رابرٹ گیٹس کودہشتگردی کیخلاف جنگ کے حقائق کاعلم نہیںگیلانی
طالبان نے اپنے پتے اچھے کھیلے،امتیازعالم،وفاق اورصوبائی حکومتیں کنفیوز ہیں، ایازخان
ISLAMABAD:
سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے کہا ہے کہ امریکی وزیردفاع رابرٹ گیٹس کوحقائق کا علم نہیں،ہماری حکومت کی دہشتگردی کیخلاف جنگ میں سنجیدگی ہی تھی کہ ہم نے مالاکنڈ اور سوات کا آپریشن کیا جس میں 25 لاکھ لوگوں نے نقل مکانی کی اور پھر انکو بحال بھی کیاگیا،اگر ہم سنجیدہ نہ ہوتے تو یہ کیوں کرتے۔
ایکسپریس نیوزکے پروگرام اچھا لگے برا لگے میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ہم بالکل کلیئر تھے کہ دہشتگردوں کو روکنا ہے،دہشتگردوں کیخلاف ہم نے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک جگہ اکٹھا کیا۔تجزیہ کار امتیازعالم نے کہاکہ سوات کاکامیاب آپریشن پیپلزپارٹی کی حکومت میں ہوا،یہ اسکاکریڈٹ ہے۔جس طرح بلاول نے طالبان کا نام لیکر مذمت کی، عمران خان یاکسی اورنے نہیں کی۔اعتزازحسن کے معاملے پرحکومت غائب ہے۔کے پی کے حکام توطالبان کی مذمت بھی نہیں کرسکے حالانکہ طالبان نے اسکی ذمہ داری بھی قبول کی۔چودھری نثار مذاکرات کی باتیں کرتے ہیں لیکن سات ماہ ہوچکے،ابھی تک کوئی واضع پالیسی نہیں اپناسکے۔سعودی عرب پانچ سال بعد پھر سے پاکستان کی سیاست میں ان ہورہا ہے۔
سچ یہ ہے کہ طالبان نے اپنے پتے بہت اچھے انداز میں کھیلے۔تجزیہ کارمنیزے جہانگیر نے کہاکہ سوات میں آپریشن کامیاب ہوا تھا مگر اب وہاں پر پھر سے پرتشددکارروائیاں ہورہی ہیں۔آخر ہم کب تک اپنے افسروں،جوانوں اور اعتزاز حسن جیسے بچوں کی قربانیاں دیتے رہیںگے۔دہشتگردی بڑھتی چلی جارہی ہے لیکن حکومت ابھی تک کوئی واضع پالیسی نہیں بناسکی۔روزنامہ ایکسپریس کے سینئر ایڈیٹر ایازخان نے کہا کہ اعتزازحسن نے بہت بڑاکام کیا۔طالبان کی مذمت تونوازشریف،چودھری نثار نے بھی نہیں کی۔ وفاق اورصوبائی حکومتیں دہشتگردی کی پالیسی پرکنفیوز ہیں جب تک وفاق واضح موقف نہیں اپنائیگا صوبائی حکومتیں بھی کچھ نہیںکر پائیںگی ۔ہمارا دشمن چھپا ہواہے سامنے نہیں ہے۔شیر اور بلے کی پارٹی کو اکٹھا ہوکر واضح پالیسی اپنانا ہوگی ورنہ جان نہیں چھوٹے گی۔
سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے کہا ہے کہ امریکی وزیردفاع رابرٹ گیٹس کوحقائق کا علم نہیں،ہماری حکومت کی دہشتگردی کیخلاف جنگ میں سنجیدگی ہی تھی کہ ہم نے مالاکنڈ اور سوات کا آپریشن کیا جس میں 25 لاکھ لوگوں نے نقل مکانی کی اور پھر انکو بحال بھی کیاگیا،اگر ہم سنجیدہ نہ ہوتے تو یہ کیوں کرتے۔
ایکسپریس نیوزکے پروگرام اچھا لگے برا لگے میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ہم بالکل کلیئر تھے کہ دہشتگردوں کو روکنا ہے،دہشتگردوں کیخلاف ہم نے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک جگہ اکٹھا کیا۔تجزیہ کار امتیازعالم نے کہاکہ سوات کاکامیاب آپریشن پیپلزپارٹی کی حکومت میں ہوا،یہ اسکاکریڈٹ ہے۔جس طرح بلاول نے طالبان کا نام لیکر مذمت کی، عمران خان یاکسی اورنے نہیں کی۔اعتزازحسن کے معاملے پرحکومت غائب ہے۔کے پی کے حکام توطالبان کی مذمت بھی نہیں کرسکے حالانکہ طالبان نے اسکی ذمہ داری بھی قبول کی۔چودھری نثار مذاکرات کی باتیں کرتے ہیں لیکن سات ماہ ہوچکے،ابھی تک کوئی واضع پالیسی نہیں اپناسکے۔سعودی عرب پانچ سال بعد پھر سے پاکستان کی سیاست میں ان ہورہا ہے۔
سچ یہ ہے کہ طالبان نے اپنے پتے بہت اچھے انداز میں کھیلے۔تجزیہ کارمنیزے جہانگیر نے کہاکہ سوات میں آپریشن کامیاب ہوا تھا مگر اب وہاں پر پھر سے پرتشددکارروائیاں ہورہی ہیں۔آخر ہم کب تک اپنے افسروں،جوانوں اور اعتزاز حسن جیسے بچوں کی قربانیاں دیتے رہیںگے۔دہشتگردی بڑھتی چلی جارہی ہے لیکن حکومت ابھی تک کوئی واضع پالیسی نہیں بناسکی۔روزنامہ ایکسپریس کے سینئر ایڈیٹر ایازخان نے کہا کہ اعتزازحسن نے بہت بڑاکام کیا۔طالبان کی مذمت تونوازشریف،چودھری نثار نے بھی نہیں کی۔ وفاق اورصوبائی حکومتیں دہشتگردی کی پالیسی پرکنفیوز ہیں جب تک وفاق واضح موقف نہیں اپنائیگا صوبائی حکومتیں بھی کچھ نہیںکر پائیںگی ۔ہمارا دشمن چھپا ہواہے سامنے نہیں ہے۔شیر اور بلے کی پارٹی کو اکٹھا ہوکر واضح پالیسی اپنانا ہوگی ورنہ جان نہیں چھوٹے گی۔