جماعت اسلامی اینٹی نجکاری تحریک چلائے گی منور حسن
حکومت روزگار دینے کے بجائے قومی ادارے بیچ کراپنوں کو نوازنا چاہتی ہے
جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ حکومت عوام کی خدمت کے بجائے مسائل میں اضافہ کررہی ہے، اپنی ناکامی، نا اہلی کو چھپانے اور اپنوں کو نوازنے کیلیے قومی اداروں کی نجکاری کی جارہی ہے۔
جماعت اسلامی اینٹی نجکاری تحریک چلائی گی، نجکاری کا معاملہ پارلیمنٹ میں لایا جائے اور اس حوالے سے کمیشن قائم کیا جائے۔ اتوار کوادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے منور حسن نے کہا کہ موجودہ حکومت کو قائم ہوئے اتنے دن ضرور ہوگئے ہیں کہ جس میں عوام سے کیے گئے وعدے پورے کیے جاتے مگر حکومت روزگار کی فراہمی اور لاقانونیت کے خاتمے کے بجائے قومی اداروں کی نجکاری کر رہی ہے، نجکاری کے معاملے میں تمام سیاسی جماعتوں کا ایک ہی موقف ہے ، جماعت اسلامی نجکاری کے خلاف سیمینار ز اور کانفرنس کے ساتھ ساتھ اینٹی نجکاری تحریک بھی چلائے گی، لاہور میں اس حوالے سے قومی کانفرنس منعقد کی گئی جبکہ نجکاری کمیٹی کا اجلاس16جنوری کو منعقد کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ قومی اداروں کی نجکاری سیاسی نہیں قومی مسئلہ ہے یہ مسئلہ ڈرائنگ روم کی سیاست سے حل نہیں کیا جاسکے گا اس کیلیے عوام کو متحرک کرنا ہوگا، حکومت نے قومی اداروں کی نجکاری کے حوالے سے آئی ایم ایف کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا کہ ہم قرضوں کی تمام شرائط کو تسلیم کرتے ہیں، وزیراعظم ، کابینہ اور چاروں صوبائی حکومتوں نے اس کی منظوری دے دی ہے، حکومت کا یہ خط سراسر جھوٹ پر مبنی ہے، وزیر خرانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک نے سفید جھوٹ بولا ہے، وزیراعلی سندھ کھل کر کہہ چکے ہیں کہ ہم نجکاری کے خلاف ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس حوالے سے کوئی اجلاس نہیں ہوا۔ انھوں نے کہا کہ اسٹیل ملز کے ملازمین کو3 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی، لوگ نفسیاتی مریض بن رہے ہیں، ملازمین کی تنخواہیں روک لینا ریاستی دہشت گردی کے مترادف ہے۔
جماعت اسلامی اینٹی نجکاری تحریک چلائی گی، نجکاری کا معاملہ پارلیمنٹ میں لایا جائے اور اس حوالے سے کمیشن قائم کیا جائے۔ اتوار کوادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے منور حسن نے کہا کہ موجودہ حکومت کو قائم ہوئے اتنے دن ضرور ہوگئے ہیں کہ جس میں عوام سے کیے گئے وعدے پورے کیے جاتے مگر حکومت روزگار کی فراہمی اور لاقانونیت کے خاتمے کے بجائے قومی اداروں کی نجکاری کر رہی ہے، نجکاری کے معاملے میں تمام سیاسی جماعتوں کا ایک ہی موقف ہے ، جماعت اسلامی نجکاری کے خلاف سیمینار ز اور کانفرنس کے ساتھ ساتھ اینٹی نجکاری تحریک بھی چلائے گی، لاہور میں اس حوالے سے قومی کانفرنس منعقد کی گئی جبکہ نجکاری کمیٹی کا اجلاس16جنوری کو منعقد کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ قومی اداروں کی نجکاری سیاسی نہیں قومی مسئلہ ہے یہ مسئلہ ڈرائنگ روم کی سیاست سے حل نہیں کیا جاسکے گا اس کیلیے عوام کو متحرک کرنا ہوگا، حکومت نے قومی اداروں کی نجکاری کے حوالے سے آئی ایم ایف کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا کہ ہم قرضوں کی تمام شرائط کو تسلیم کرتے ہیں، وزیراعظم ، کابینہ اور چاروں صوبائی حکومتوں نے اس کی منظوری دے دی ہے، حکومت کا یہ خط سراسر جھوٹ پر مبنی ہے، وزیر خرانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک نے سفید جھوٹ بولا ہے، وزیراعلی سندھ کھل کر کہہ چکے ہیں کہ ہم نجکاری کے خلاف ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس حوالے سے کوئی اجلاس نہیں ہوا۔ انھوں نے کہا کہ اسٹیل ملز کے ملازمین کو3 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی، لوگ نفسیاتی مریض بن رہے ہیں، ملازمین کی تنخواہیں روک لینا ریاستی دہشت گردی کے مترادف ہے۔