پنجاب میں اینٹوں کے بھٹوں کی زگ زیگ پرمنتقلی بھٹہ مالکان نے حقیقت بے نقاب کردی
سرکاری عملے نے بھٹہ مالکان کی ملی بھگت سے بلور لگا کر بھٹوں کو زیگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقلی کی رپورٹ اعلی حکام کو دے دی
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی طرف سے صوبے بھرمیں 8 ہزار کے قریب اینٹوں کے بھٹوں کو زگ زیگ پر منتقل کرنے کاکام مکمل کرلیا گیا ہے تاہم دوسری طرف بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن نے انکشاف کیا ہے کہ محکمہ تحفظ ماحولیات کے عملے نے بھٹہ مالکان کی ملی بھگت سے صرف بلور لگا کر بھٹوں کو زیگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقلی کی رپورٹ اعلی حکام کو دی ہے۔
پنجاب میں گزشتہ چندبرسوں سے اینٹوں کے بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پرمنتقل کئے جانے کاکام کیاجارہا ہے۔ پنجاب حکومت نے دعوی کیا ہے کہ صوبے بھرمیں تمام 7986 اینٹوں کے بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پرمنتقل کردیا گیا ہے۔ 6 ماہ کی قلیل مدت میں صوبے بھرکے بھٹوں کو جدید ٹیکنالوجی پر منتقل کرنا بڑی کامیابی قراردیاجارہا ہے۔ وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں کا کہنا ہے کہ بھٹہ خشت کی ماحول دوست ٹیکنالوجی پر منتقلی کلین اینڈ گرین پنجاب کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے جس پر اتھارٹی سمیت تمام ضلعی ادارے اور محکمہ ماحولیات کی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہیں۔صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ آئندہ مالی سال میں پنجاب گرین پروگرام کے تحت محکمہ ماحولیات کی تنظیم نو حکومت پنجاب کی اولین ترجیحات کا حصہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب گرین پروگرام کے تحت صنعتوں میں ماحول دوست ٹیکنالوجی کے فروغ، فیکٹریوں میں سکربرز کی تنصیب اور گاڑیوں میں ماحول دوست ایندھن کے استعمال کو یقینی بنایا جائے گا۔
دوسری طرف بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل مہرعبدالحق نے ایکسپریس کوبتایا کہ پنجاب حکومت کی طرف سے صوبے بھر کے بھٹوں کو زگ زیگ پر منتقل کرنے کا دعوی درست ہے لیکن بھٹوں کومکمل طورپر اس جدیدٹیکنالوجی پر منتقل نہیں کیاگیا ہے۔ محکمہ تحفظ ماحولیات کے عملے نے بھٹہ مالکان کے ساتھ ملی بھگت کرکے زیادہ تر بھٹوں میں صرف بلور لگا کر زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقلی کی رپورٹ دی ہے حالانکہ زگ زیگ کے لئے کچی اینٹوں کی بھرائی پرانے طریقے سے ہی کی جارہی ہے۔
مہرعبدالحق نے کہا مرکزی اورصوبائی حکومتوں نے بھٹہ مالکان کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقلی کے لئے قرض دینے کا وعدہ پورا کیا نہ ہی تکنیکی معاونت کی گئی ہے۔ بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن نے اپنے طور پر بھٹہ ملازمین کو زگ زیگ سے متعلق ٹریننگ دی ہے ، انہوں نے کہا کہ بھٹوں میں صرف بلور لگادینے سے مطلوبہ نتائج برآمدنہیں ہوسکیں گے۔
پنجاب میں گزشتہ چندبرسوں سے اینٹوں کے بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پرمنتقل کئے جانے کاکام کیاجارہا ہے۔ پنجاب حکومت نے دعوی کیا ہے کہ صوبے بھرمیں تمام 7986 اینٹوں کے بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پرمنتقل کردیا گیا ہے۔ 6 ماہ کی قلیل مدت میں صوبے بھرکے بھٹوں کو جدید ٹیکنالوجی پر منتقل کرنا بڑی کامیابی قراردیاجارہا ہے۔ وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں کا کہنا ہے کہ بھٹہ خشت کی ماحول دوست ٹیکنالوجی پر منتقلی کلین اینڈ گرین پنجاب کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے جس پر اتھارٹی سمیت تمام ضلعی ادارے اور محکمہ ماحولیات کی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہیں۔صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ آئندہ مالی سال میں پنجاب گرین پروگرام کے تحت محکمہ ماحولیات کی تنظیم نو حکومت پنجاب کی اولین ترجیحات کا حصہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب گرین پروگرام کے تحت صنعتوں میں ماحول دوست ٹیکنالوجی کے فروغ، فیکٹریوں میں سکربرز کی تنصیب اور گاڑیوں میں ماحول دوست ایندھن کے استعمال کو یقینی بنایا جائے گا۔
دوسری طرف بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل مہرعبدالحق نے ایکسپریس کوبتایا کہ پنجاب حکومت کی طرف سے صوبے بھر کے بھٹوں کو زگ زیگ پر منتقل کرنے کا دعوی درست ہے لیکن بھٹوں کومکمل طورپر اس جدیدٹیکنالوجی پر منتقل نہیں کیاگیا ہے۔ محکمہ تحفظ ماحولیات کے عملے نے بھٹہ مالکان کے ساتھ ملی بھگت کرکے زیادہ تر بھٹوں میں صرف بلور لگا کر زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقلی کی رپورٹ دی ہے حالانکہ زگ زیگ کے لئے کچی اینٹوں کی بھرائی پرانے طریقے سے ہی کی جارہی ہے۔
مہرعبدالحق نے کہا مرکزی اورصوبائی حکومتوں نے بھٹہ مالکان کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقلی کے لئے قرض دینے کا وعدہ پورا کیا نہ ہی تکنیکی معاونت کی گئی ہے۔ بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن نے اپنے طور پر بھٹہ ملازمین کو زگ زیگ سے متعلق ٹریننگ دی ہے ، انہوں نے کہا کہ بھٹوں میں صرف بلور لگادینے سے مطلوبہ نتائج برآمدنہیں ہوسکیں گے۔