موٹر وے ایم 9کی تعمیر پر تحفظات دور کیے جائیں چھوٹے تاجر

متاثرین کیتحفظات دور ہونے تک پروجیکٹ کے لیے این اوسی جاری نہیںکرینگے،ڈی جی ای پی اے رفیع الدین

متاثرین کیتحفظات دور ہونے تک پروجیکٹ کے لیے این اوسی جاری نہیںکرینگے،ڈی جی ای پی اے رفیع الدین

کراچی سے حیدرآباد تک بننے والی موٹر وے ایم9کی تعمیر سے راستے میں موجود ہوٹل، ریسٹورنٹس، پٹرول پمپ اور دیگر چھوٹے کاروبار کرنے والے اپنے روزگار سے محروم ہوجائیں گے۔

جس کیلیے نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے نہ تو کوئی پالیسی بنائی اور نہ ہی ان کے ساتھ کوئی مشاورتی اجلاس منعقد کیا ، ادارہ تحفظ ماحولیات سندھ عوامی مفادات کے خلاف کسی پروجیکٹ کے لیے این اوسی جاری نہیں کرے، ان خیالات کا ا ظہار شہریوں ، چھوٹے کاروباری افراد اور تنظیموں نے ایم9 پرعوامی سماعت کے موقع پر کہی۔


یہ سماعت سندھ انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے علاقائی دفترمیں ہوئی،سماعت کا مقصد ماحولیاتی خود تشخیصی مطالعے کے نتائج پر متعلقہ افراد سے مکالمہ کرنا اوران کے خیالات سے آگاہی حاصل کرنا تھا ،عوامی سماعت کی صدارت ڈائریکٹر جنرل سیپا ، نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر اور ایم ایس بینا پوری پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈکے نمائندوں نے مشترکہ طور پر کی۔

اس موقع پر متعدد متعلقہ افراد اور ادارے بشمول پٹرول،گیس پمپس کے مالکان، ہوٹلوں کے مالکان، ہائی وے کے ساتھ ساتھ رہائش پذیر افراد اورایم 9موٹر وے پر کثرت سے سفر کرنیوالے مسافرموجود تھے، ایم 9 پروجیکٹ پر موجودہ چار لین کی سپر ہائی وے6لین کی موٹر وے میں تبدیل ہوگی، مختلف اداروںکے نمائندوں اور شہریوںنے سماعت کے دوران کہا کہ اس موٹر وے کی تعمیر میں این ایچ اے کی کوئی واضح پالیسی نہیں اور نہ ہی اس ادارے نے کوئی ڈرائنگ یا پلان پیش کیا۔
Load Next Story