- محموداچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جاری، 22 اپریل کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم
- چینی صدر اور امریکی وزیرخارجہ کی شکوے شکایتوں سے بھری ملاقات
- لاہور؛ 9 سالہ گھریلو ملازمہ پراسرار طور پر جھلس کر جاں بحق، گھر کا مالک گرفتار
- اغوا برائے تاوان کی واردات کا ڈراپ سین؛ مغوی نے دوستوں کے ساتھ ملکر رقم کا مطالبہ کیا
- فیس بک کے بانی کو 50 کھرب روپے کا نقصان ہوگیا
- عازمین حج کیلئے خوشخبری، جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ روڈ ٹومکہ میں شامل
- اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری میں تیزی، انڈیکس 72 ہزار 742 پوائنٹس پر بند
- بلدیہ پلازہ میں بیٹھے وکلا کمرے کا ماہانہ کرایہ 55 روپے دیتے ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- کچے کے ڈاکوؤں سے رابطے رکھنے والے 78 پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ
- ایک ہفتے کے دوران 15 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں
- چینائی میں پاکستانی 19 سالہ عائشہ کو بھارتی شخص کا دل لگادیا گیا
- ڈی جی ایس بی سی اے نے سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے افسر کو اپنا اسسٹنٹ مقرر کردیا
- مفاہمت یا مزاحمت، اب ن لیگ کا بیانیہ وہی ہوگا جو نواز شریف دیں گے، رانا ثنا
- پی ایس کیو سی اے کے عملے کی ہڑتال، بندرگاہ پر سیکڑوں کنٹینرپھنس گئے
- ڈھائی گھنٹے میں ہیرے بنانے کا طریقہ دریافت
- پول میں تیزی سے ایک میل فاصلہ طے کرنے کے ریکارڈ کی کوشش
- پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
- غزہ پالیسی پر امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان نے احتجاجاً استعفی دیدیا
- راولپنڈی: خاکروب کی لیڈی ڈاکٹر کو جنسی ہراساں کرنے اور تیزاب پھینکنے کی دھمکی
فلپائن میں ڈھائی کروڑ ڈالرکی سیپیاں اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
فلپائن: تاریخی طور پر نایاب ترین سیپیوں کی اسمگلنگ ناکام بنادی گئی ہے۔ بڑی سیپیوں کے ان فاسل کا مجموعی وزن 150 ٹن اور قیمت لگ بھگ ڈھائی کروڑ ڈالر ہے جو پاکستانی روپوں میں تین ارب سے زائد بنتی ہے۔
ایک مشترکہ آپریشن میں فلپائن کوسٹ گارڈ نے ’ٹاک لوبو‘ کی بڑی مقدار سیٹیو گرین جزائر سے برآمد کی ہے واضح رہے کہ ٹاک لوبو سیپیوں کے بڑے فاسلز کہا جاتا ہے۔
اس علاقے میں اب تک دیوہیکل سیپیوں کے فاسل کی سب سے بڑی کھیپ پکڑی گئی ہے۔ اسمگلروں پر وائلڈ لائف قوانین کے تحت مقدمات چلائے جائیں گے جس کی سزا جرمانہ اور قید ہوسکتی ہے۔ اس کارروائی میں ’پالاوان کونسل فور سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ ( پی سی ایس ڈی) ‘ نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔
یہ فاسل ڈاکٹر ٹیقیولو سے برآمد ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ فلپائن کے محکمہ ماہی پروری سے ان کی اجازت لی گئی تھی لیکن دیگر اداروں کا کہنا ہے کہ اس کے قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے تھے اور سیپیوں کو تجارتی پیمانے پر استعمال کرنا تھا۔
انہیں جائنٹ کلیمس کہا جاتا ہے اور ان میں سمندری حیات کے بعض اہم جاندار رہتے ہیں۔ دوسری جانب یہ سیپیاں مضر الجی کی نشوونما بھی روکتی ہیں۔ اس کے اسمگلروں کا دعویٰ تھا کہ وہ ان سیپیوں پر ساختی اور فعلیاتی تحقیق کریں گے۔ لیکن اداروں نے یہ موقف مسترد کردیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔