گرین شرٹس کو رہی سہی ساکھ بچانے کے لالے پڑ گئے
زمبابوے سے آج تیسرا ٹی 20 ،شرجیل کو میدان میں اتارنے پرغور۔
گرین شرٹس کو رہی سہی ساکھ بچانے کے لالے پڑ گئے لہٰذا زمبابوے کے خلاف تیسرا اور فیصلہ کن ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا۔
دورہ جنوبی افریقہ میں ٹاپ آرڈر اور مقدر کی مدد سے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز جیتنے والی پاکستان ٹیم نے زمبابوے میں مختصر فارمیٹ کا پہلا میچ بڑی مشکل سے اپنے نام کیا، بیٹنگ کی تمام تر خامیوں پر محمد رضوان کی اننگز نے پردہ ڈال دیا۔
دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں معمولی ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے یہی کردار بابر اعظم کو ادا کرنا تھا مگر پلان سے عاری سست رو بیٹنگ لائن نے اتنا دباؤ بڑھایا کہ کپتان بھی کشتی بیچ منجدھار میں چھوڑ گئے،اس ناکامی نے تمام مہمان کھلاڑیوں کا اعتماد متزلزل کردیا ہے، پہلے ہی سخت مشکلات کا شکار مڈل آرڈر پر دباؤ میں مزید اضافہ ہوگیا۔
آج تیسرے اور آخری ٹی ٹوئنٹی میں رہی سہی ساکھ بچانے کے لالے پڑ گئے ہیں، دوسری جانب 15 میچز تک انتظار کرنے کے بعد اپنی تاریخ میں پہلی بار گرین شرٹس کو زیر کرنے والی زمبابوین ٹیم اب سیریز فتح کے خواب دیکھنے لگی ہے، مینجمنٹ ناتجربہ کار میزبان بولرز پر قابو پانے کیلیے فکرمند ہے، پریشان حال مہمان بیٹنگ لائن میں تھوڑی جان ڈالنے کیلیے شرجیل خان کو کھلایا جاسکتا ہے۔
مسلسل ناکامیوں کے بعد ڈراپ ہوکر ایک اور موقع پانے والے آصف علی نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں بھی اپنے ''بے پناہ ٹیلنٹ'' کو استعمال نہیں کیا،ان کو باہر بٹھانے کا قوی امکان ہے، ڈرے سہمے نظر آنے والے دانش عزیز کو ڈراپ کیا گیا تو سرفراز احمد کو ایکشن میں آنے کا موقع ملے گا،وکٹ کیپر بیٹسمین نے دورہ جنوبی افریقہ میں باہر بیٹھ کر تالیاں بجائیں، اسپن بولنگ کھیلنے میں مہارت کو دیکھتے ہوئے ٹیم مینجمنٹ کوسابق کپتان کی یاد آسکتی ہے۔
محمد حفیظ کو ایک بار پھر سینئر کا حق اداکرنے کا موقع دیے جانے کا امکان ہے، اسپنرز محمد نواز اور عثمان قادر بھی ایکشن میں ہوں گے، بولنگ کو مزید مضبوط بنانے کیلیے گذشتہ دونوں میچز میں آرام کرنے والے شاہین شاہ آفریدی اور حسن علی کو کھلانے پر غور کیا جارہا ہے،اس صورتحال میں فہیم اشرف، حارث رؤف اور محمد حسنین میں سے کسی ایک کو ہی کھیلنے کا موقع ملے گا،حسن علی کی واپسی سے آخر میں پاور ہٹنگ کی امید بھی ہوسکتی ہے۔
دوسری جانب زمبابوے کی خواہش ہوگی کہ سین ولیمز فنس مسائل سے نجات پاکر واپس آئیں مگر اس کی امید کم ہے، اس صورتحال میں میزبان الیون میں کسی تبدیلی کا امکان نہیں لگتا، گذشتہ میچ میں بڑا اسکور نہ کرپانے والے برینڈن ٹیلر قیادت کے ساتھ بیٹنگ کا بوجھ بھی اٹھانے کی کوشش کریں گے،ساتھی اوپنر تناشے کامن ہکموے نے پاکستانی بولرز کا بہتر انداز میں مقابلہ کیا تھا، ان سے بھی عمدہ آغاز کی امیدیں وابستہ ہیں۔
آل راؤنڈر ویزلے مدھیویرے اور پیسرز لیوک جونگوے و بلیسنگ موزاربانی فتح میں بھرپور کردار ادا کرنے کیلیے بے تاب ہیں،ان کا ساتھ دینے کیلیے رچرڈ نگاروا بھی موجود ہوں گے، ریان برل اور ویلنگٹن مساکیڈزا اسپن کا جادو جگانے کی کوشش کریں گے، پچ اور کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم کے 150رنز فتح کیلیے کافی ثابت ہوسکتے ہیں،اتوار کو ہرارے میں بارش کی مداخلت کا خدشہ نہیں، مطلع صاف رہے گا۔
دورہ جنوبی افریقہ میں ٹاپ آرڈر اور مقدر کی مدد سے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز جیتنے والی پاکستان ٹیم نے زمبابوے میں مختصر فارمیٹ کا پہلا میچ بڑی مشکل سے اپنے نام کیا، بیٹنگ کی تمام تر خامیوں پر محمد رضوان کی اننگز نے پردہ ڈال دیا۔
دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں معمولی ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے یہی کردار بابر اعظم کو ادا کرنا تھا مگر پلان سے عاری سست رو بیٹنگ لائن نے اتنا دباؤ بڑھایا کہ کپتان بھی کشتی بیچ منجدھار میں چھوڑ گئے،اس ناکامی نے تمام مہمان کھلاڑیوں کا اعتماد متزلزل کردیا ہے، پہلے ہی سخت مشکلات کا شکار مڈل آرڈر پر دباؤ میں مزید اضافہ ہوگیا۔
آج تیسرے اور آخری ٹی ٹوئنٹی میں رہی سہی ساکھ بچانے کے لالے پڑ گئے ہیں، دوسری جانب 15 میچز تک انتظار کرنے کے بعد اپنی تاریخ میں پہلی بار گرین شرٹس کو زیر کرنے والی زمبابوین ٹیم اب سیریز فتح کے خواب دیکھنے لگی ہے، مینجمنٹ ناتجربہ کار میزبان بولرز پر قابو پانے کیلیے فکرمند ہے، پریشان حال مہمان بیٹنگ لائن میں تھوڑی جان ڈالنے کیلیے شرجیل خان کو کھلایا جاسکتا ہے۔
مسلسل ناکامیوں کے بعد ڈراپ ہوکر ایک اور موقع پانے والے آصف علی نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں بھی اپنے ''بے پناہ ٹیلنٹ'' کو استعمال نہیں کیا،ان کو باہر بٹھانے کا قوی امکان ہے، ڈرے سہمے نظر آنے والے دانش عزیز کو ڈراپ کیا گیا تو سرفراز احمد کو ایکشن میں آنے کا موقع ملے گا،وکٹ کیپر بیٹسمین نے دورہ جنوبی افریقہ میں باہر بیٹھ کر تالیاں بجائیں، اسپن بولنگ کھیلنے میں مہارت کو دیکھتے ہوئے ٹیم مینجمنٹ کوسابق کپتان کی یاد آسکتی ہے۔
محمد حفیظ کو ایک بار پھر سینئر کا حق اداکرنے کا موقع دیے جانے کا امکان ہے، اسپنرز محمد نواز اور عثمان قادر بھی ایکشن میں ہوں گے، بولنگ کو مزید مضبوط بنانے کیلیے گذشتہ دونوں میچز میں آرام کرنے والے شاہین شاہ آفریدی اور حسن علی کو کھلانے پر غور کیا جارہا ہے،اس صورتحال میں فہیم اشرف، حارث رؤف اور محمد حسنین میں سے کسی ایک کو ہی کھیلنے کا موقع ملے گا،حسن علی کی واپسی سے آخر میں پاور ہٹنگ کی امید بھی ہوسکتی ہے۔
دوسری جانب زمبابوے کی خواہش ہوگی کہ سین ولیمز فنس مسائل سے نجات پاکر واپس آئیں مگر اس کی امید کم ہے، اس صورتحال میں میزبان الیون میں کسی تبدیلی کا امکان نہیں لگتا، گذشتہ میچ میں بڑا اسکور نہ کرپانے والے برینڈن ٹیلر قیادت کے ساتھ بیٹنگ کا بوجھ بھی اٹھانے کی کوشش کریں گے،ساتھی اوپنر تناشے کامن ہکموے نے پاکستانی بولرز کا بہتر انداز میں مقابلہ کیا تھا، ان سے بھی عمدہ آغاز کی امیدیں وابستہ ہیں۔
آل راؤنڈر ویزلے مدھیویرے اور پیسرز لیوک جونگوے و بلیسنگ موزاربانی فتح میں بھرپور کردار ادا کرنے کیلیے بے تاب ہیں،ان کا ساتھ دینے کیلیے رچرڈ نگاروا بھی موجود ہوں گے، ریان برل اور ویلنگٹن مساکیڈزا اسپن کا جادو جگانے کی کوشش کریں گے، پچ اور کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم کے 150رنز فتح کیلیے کافی ثابت ہوسکتے ہیں،اتوار کو ہرارے میں بارش کی مداخلت کا خدشہ نہیں، مطلع صاف رہے گا۔