امریکا کی جانب سے روس پر نئی پابندیاں عائد کیے جانے کا امکان

امریکا نے روس پر سائبر حملوں اور الیکشن میں مداخلت کا الزام عائد کیا تھا

امریکا کی جانب سے روس پر سائبر حملوں اور الیکشن میں مداخلت کا الزام عائد کیا گیا ہے

امریکی صدر جوبائیڈن انتظامیہ کی جانب سے روس پر نئی پابندیاں متوقع ہیں جس کا اعلان آج کیا جاسکتا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا میں ہونے والے سائبر حملوں اور الیکشن میں مداخلت پر جو بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے روس پر مزید نئی پابندیاں لگائی جاسکتی ہیں جس کا اعلان آج کسی بھی وقت کیا جاسکتا ہے، اس فہرست میں 20 روسی اداروں سمیت 12 روسی سرکاری اور خفیہ ایجنسی کے اہلکار شامل ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : بائیڈن کی صدارتی انتخاب میں مداخلت پر روس کو نتائج بھگتنے کی دھمکی

رپورٹس کے مطابق سائبر حملوں اور الیکشن میں مداخلت کے خلاف 10 روسی حکام کو بھی امریکا سے بے دخل کردیا جائے گا جن میں واشنگٹن اور نیویارک میں تعینات روسی سفارت کار بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب امریکی حکام پابندیوں سے متعلق یورپین اتحادی ممالک کے ساتھ رابطے میں ہیں جب کہ روس پر پابندیاں ایگزیکٹو آرڈر کی صورت میں عائد کی جاسکتی ہیں۔




واضح رہے ایک امریکی انٹیلی جینس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 2020 کے انتخابات میں روس کے صدر پیوٹن کے ساتھ ایران نے بھی انتخابی عمل پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی، رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد امریکا کے صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ روسی صدر پیوٹن کو 2020 کے امریکی انتخاب میں مداخلت کی قیمت چکانی پڑے گی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : بائیڈن کی دھمکی پر روس نے امریکا سے سفیر واپس بلا لیا

اس سے قبل 2016 کے صدارتی انتخاب میں بھی ڈیموکریٹ امیدوار ہیلری کلنٹن کے خلاف صدر ٹرمپ کو مدد فراہم کرنے کے حوالے سے روس پر الزامات عائد کیے گئے تھے اور سابق صدر کو اپنی مدت میں مسلسل اس الزام کا سامنا رہا۔
Load Next Story