پنجاب ایپکس کمیٹی کورونا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنانے کا فیصلہ
8 فیصد سے زائد شرح والے شہروں میں بھی پابندیاں مزید سخت کرنے پر اتفاق
پنجاب ایپکس کمیٹی نے مارکیٹوں اور بازاروں کی بندش کے اوقات پر انتظامی اقدامات کے ذریعے سختی سے عمل درآمد کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے صوبائی ایپکس کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت، صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد، معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، پرنسپل سیکرٹری وزیر اعلیٰ، کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل محمد عبدالعزیز،جنرل آفیسر کمانڈنگ 10 ڈویژن میجر جنرل محمد انیق الرحمن ملک، ڈی جی رینجرز پنجاب میجر جنرل محمد عامر مجید اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں کورونا کی تیسری لہر سے نمٹنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور کورونا کے مریضوں کے علاج معالجے کیلئے شاندار خدمات پر ہیلتھ پروفیشنلز کو خراج تحسین پیش کیا۔ اجلاس کے شرکاء نے کورونا ایس او پیز پر موثر عملدرآمد نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنانے کا فیصلہ کیا۔
ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں لاہور سمیت کورونا کیسز کے زیادہ مثبت شرح والے شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن اور بڑے شہروں میں اسپتالوں کو صرف کورونا کے لئے مختص کرنے کی تجویز کا جائزہ کی تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر 8 فیصد سے زائد شرح والے شہروں میں بھی پابندیاں مزید سخت کرنے اور فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے پر اتفاق کیا گیا۔ مارکیٹوں اور بازاروں کی بندش کے اوقات پر انتظامی اقدامات کے ذریعے موثر عملدرآمد کرانے اور آکسیجن کی سپلائی کو تسلسل کے ساتھ برقرار رکھنے کے لئے ہر ضروری اقدام اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس موقع پر کور کمانڈر لاہور نے کہا کہ کورونا وباء کا پھیلاؤ روکنا ایک قومی چیلنج ہے، آزمائش کی اس گھڑی میں عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، سول انتظامیہ کی معاونت کے لئے فوج ہمہ وقت تیار ہے، کورونا کے ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے سول حکومت کا ساتھ دیں گے۔
اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پنجاب میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 13 فیصد تک پہنچ چکی ہے، اسپتالو ں پر دباؤ بڑھ رہا ہے ، کورونا وباء کا پھیلاؤ روکنا ایک قومی چیلنج ہے، سول انتظامیہ کی معاونت کیلئے فوج ہمہ وقت تیار ہے سیاسی اور عسکری قیادت کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے مربوط حکمت عملی کے تحت اقدامات کر رہے ہیں، معاشرے کے ہر طبقے کو کورونا وائر سے موثر طور پر نمٹنے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہے۔
عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ شام 6 بجے سے سحری تک میڈیکل اسٹورز، پٹرول پمپس، ویکسی نیشن سینٹرز اور دیگر ضروری سروسز کے سوا تمام کاروباری سرگرمیاں بند رہیں گی، آکسیجن سلنڈرز کی ذخیرہ اندوزی یا اورچارجنگ پر قانونی کارروائی ہوگی، ویکسی نیٹرز اور ڈیٹا انٹری آپریٹرز کی بھرتی کی منظوری دے دی ہے، ضرورت پڑنے پر ڈاکٹرز اور نرسز کو بھی بھرتی کیا جائے گا، ہیلتھ پروفیشنلز کو پہلے بھی خصوصی الاؤنس دیا ہے اور آئندہ بھی دیں گے، پرائیویٹ اسپتالوں کو کورونا کے لئے بیڈز مختص کرنے کا پابند کیا جائے گا، نجی اسپتالوں کو کورونا کے مریضوں کے علاج معالجے کے لئے ریٹس کی اوور چارجنگ نہیں کرنے دیں گے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے صوبائی ایپکس کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت، صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد، معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، پرنسپل سیکرٹری وزیر اعلیٰ، کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل محمد عبدالعزیز،جنرل آفیسر کمانڈنگ 10 ڈویژن میجر جنرل محمد انیق الرحمن ملک، ڈی جی رینجرز پنجاب میجر جنرل محمد عامر مجید اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں کورونا کی تیسری لہر سے نمٹنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور کورونا کے مریضوں کے علاج معالجے کیلئے شاندار خدمات پر ہیلتھ پروفیشنلز کو خراج تحسین پیش کیا۔ اجلاس کے شرکاء نے کورونا ایس او پیز پر موثر عملدرآمد نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنانے کا فیصلہ کیا۔
ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں لاہور سمیت کورونا کیسز کے زیادہ مثبت شرح والے شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن اور بڑے شہروں میں اسپتالوں کو صرف کورونا کے لئے مختص کرنے کی تجویز کا جائزہ کی تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر 8 فیصد سے زائد شرح والے شہروں میں بھی پابندیاں مزید سخت کرنے اور فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے پر اتفاق کیا گیا۔ مارکیٹوں اور بازاروں کی بندش کے اوقات پر انتظامی اقدامات کے ذریعے موثر عملدرآمد کرانے اور آکسیجن کی سپلائی کو تسلسل کے ساتھ برقرار رکھنے کے لئے ہر ضروری اقدام اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس موقع پر کور کمانڈر لاہور نے کہا کہ کورونا وباء کا پھیلاؤ روکنا ایک قومی چیلنج ہے، آزمائش کی اس گھڑی میں عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، سول انتظامیہ کی معاونت کے لئے فوج ہمہ وقت تیار ہے، کورونا کے ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے سول حکومت کا ساتھ دیں گے۔
اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پنجاب میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 13 فیصد تک پہنچ چکی ہے، اسپتالو ں پر دباؤ بڑھ رہا ہے ، کورونا وباء کا پھیلاؤ روکنا ایک قومی چیلنج ہے، سول انتظامیہ کی معاونت کیلئے فوج ہمہ وقت تیار ہے سیاسی اور عسکری قیادت کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے مربوط حکمت عملی کے تحت اقدامات کر رہے ہیں، معاشرے کے ہر طبقے کو کورونا وائر سے موثر طور پر نمٹنے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہے۔
عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ شام 6 بجے سے سحری تک میڈیکل اسٹورز، پٹرول پمپس، ویکسی نیشن سینٹرز اور دیگر ضروری سروسز کے سوا تمام کاروباری سرگرمیاں بند رہیں گی، آکسیجن سلنڈرز کی ذخیرہ اندوزی یا اورچارجنگ پر قانونی کارروائی ہوگی، ویکسی نیٹرز اور ڈیٹا انٹری آپریٹرز کی بھرتی کی منظوری دے دی ہے، ضرورت پڑنے پر ڈاکٹرز اور نرسز کو بھی بھرتی کیا جائے گا، ہیلتھ پروفیشنلز کو پہلے بھی خصوصی الاؤنس دیا ہے اور آئندہ بھی دیں گے، پرائیویٹ اسپتالوں کو کورونا کے لئے بیڈز مختص کرنے کا پابند کیا جائے گا، نجی اسپتالوں کو کورونا کے مریضوں کے علاج معالجے کے لئے ریٹس کی اوور چارجنگ نہیں کرنے دیں گے۔