بھارت کورونا سے علی گڑھ یونیورسٹی کے 10 پروفیسرز جان کی بازی ہار گئے
24 گھنٹوں کے دوران علی گڑھ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے 5 افراد زندگی کی جنگ ہار گئے
RIYADH:
بھارتی میڈیا کے مطابق کورونا کی تازہ لہر نے علم کے روشن چراغ بھی گل کردیئے ہیں اور صرف ایک ہفتے کے دوران عالمی شہرت یافتہ اور تاریخی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے 12 افراد لقمہ اجل بن گئے جن میں 10 لیکچرار اور پروفیسرز بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر شاہف علی صدیقی نے میڈیا کو بتایا کہ اس وقت یونیورسٹی اور میڈیکل کالج کے 10 سابق یا ورکنگ فیکلٹی ممبران کورونا کے باعث تشویش ناک حالت میں زیر علاج ہیں۔
ادھر بھارت کے محکمہ تعلیم سے ریٹائرڈ سابق چیئرمین پروفیسر نبی احمد بھی 68 سال کی عمر میں کورونا کا شکار ہو کر دوران علاج دم توڑ گئے جب کہ ان جامعات کے کئی ریٹائرڈ پروفیسرز اور ٹیچرز زیر علاج ہیں جن کا کوئی ریکارڈ محفوظ نہیں۔
واضح رہے کہ بھارت میں 24 گھنٹے کے دوران 3 لاکھ 65 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے ہیں جب کہ 3 ہزار کے لگ بھگ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ اسپتالوں میں آکسیجن گیس کی قلت کے باعث طبی نظام مفلوج ہوگیا۔
بھارت میں کورونا وائرس کے سبب گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر کی اہلیہ، ریٹائرڈ پروفیسر اور 3 غیر تدریسی اسٹاف ممبرز جان کی بازی ہار گئے جس کے بعد ایک ہفتے میں یونیورسٹی کے ہلاک عملے کی تعداد 12 ہوگئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کورونا کی تازہ لہر نے علم کے روشن چراغ بھی گل کردیئے ہیں اور صرف ایک ہفتے کے دوران عالمی شہرت یافتہ اور تاریخی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے 12 افراد لقمہ اجل بن گئے جن میں 10 لیکچرار اور پروفیسرز بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر شاہف علی صدیقی نے میڈیا کو بتایا کہ اس وقت یونیورسٹی اور میڈیکل کالج کے 10 سابق یا ورکنگ فیکلٹی ممبران کورونا کے باعث تشویش ناک حالت میں زیر علاج ہیں۔
ادھر بھارت کے محکمہ تعلیم سے ریٹائرڈ سابق چیئرمین پروفیسر نبی احمد بھی 68 سال کی عمر میں کورونا کا شکار ہو کر دوران علاج دم توڑ گئے جب کہ ان جامعات کے کئی ریٹائرڈ پروفیسرز اور ٹیچرز زیر علاج ہیں جن کا کوئی ریکارڈ محفوظ نہیں۔
واضح رہے کہ بھارت میں 24 گھنٹے کے دوران 3 لاکھ 65 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے ہیں جب کہ 3 ہزار کے لگ بھگ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ اسپتالوں میں آکسیجن گیس کی قلت کے باعث طبی نظام مفلوج ہوگیا۔