صوبائی حكومت راشن كارڈ جاری کرے گی وزیر اعلی کے پی کے
حكومت آئندہ بجٹ ميں عوامی فلاح و بہبود كے منصوبوں پر سمجھوتہ نہ کرتے ہوئے غریب طبقے كو زيادہ سے زيادہ ريليف دے گی
وزير اعلی خيبر پختونخوا محمود خان نے كہا ہے كہ صوبائی حكومت انصاف كارڈ كی طرز پر راشن كارڈ اسكيم كا اجرا كرے گی، جس كے تحت صوبے كے نادار اور مستحق خاندانوں كو ہر ماہ مفت راشن ان كے گھروں پر فراہم كیاجائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ راشن کارڈ اسکیم وزير اعظم عمران خان كے فلاحی رياست كے مشن كی تكميل ميں ايك سنگ ميل ثابت ہوگی۔ پاكستان تحريك انصاف كي حكومت صحيح معنوں ميں ايك عوام دوست حكومت ہے جو ہميشہ غريب طبقے كی فلاح و بہبود كے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔
ان خيالات كا اظہار انہوں نے کے پی کے اسمبلی كی خواتين ارکان سے گفتگو میں کیا۔ خواتین ارکا ن نے وزیر اعلی کو صوبائی حكومت كے اصلاحاتی اقدامات، عوامي فلاح و بہبود كے منصوبوں ، كورونا كي موجودہ صورتحال، اپنے اپنے علاقوں كے عوامي مسائل خصوصا خواتين كو درپيش مسائل سے آگاہ کیا۔
وزير اعلي نے خواتین ارکان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جانے اور عيد الفطر كے بعد پارليمانی پارٹی كا خصوصی اجلاس بلانے کی یقین دہانی کرائی۔ وزير اعلي نے بعض فوری نوعيت كے عوامی مسائل كے حل كے لیے موقع پر ہی متعلقہ محكموں كے حكام كو احكامات جاری کیے۔
اس موقع پر وزير اعلی كا كہنا تھا كہ صوبائی حكومت صحت كے نظام كو مستحكم بنيادوں پر استوار كرنے كے لیے ايك جامع منصوبہ بندی كے تحت كام كر رہی ہے، پبلك پرائيويٹ پارٹنر شپ كے تحت بڑے اسپتالوں كے قيام پر كام جاری ہے تاكہ عوام كو علاج معالجے كي سہوليات مقامی سطح پر ميسر ہوں اور صوبے كے بڑے تدريسی اسپتالوں پر مريضوں كا بوجھ كم كيا جاسكے۔
انہوں نے کہا کہ كورونا وبا كی وجہ سے مشكل صورتحال كا سامنا ہے مگر حكومت آئندہ بجٹ ميں عوامی فلاح و بہبود كے منصوبوں پر سمجھوتہ نہ کرتے ہوئے غریب طبقے كو زيادہ سے زيادہ ريليف دے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ راشن کارڈ اسکیم وزير اعظم عمران خان كے فلاحی رياست كے مشن كی تكميل ميں ايك سنگ ميل ثابت ہوگی۔ پاكستان تحريك انصاف كي حكومت صحيح معنوں ميں ايك عوام دوست حكومت ہے جو ہميشہ غريب طبقے كی فلاح و بہبود كے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔
ان خيالات كا اظہار انہوں نے کے پی کے اسمبلی كی خواتين ارکان سے گفتگو میں کیا۔ خواتین ارکا ن نے وزیر اعلی کو صوبائی حكومت كے اصلاحاتی اقدامات، عوامي فلاح و بہبود كے منصوبوں ، كورونا كي موجودہ صورتحال، اپنے اپنے علاقوں كے عوامي مسائل خصوصا خواتين كو درپيش مسائل سے آگاہ کیا۔
وزير اعلي نے خواتین ارکان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جانے اور عيد الفطر كے بعد پارليمانی پارٹی كا خصوصی اجلاس بلانے کی یقین دہانی کرائی۔ وزير اعلي نے بعض فوری نوعيت كے عوامی مسائل كے حل كے لیے موقع پر ہی متعلقہ محكموں كے حكام كو احكامات جاری کیے۔
اس موقع پر وزير اعلی كا كہنا تھا كہ صوبائی حكومت صحت كے نظام كو مستحكم بنيادوں پر استوار كرنے كے لیے ايك جامع منصوبہ بندی كے تحت كام كر رہی ہے، پبلك پرائيويٹ پارٹنر شپ كے تحت بڑے اسپتالوں كے قيام پر كام جاری ہے تاكہ عوام كو علاج معالجے كي سہوليات مقامی سطح پر ميسر ہوں اور صوبے كے بڑے تدريسی اسپتالوں پر مريضوں كا بوجھ كم كيا جاسكے۔
انہوں نے کہا کہ كورونا وبا كی وجہ سے مشكل صورتحال كا سامنا ہے مگر حكومت آئندہ بجٹ ميں عوامی فلاح و بہبود كے منصوبوں پر سمجھوتہ نہ کرتے ہوئے غریب طبقے كو زيادہ سے زيادہ ريليف دے گی۔