کورونا کی تیسری لہرملک بھرمیں اس سال بھی اجتماعی اعتکاف نہیں ہوگا
اجتماعی اعتکاف کی بجائے مقامی مساجد میں چار سے پانچ افراد الگ الگ حجروں میں اعتکاف بیٹھ سکیں گے
KARACHI:
کورونا کی تیسری لہر کی وجہ سے پنجاب میں اس سال بھی رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں مساجد میں اجتماعی اعتکاف کے پروگرام منسوخ کردیئے گئے ہیں، سنت رسول ﷺ کی ادائیگی کے لئے چار سے پانچ لوگ اعتکاف بیٹھ سکیں گے۔
کورونا وبا کے پیش نظر ماہ رمضان کے آخری عشرے میں محدود پیمانے پر اعتکاف کیا جائے گا، اجتماعی اعتکاف کی بجائے مقامی مساجد میں چار سے پانچ افراد الگ الگ حجروں میں اعتکاف بیٹھ سکیں گے۔ رمضان المبارک کےآخری عشرے میں ملک بھر کی طرح لاہور میں بھی لاکھوں فرزندان اسلام اعتکاف بیٹھتے ہیں۔اس سال کورونا وائرس کی تیسری لہر وجہ سے اجتماعی اعتکاف کے اجتماعات منسوخ کردیئے گئے ہیں۔حکومت کے مطابق گزشتہ سال کی طرح اس مرتبہ بھی سنت رسول ﷺ کی ادائیگی کیلئے مساجد میں چار سے پانچ لوگ اعتکاف بیٹھیں گے۔
جامعہ اشرفیہ کے مہتم اعلیٰ مولانا فضل الرحیم کاکہنا ہے رمضان المبارک میں اعتکاف بیٹھنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے لیکن اس وقت جس وبا کا سامنا ہے اس میں انسانی جانوں کو بچانا بھی مقدم ہے، مساجد میں صرف چار سے پانچ لوگ ہی اعتکاف بیٹھیں گے،علما کرام حکومتی ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔
جامعہ نعیمہ لاہورکے مہتمم علامہ ڈاکٹر راغب نعیمی نے واضع کیا کہ کورونا کی وجہ سے گزشتہ سال کی طرح چندافراد مسجد میں اعتکاف بیٹھیں گے، انہوں نے کہا کہ بچے، بزرگ اوربیمار افراد اعتکاف نہ بیٹھیں۔ ڈاکٹر راغب نعیمی نے مزید کہا مساجد میں اعتکاف کے دوران کورونا ایس اوپیز کا خیال رکھا جائے گا۔
محکمہ اوقاف ومذہبی امور پنجاب کے ترجمان آصف اعجاز نے بتایا کورونا کی وجہ سے اس سال بھی اوقاف کے زیرانتطام مساجد خاص طورپرجامع مسجد داتادربار،بادشاہی مسجد اورمسجد وزیرخان میں اجتماعی اعتکاف نہیں ہوگا، منتظمین کو آگاہ کردیا گیاہے۔ انہوں نے بتایا کہ چندافراد کو اعتکاف بیٹھنے کی اجازت ہوگی۔ اسی طرح تحریک منہاج القرآن نے بھی شہراعتکاف منسوخ کردیا ہے۔ اعتکاف ببیٹھنے کے خواہش مند افرادسے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے گھروں میں اعتکاف بیٹھیں یااعتکاف کے اخراجات کی رقم سےغریب اور مستحقیین کو راشن خریدکردیں، اس رقم سے کورونا ویکسین بھی لگوائی جاسکتی ہے۔
کورونا کی تیسری لہر کی وجہ سے پنجاب میں اس سال بھی رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں مساجد میں اجتماعی اعتکاف کے پروگرام منسوخ کردیئے گئے ہیں، سنت رسول ﷺ کی ادائیگی کے لئے چار سے پانچ لوگ اعتکاف بیٹھ سکیں گے۔
کورونا وبا کے پیش نظر ماہ رمضان کے آخری عشرے میں محدود پیمانے پر اعتکاف کیا جائے گا، اجتماعی اعتکاف کی بجائے مقامی مساجد میں چار سے پانچ افراد الگ الگ حجروں میں اعتکاف بیٹھ سکیں گے۔ رمضان المبارک کےآخری عشرے میں ملک بھر کی طرح لاہور میں بھی لاکھوں فرزندان اسلام اعتکاف بیٹھتے ہیں۔اس سال کورونا وائرس کی تیسری لہر وجہ سے اجتماعی اعتکاف کے اجتماعات منسوخ کردیئے گئے ہیں۔حکومت کے مطابق گزشتہ سال کی طرح اس مرتبہ بھی سنت رسول ﷺ کی ادائیگی کیلئے مساجد میں چار سے پانچ لوگ اعتکاف بیٹھیں گے۔
جامعہ اشرفیہ کے مہتم اعلیٰ مولانا فضل الرحیم کاکہنا ہے رمضان المبارک میں اعتکاف بیٹھنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے لیکن اس وقت جس وبا کا سامنا ہے اس میں انسانی جانوں کو بچانا بھی مقدم ہے، مساجد میں صرف چار سے پانچ لوگ ہی اعتکاف بیٹھیں گے،علما کرام حکومتی ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔
جامعہ نعیمہ لاہورکے مہتمم علامہ ڈاکٹر راغب نعیمی نے واضع کیا کہ کورونا کی وجہ سے گزشتہ سال کی طرح چندافراد مسجد میں اعتکاف بیٹھیں گے، انہوں نے کہا کہ بچے، بزرگ اوربیمار افراد اعتکاف نہ بیٹھیں۔ ڈاکٹر راغب نعیمی نے مزید کہا مساجد میں اعتکاف کے دوران کورونا ایس اوپیز کا خیال رکھا جائے گا۔
محکمہ اوقاف ومذہبی امور پنجاب کے ترجمان آصف اعجاز نے بتایا کورونا کی وجہ سے اس سال بھی اوقاف کے زیرانتطام مساجد خاص طورپرجامع مسجد داتادربار،بادشاہی مسجد اورمسجد وزیرخان میں اجتماعی اعتکاف نہیں ہوگا، منتظمین کو آگاہ کردیا گیاہے۔ انہوں نے بتایا کہ چندافراد کو اعتکاف بیٹھنے کی اجازت ہوگی۔ اسی طرح تحریک منہاج القرآن نے بھی شہراعتکاف منسوخ کردیا ہے۔ اعتکاف ببیٹھنے کے خواہش مند افرادسے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے گھروں میں اعتکاف بیٹھیں یااعتکاف کے اخراجات کی رقم سےغریب اور مستحقیین کو راشن خریدکردیں، اس رقم سے کورونا ویکسین بھی لگوائی جاسکتی ہے۔