بھارت میں11سالہ ملازمہ پر انسانیت سوزتشدد مالکان بچی کے نازک حصوں پرمرچیں ملتے رہے
مالکان نے میرے والدین سے مجھے 15 ہزار روپے میں خریدا تھا، متاثرہ بچی کا پولیس کو بیان
بھارتی ریاست مہاراشٹر کے ضلع تھانے میں مقامی تاجر اور اس کی بیوی کو 11 سالہ ملازمہ پر انسانیت سوزتشدد کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست مہاراشٹر میں ممبئی کے نواحی ضلع تھانے میں پولیس نے مقامی تاجر اور اس کی بیوی کو گرفتار کیا ہے، دونوں افراد کی گرفتاری ان کی 11 سالہ ملازمہ کی جانب سے پولیس کو دی جانے والی درخواست پر عمل میں آئی ہے، بچی کا کہنا تھا کہ وہ ریاست اتر پردیش کی رہائشی ہے اور اسے اس کے والدین نے 15ہزار روپے میں اس شرط پر فروخت کیا تھا کہ وہ اس کی بہتر تعلیم و تربیت کریں گے لیکن وہ روز اسے مارتے پیٹتے تھے، اسے زبردستی مرچیں کھلائی جاتیں اور اس کے جسم کے نازک حصوں پر بھی مرچیں ملتے تھے۔
بچی کا کہنا ہے کہ بعض اوقات اس پر تشدد کے دوران میرے مالکان اونچی آواز میں گانے چلاتے تھے تاکہ میرے چیخنے چلانے کی آواز پڑوسی سن نہ سکیں پولیس نے بچی کو ایک سماجی تنظیم کے سپرد کردیا ہے جبکہ دونوں مالکان کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ بھارت کی 60 فیصد سے زائد آبادی غربت کی لکیر کی سطح سے نیچے زندگی بسر کررہی ہے جس کی وجہ سے لوگ اپنی ضروریات پوری کرنے کے لئے نہ صرف اپنے اعضا بلکہ اپنے بچے فروخت کرنے پر بھی مجبورہوجاتے ہیں ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست مہاراشٹر میں ممبئی کے نواحی ضلع تھانے میں پولیس نے مقامی تاجر اور اس کی بیوی کو گرفتار کیا ہے، دونوں افراد کی گرفتاری ان کی 11 سالہ ملازمہ کی جانب سے پولیس کو دی جانے والی درخواست پر عمل میں آئی ہے، بچی کا کہنا تھا کہ وہ ریاست اتر پردیش کی رہائشی ہے اور اسے اس کے والدین نے 15ہزار روپے میں اس شرط پر فروخت کیا تھا کہ وہ اس کی بہتر تعلیم و تربیت کریں گے لیکن وہ روز اسے مارتے پیٹتے تھے، اسے زبردستی مرچیں کھلائی جاتیں اور اس کے جسم کے نازک حصوں پر بھی مرچیں ملتے تھے۔
بچی کا کہنا ہے کہ بعض اوقات اس پر تشدد کے دوران میرے مالکان اونچی آواز میں گانے چلاتے تھے تاکہ میرے چیخنے چلانے کی آواز پڑوسی سن نہ سکیں پولیس نے بچی کو ایک سماجی تنظیم کے سپرد کردیا ہے جبکہ دونوں مالکان کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ بھارت کی 60 فیصد سے زائد آبادی غربت کی لکیر کی سطح سے نیچے زندگی بسر کررہی ہے جس کی وجہ سے لوگ اپنی ضروریات پوری کرنے کے لئے نہ صرف اپنے اعضا بلکہ اپنے بچے فروخت کرنے پر بھی مجبورہوجاتے ہیں ۔