ترکی میں افغان امن مذاکرات طالبان کی عدم شرکت پر ملتوی

ترکی کی میزبانی میں قطر اور اقوام متحدہ کے زیر اہتمام افغان امن کانفرنس ہفتے کے روز ہونا تھی

افغان امن کانفرنس ہفتے کے روز استنبول میں ہونا تھی، فوٹو: فائل

ترکی میں ہونے والے افغان امن مذاکرات میں طالبان نے شرکت سے انکار کردیا جس کے بعد کانفرنس ملتوی کردی گئی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک وزیر خارجہ مولود چاؤش اولو نے اعلان کیا ہے کہ استنبول میں افغان حکومت، طالبان اور دیگر فریقین کے درمیان ہونے والی مجوزہ امن کانفرنس طالبان کی جانب سے شرکت سے انکار پر ملتوی کر دی گئی ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : مئی تک افغانستان سے انخلا نہ کیا تو امریکا کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا ہوگا، طالبان

سرکاری نشریاتی ادارے ہیبر ترک سے گفتگو کرتے ہوئے ترک وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ ہفتے کے روز ہونے والی امن کانفرنس اب رمضان کے اختتامی دنوں میں ہوگی اور اس کے لیے طالبان کو راضی کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

یہ خبر پڑھیں : امریکی تجویز مسترد، افغان صدر کی ملک میں نئے صدارتی الیکشن کی پیشکش


افغانستان میں قیام امن اور مضبوط حکومت کی تشکیل کے لیے نئے امریکی صدر جوبائیڈن نے تمام فریقین پر مشتمل نگراں حکومت کے قیام کی تجویز دی تھی جسے افغان صدر نے مسترد کرتے ہوئے نئے صدارتی الیکشن کرانے کی پیشکش کی تھی۔

یہ خبر بھی پڑھیں : امریکا کی افغانستان میں تمام فریقین پر مشتمل نگراں حکومت کے قیام کی تجویز

اس صورت حال میں طالبان کا مؤقف ہے کہ گزشتہ برس فروری میں ہونے والے امن مذاکرات کی پاسداری کی جائے اور مقررہ حد یکم مئی 2021 تک امریکی سمیت تمام غیر ملکی افواج کے انخلا کو ممکن بنایا جائے۔

دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن کے افغانستان سے امریکی افواج کا انخلا 11 ستمبر تک ہونے کے اعلان کے بعد ایک نئے معاہدے کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔ جس کے لیے قطر اور اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ترکی میزبانی میں امن مذاکرات ہونے تھے۔

 
Load Next Story