گلگت بلتستان اورآزاد کشمیرکوبھی صوبے قراردینے کی سفارش
وزارت امورکشمیرنے ان سفارشات پرقانونی اورآئینی رائے معلوم کرنے کیلیے مذکورہ سفارشات کووزارت قانون ارسال کردی تھیں۔
MULTAN:
گلگت بلتستان اورآزاد کشمیرکوپاکستان کاحصہ قراردیتے ہوئے صوبوںکی تعداد 4سے بڑھاکر6 کرنے کیلیے دستورپاکستان میںترمیم کی سفارشات وزارت امورکشمیروگلگت بلتستان نے وزیراعظم سیکرٹریٹ کوارسال کردی ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزارت امور کشمیروگلگت بلتستان نے وزیراعظم پاکستان سے مذکورہ سفارشات پر غور کیلیے وزارت امورکشمیروگلگت بلتستان ، وزارت خارجہ،وزارت قانون اوروزارت دفاع کے سیکرٹریز پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کی سفارش بھی کی ہے۔آزاد کشمیرکے سابق چیف جسٹس منظورحسین گیلانی اورسابق آئی جی سندھ افضل شگری نے آزاد کشمیراورگلگت بلتستان کے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوںاورتمام سٹیک ہولڈرزکے ساتھ باہمی مشاورت اورمکمل قانونی اورآئینی آپشن کاجائزہ لینے کے بعد یہ سفارشات مرتب کرکے وزارت خارجہ کوارسال کی تھیں،وزارت خارجہ نے اندرونی سطح پراس معاملے پرکافی غورکے بعد سفارشات وزارت امورکشمیروگلگت بلتستان کوواپس بھیج دی تھیں۔
زرائع نے بتایاکہ وزارت امورکشمیرنے ان سفارشات پرقانونی اورآئینی رائے معلوم کرنے کیلیے مذکورہ سفارشات کووزارت قانون ارسال کردی تھیں جہاںسے واپسی کے بعد وزارت امورکشمیرنے اس ڈرافٹ کووزیراعظم سیکرٹریٹ ارسال کردی ہے اورسفارش کی ہے کہ مذکورہ سفارشات پرغورکیلیے وزارت امورکشمیروگلگت بلتستان ،وزارت خارجہ،وزارت قانون اور وزارت دفاع کے سیکریٹریزپرمشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے۔ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام کواقوام متحدہ کے قراردادوںکے تحت پاکستان کاحصہ تسلیم کیاجائے اورانہیںبھی پاکستانی شہری قراردیتے ہوئے آئینی حقوق دیے جائیں۔ اس وقت گلگت بلتستان اورآزاد کشمیرکی کوئی آئینی حیثیت ہی نہیں۔ انھیں آئین اوردستورمیںپاکستانی ہونے کاحق نہیں دیا گیا ہے۔
گلگت بلتستان اورآزاد کشمیرکوپاکستان کاحصہ قراردیتے ہوئے صوبوںکی تعداد 4سے بڑھاکر6 کرنے کیلیے دستورپاکستان میںترمیم کی سفارشات وزارت امورکشمیروگلگت بلتستان نے وزیراعظم سیکرٹریٹ کوارسال کردی ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزارت امور کشمیروگلگت بلتستان نے وزیراعظم پاکستان سے مذکورہ سفارشات پر غور کیلیے وزارت امورکشمیروگلگت بلتستان ، وزارت خارجہ،وزارت قانون اوروزارت دفاع کے سیکرٹریز پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کی سفارش بھی کی ہے۔آزاد کشمیرکے سابق چیف جسٹس منظورحسین گیلانی اورسابق آئی جی سندھ افضل شگری نے آزاد کشمیراورگلگت بلتستان کے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوںاورتمام سٹیک ہولڈرزکے ساتھ باہمی مشاورت اورمکمل قانونی اورآئینی آپشن کاجائزہ لینے کے بعد یہ سفارشات مرتب کرکے وزارت خارجہ کوارسال کی تھیں،وزارت خارجہ نے اندرونی سطح پراس معاملے پرکافی غورکے بعد سفارشات وزارت امورکشمیروگلگت بلتستان کوواپس بھیج دی تھیں۔
زرائع نے بتایاکہ وزارت امورکشمیرنے ان سفارشات پرقانونی اورآئینی رائے معلوم کرنے کیلیے مذکورہ سفارشات کووزارت قانون ارسال کردی تھیں جہاںسے واپسی کے بعد وزارت امورکشمیرنے اس ڈرافٹ کووزیراعظم سیکرٹریٹ ارسال کردی ہے اورسفارش کی ہے کہ مذکورہ سفارشات پرغورکیلیے وزارت امورکشمیروگلگت بلتستان ،وزارت خارجہ،وزارت قانون اور وزارت دفاع کے سیکریٹریزپرمشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے۔ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام کواقوام متحدہ کے قراردادوںکے تحت پاکستان کاحصہ تسلیم کیاجائے اورانہیںبھی پاکستانی شہری قراردیتے ہوئے آئینی حقوق دیے جائیں۔ اس وقت گلگت بلتستان اورآزاد کشمیرکی کوئی آئینی حیثیت ہی نہیں۔ انھیں آئین اوردستورمیںپاکستانی ہونے کاحق نہیں دیا گیا ہے۔