امریکا کی ایران کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے اورفنڈ ریلیز کرنے کی تردید
امریکی اور برطانوی دفتر خارجہ نے ایران کے سرکاری میڈیا منجمد اثاثے جارے کرنے اور قیدیوں کے تبادلے کی رپورٹ کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ایران کے سرکاری میڈیا کی جانب سے نشر ہونے والی ان خبروں کو بے بنیادقرار دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان ڈیل ہوچکی ہے، امریکیوں نے ایران میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار چار امریکیوں کی رہائی کے بدلے تہران کے منجمد کیے گئے 7 بلین ڈالر جاری کرنےکی ہامی بھرلی۔
اتوار کو ایران کے سرکاری میڈیا نے اپنی رپورٹ میں نامعلوم ذرائع کے حوالے سے یہ رپورٹ جاری کی تھی، جب کہ اس رپورٹ برطانیہ کے حوالے سے بھی کہا گیا تھا کہ اگر برطانیہ نے تہران کے فوجی آلات کی مد میں قرضے ادا کردیے تو برطانوی نژاد نازین ضیغری ریٹ کلف کو بھی رہا کر دیا جائے گا۔ تاہم برطانوی دفتر خارجہ نے بھی ایرانی سرکاری میڈیا کی اس رپورٹ کی بھرپور تردید کر دی ہے۔
نیڈ پرائس کا کہنا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کی خبریں درست نہیں ہیں، 'ہم ہمیشہ ایران میں زیر حراست اور لاپتہ ہونے والے امریکیوں کے لیے آواز اٹھاتے رہے ہیں، اور ہم اس وقت تک نہیں رکیں گے جب تک انہیں ان کے گھروالوں سے ملا نہیں دیتے ۔'
جو بائیڈن کے چیف آف اسٹاف رون کلین نے بھی ایران کے سرکاری میڈیا کی خبر کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان چار امریکیوں کی رہائی کے لیے ایران کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے۔