کورونا آن لائن گھریلو کاروبار کی ترقی کا ذریعہ بن گیا
وبائی بیماری میں تیزی سے پشاور میں خواتین کے کھانے کا آن لائن کاروبار بڑھا ہے۔
BRUSSELS:
کورونا وائرس آن لائن چلنے والے بہت سے گھریلو کاروبار کی ترقی کا سبب بن گیا ہے۔
کورونا وائرس کئی بڑے پیمانے کی صنعتوں کے کاموں میں رکاوٹ بنا ہے جبکہ آن لائن چلنے والے بہت سے گھریلو کاروبار کی ترقی کا سبب بنا ہے، خاص طور پر صوبائی دارالحکومت میں، آن لائن فوڈ بزنس کو بہت زیادہ عروج حاصل ہوا ہے، جس نے اجتماعی طور پر شہر کے ای کامرس منظر کو تبدیل کیا۔
نواحی علاقوں کے گھروں کے کچن سے چلتے ہیں ، یہ کاروبار گھریلو خواتین کے ذریعہ چلائے جاتے ہیں ، یہ خواتین اپنے کنبے کے مالی بوجھ کو بانٹنے کے لئے کاروبار کے میدان میں قدم اٹھانے پر مجبور ہوئی ہیں، ایسی ہی ایک کاروباری بیوہ خاتون سکینہ بی بی ہیں، جو اپنے تین بہن بھائیوں کے ساتھ رہائش پذیر ہیں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ ایک دن اپنے گھر کی سہولت سے ہی آن لائن کاروبار چلائے گی۔
وہ کہتی ہیں جب میرا شوہر طویل علالت کے بعد انتقال کر گیا تو میرے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا کہ میں اپنے پاس موجود وسائل کو استعمال کرنے کی کوشش کروں ، جب میں نے ایک نمایاں تعداد میں گاہک بنا لیے تو میں نے اپنے کاروبار کو فیس بک پر منتقل کر دیا۔
کورونا وائرس آن لائن چلنے والے بہت سے گھریلو کاروبار کی ترقی کا سبب بن گیا ہے۔
کورونا وائرس کئی بڑے پیمانے کی صنعتوں کے کاموں میں رکاوٹ بنا ہے جبکہ آن لائن چلنے والے بہت سے گھریلو کاروبار کی ترقی کا سبب بنا ہے، خاص طور پر صوبائی دارالحکومت میں، آن لائن فوڈ بزنس کو بہت زیادہ عروج حاصل ہوا ہے، جس نے اجتماعی طور پر شہر کے ای کامرس منظر کو تبدیل کیا۔
نواحی علاقوں کے گھروں کے کچن سے چلتے ہیں ، یہ کاروبار گھریلو خواتین کے ذریعہ چلائے جاتے ہیں ، یہ خواتین اپنے کنبے کے مالی بوجھ کو بانٹنے کے لئے کاروبار کے میدان میں قدم اٹھانے پر مجبور ہوئی ہیں، ایسی ہی ایک کاروباری بیوہ خاتون سکینہ بی بی ہیں، جو اپنے تین بہن بھائیوں کے ساتھ رہائش پذیر ہیں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ ایک دن اپنے گھر کی سہولت سے ہی آن لائن کاروبار چلائے گی۔
وہ کہتی ہیں جب میرا شوہر طویل علالت کے بعد انتقال کر گیا تو میرے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا کہ میں اپنے پاس موجود وسائل کو استعمال کرنے کی کوشش کروں ، جب میں نے ایک نمایاں تعداد میں گاہک بنا لیے تو میں نے اپنے کاروبار کو فیس بک پر منتقل کر دیا۔