطور ہیروئن پہلی فلم تیلگو ''قلی نمبرون'' تھی۔ 1987ء میں بونی کپور نے دو فلمیں ''روپ کی رانی چوروں کا راجہ'' اور ''پریم'' کا آغاز کیا جس میں سے ''پریم'' میں تبو کو اپنے بھائی سنجے کپور کے مقابل ہیروئن سائن کیا۔ مذکورہ فلم باکس آفس پر بری طرح فلاپ ہو گئی جس نے تبو کے فلمی کیرئیر کو شروع ہونے سے پہلے ہی شدید دھچکا پہنچایا۔
اس کے بعد فلم ''پہلا پہلا پیار'' ریلیز ہوئی مگر اس کا کسی نے نوٹس نہ لیا البتہ فلم '' پھول اور کانٹے'' سے بالی ووڈ میں انٹری دینے والے اداکار اجے دیوگن کے مقابل 1994ء میں''وجے پتھ'' میں کام کیا ۔ جس پر وہ Debut بیسٹ اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ کی حق دار ٹھہریں۔ 1996میں ان کی آٹھ فلمیں ریلیز ہوئیں جن میں ''ساجن چلے سسرال'' ، '' جیت'' ، ''ماچس'' جیسی کامیاب فلمیں شامل ہیں۔ 1997ء میں ''بارڈر'' اور ''وراثت'' فلمیں ریلیز ہوئیں جن میں ''بارڈر'' پاک بھارت جنگ کے موضوع پر بنائی گئی تھی جس میں سنی دیول کی بیوی کا کردار نبھایا۔ اداکارہ کے لیے سال 1999ء کامیابیاں لے کر آیا جس میں ''ہم ساتھ ساتھ ہیں'' اور '' بیوی نمبرون '' جیسی کامیاب فلمیں اس کے کریڈٹ پر ہیں۔ سال 2000ء میں پریا درشن کی بلاک بسٹر فلم''ہیرا پھیری'' میں اکشے کمار، سنیل شیٹھی اور پاریش راول کے ساتھ پردہ اسکرین پر دھوم مچا دی۔ مذکورہ فلم میں ان کی پرفارمنس کو بیحد سراہا گیا۔
اسی طرح 2001 ء میں ''چاندنی بار'' جیسی فلم کے ساتھ پرستاروں اور فلم والوں کو گرویدہ کر لیا۔ تبو کی جاندار پرفارمنس کو دیکھتے ہوئے فلم پروڈیوسرز اسے چیلنجنگ کرداروں کے لیے پرفیکٹ قرار دیتے ہوئے کردار لکھوانے لگے۔ مدھر بھنڈارکر کی اس فلم پر اسے بہترین اداکارہ کا نیشنل ایوارڈ ملا ۔اداکارہ ہندی کے ساتھ تیلگو فلموں میں بھی کام کرتی رہیں۔ اس کے بعد ''دی نیم سیک''، ''فنا''، '' مقبول''، ''چینی کم '' جیسی فلمیں کیں جن میں ''چینی کم'' میں لیجنڈ اداکار امیتابھ بچن ان کے ہیرو تھے۔ مذکورہ فلم میں امیتابھ بچن اور تبو کی کردارنگاری کو بیحد سراہا گیا۔ اداکارہ تبو نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ اردو، انگریزی اور تیلگو زبان پر مکمل عبور رکھتی ہوں اسی لیے ہندی کے ساتھ تیلگو فلمیں بھی کیں جہاں پر پروڈیوسر اور ڈائریکٹر کو میری ڈبنگ کرانے کی ضرورت نہیں پڑتی تھی، کرداروں کے انتخاب میں ہمیشہ محتاط رہی ہوں کیونکہ میں چاہتی تھی کہ لوگوں کو میری پرفارمنس یاد رہے۔
سنی دیول، اجے دیوگن، سنجے دت، سلمان خان اور عامر خان، نانا پاٹیکر، امیتابھ بچن سمیت تمام اسٹارز کے ساتھ کام کر چکی ہوں بلکہ اب سلمان خان کے ساتھ فلم ''جے ہو'' میں کام کیا ہے جو 24جنوری کو ریلیز ہو رہی ہے، اس میں دبنگ کردار کر رہی ہوں کیونکہ میں سلمان خان کی بڑی بہن ہوں اور اپنے بھائی ہی کی طرح اگریسو ہوں۔ سلمان خان اس دور کا حقیقی سپراسٹار ہے اور شائقین اسے اسطرح کے ہی کرداروں میں دیکھنا چاہتے ہیں، اسے دیکھ کر مجھے سنی دیول یاد آجاتے ہیں کیونکہ ایک دور میں سنی دیول کو فلم بین اسی طرح کے رول میں دیکھنا پسند کرتے تھے ۔ سلمان خان نے جب مجھے اپنی فلم ''جے ہو'' کی آفر کی تو انکار نہیں کر سکی کیونکہ فلم میں کردار ہی اتنا پاورفل تھا۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ''جے ہو'' کے علاوہ ''حیدر'' فلم کی عکسبندی کروا رہی ہوں اس میں بھی انتہائی یادگار کردار ہے۔ تبو نے کہا کہ بالی ووڈ میں کافی کچھ بدل چکا ہے، مگر خوشی ہے کہ سنیئر فنکاروں کو عزت واحترام دینے کے ساتھ ان کے لیے بھی خصوصی کردار لکھوائے جارہے ہیں جس کی ایک مثال حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ''ڈیڑھ عشقیہ'' میں مادھوی ڈکشٹ کی واپسی ہے۔