نائیجیریا میں اغوا کاروں نے مزید 2 مغوی طلبا کو قتل کرکے لاشیں پھینک دیں
اب تک گرین فیلڈ یونیورسٹی کے 20 مغوی طلبا میں سے 5 کو بیدردی سے قتل کیا جا چکا ہے
نائیجریا میں اغوا کاروں نے مغویوں طلبا میں سے مزید 2 کو گولیاں مار کر قتل کردیا اور لاشیں میدان میں پھینک دیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک ہفتے قبل شمالی نائیجیریا میں گرین فیلڈ یونیورسٹی میں مسلح افراد نے دھاوا بول کر 20 طلبا اور 3 تدریسی عملے کو اغوا کرلیا تھا، تاوان نہ ملنے پر پہلے 3 طلبا کو قتل کرکے پھینک دیا تھا اور اب مزید دو طلبا کو گولیاں مار کر لاشیں میدان میں پھینک دیں۔
20 طلبا میں اب تک 5 طلبا کو قتل کیا جا چکا ہے۔ طلبا کے والدین اور سماجی کارکنان کی جانب سے اغواکاروں کے خلاف سخت کارروائی کے لیے حکومت پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے جب کہ کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے بھی جاری ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : نائیجیریا میں اغوا کاروں نے 20 میں سے 3 طلبا کو گولی مار کر قتل کردیا
نائیجیریا کی حکومتی ترجمان کہنا ہے کہ اغوا کاروں سے مذاکرات کا عمل جاری ہے تاہم اس میں کسی قسم کی پیشرفت نہیں ہوسکی ہے۔ حکومت اغواکاروں کے ناجائز مطالبات نہیں مانے گی۔
یہ خبر پڑھیں : نائیجیریا میں اسکول پر حملہ ، 400 سے زائد بچے لاپتا
واضح رہے کہ نائیجیریا میں تاوان کے لیے طلبا کو اغوا کرنا عام بات ہے اور کچھ عرصے سے اغوا برائے تاوان کی کارروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک ہفتے قبل شمالی نائیجیریا میں گرین فیلڈ یونیورسٹی میں مسلح افراد نے دھاوا بول کر 20 طلبا اور 3 تدریسی عملے کو اغوا کرلیا تھا، تاوان نہ ملنے پر پہلے 3 طلبا کو قتل کرکے پھینک دیا تھا اور اب مزید دو طلبا کو گولیاں مار کر لاشیں میدان میں پھینک دیں۔
20 طلبا میں اب تک 5 طلبا کو قتل کیا جا چکا ہے۔ طلبا کے والدین اور سماجی کارکنان کی جانب سے اغواکاروں کے خلاف سخت کارروائی کے لیے حکومت پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے جب کہ کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے بھی جاری ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : نائیجیریا میں اغوا کاروں نے 20 میں سے 3 طلبا کو گولی مار کر قتل کردیا
نائیجیریا کی حکومتی ترجمان کہنا ہے کہ اغوا کاروں سے مذاکرات کا عمل جاری ہے تاہم اس میں کسی قسم کی پیشرفت نہیں ہوسکی ہے۔ حکومت اغواکاروں کے ناجائز مطالبات نہیں مانے گی۔
یہ خبر پڑھیں : نائیجیریا میں اسکول پر حملہ ، 400 سے زائد بچے لاپتا
واضح رہے کہ نائیجیریا میں تاوان کے لیے طلبا کو اغوا کرنا عام بات ہے اور کچھ عرصے سے اغوا برائے تاوان کی کارروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔