شوگر اسکینڈل پنجاب کے وزیر آبپاشی محسن لغاری بھی نیب طلب

محسن لغاری سے 2018 تا 2019میں شوگر پر دی جانے والی سبسڈی اور ایکسپورٹ کی اجازت دینے کا ریکارڈ بھی طلب

نیب نے محسن لغاری سے پنجاب میں شوگر ملوں کو دی جانیوالی سبسڈی کا ریکارڈ بھی مانگ لیا، ذرائع۔ فوٹو:فائل

نیب نے صوبائی وزیر پنجاب محسن لغاری کو بھی شوگر اسکینڈل میں طلب کرلیا۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق نیب شوگراسیکنڈل کی تحقیقات منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کے تحت کررہا ہے، اور شوگر اسیکنڈل میں بڑی حکومتی شخصیات کی طلبی کا سلسلہ جاری ہے، اور اس بار نیب راولپنڈی نے صوبائی وزیر پنجاب محسن لغاری کو طلب کیا ہے۔

نیب ذرائع کے مطابق محسن لغاری کوچارمئی کو نیب راولپنڈی آفس طلب کیاگیا ہے، جہاں ان سے نیب کی کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم تفتیش کرے گی، اس حوالے سے محسن لغاری کو 2018 تا 2019میں شوگر پر دی جانے والی سبسڈی اور ایکسپورٹ کی اجازت نامہ دینے کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے۔


اس خبرکوبھی پڑھیں: وزیر صنعت و تجارت پنجاب میاں اسلم اقبال نیب میں طلب

نیب نے گزشتہ ہفتہ کین کمشنر اور چیف سکیٹری آفس کادورہ کر کے ریکارڈ حاصل کیا تھا، جب کہ گزشتہ روز نیب راولپنڈی نے وزیر صنعت و تجارت پنجاب میاں اسلم اقبال کو 4 مئی کو طلب کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا جب کہ سابق صوبائی وزیرخوراک سمیع اللہ چوہدری کو بھی نیب راولپنڈی آفس میں طلب کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 19-2018 میں چینی یہ کہہ کر برآمد کی گئی تھی کہ ملک میں اس کے وافرذخائرموجود ہیں ۔ پنجاب حکومت نے چینی کی برآمد پرشوگرملز مالکان کو اربوں روپے کی سبسڈی تھی تاہم اس کے بعد ہی ملک میں چینی کا بحران پیدا ہوا اور ناصرف پاکستان کو چینی درآمد کرنی پڑگئی بلکہ 58 روپے کی کل ملنے والی چینی کی قیمت 120 روپے فی کلوتک جاپہنچی۔ اب بھی اس کے نرخ مقامی مارکیٹ میں 95 سے 105 روپے فی کلو تک ہیں۔

 
Load Next Story