افغانستان میں طالبان کے حملوں میں 23 سیکیورٹی اہلکار ہلاک
بلخ میں طالبان نے 5 اہلکاروں کو یرغمال بھی بنالیا۔
افغانستان میں رمضان کے پہلے روز طالبان کے مختلف حملوں میں 23 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
افغان میڈیا کے مطابق یہ حملے بلغ، بدخشاں، لوگر، بغلان اور تخار صوبوں میں کیے گئے۔ بلخ میں 10، لوگر میں 3، بغلان میں 6، تخار میں 1 اور بدخشاں میں 3 اہلکار مارے گئے۔ بلخ میں طالبان نے 5 اہلکاروں کو یرغمال بھی بنالیا۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں گیارہ ستمبر سے فوجی انخلا شروع ہوجائے گا، امریکی صدر
افغان صدر اشرف غنی اور قومی مفاہمتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے طالبان سے رمضان میں حملے روکنے کا مطالبہ کیا اور تنازع کے پرامن حل کی ضرورت پر زور دیا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کا انخلا اس سال گیارہ ستمبر سے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکا کے ساتھ ساتھ برطانیہ نے بھی افغانستان سے فوجی انخلا کا فیصلہ کرلیا ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق یہ حملے بلغ، بدخشاں، لوگر، بغلان اور تخار صوبوں میں کیے گئے۔ بلخ میں 10، لوگر میں 3، بغلان میں 6، تخار میں 1 اور بدخشاں میں 3 اہلکار مارے گئے۔ بلخ میں طالبان نے 5 اہلکاروں کو یرغمال بھی بنالیا۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں گیارہ ستمبر سے فوجی انخلا شروع ہوجائے گا، امریکی صدر
افغان صدر اشرف غنی اور قومی مفاہمتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے طالبان سے رمضان میں حملے روکنے کا مطالبہ کیا اور تنازع کے پرامن حل کی ضرورت پر زور دیا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کا انخلا اس سال گیارہ ستمبر سے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکا کے ساتھ ساتھ برطانیہ نے بھی افغانستان سے فوجی انخلا کا فیصلہ کرلیا ہے۔