عیدالفطر کے موقع پر ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے وزیراعظم
وفاقی کابینہ نے قیدیوں کی سزا میں 90 روز کمی کی منظوری دے دی۔
WASHINGTON:
وزیراعظم عمران خان نے عیدالفطر کے موقع پر ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی منظوری دے دی۔
وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں قیدیوں کی سزا میں 90 روز کمی کی منظوری دے دی گئی۔ اجلاس میں ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال اور ویکسی نیشن سے متعلق بریفنگ دی گئی جبکہ آئندہ مالی سال کے بجٹ سے متعلق تجاویز پر بھی گفتگو ہوئی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ عیدالفطر کے موقع پر ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے۔
کابینہ نے ہیوی انڈسٹری ٹیکسلا میں پروڈکشن کنٹرول ممبر کی تعیناتی، این ای ڈی انجینئرنگ یونیورسٹی کے 100 سال مکمل ہونے پر اعزازی سکہ جاری کرنے، سول انتظامیہ کی مدد کے لیے پاک فوج کی تعیناتی، ریلوے کنسٹرکشن پاکستان لمیٹڈ کے سی ای او کی تعیناتی اور ریلوے اور ٹیکس بیریر میں نجی شعبہ کی شمولیت کی منظوری بھی دے دی۔
اجلاس کو مہنگائی کو روکنے کیلئے بنائی گئی حکمتِ عملی سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے گا، عوامی ضروریات کے ترقیاتی منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی، ترقیاتی کاموں سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا، روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔
وزیراعظم عمران خان نے عیدالفطر کے موقع پر ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی منظوری دے دی۔
وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں قیدیوں کی سزا میں 90 روز کمی کی منظوری دے دی گئی۔ اجلاس میں ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال اور ویکسی نیشن سے متعلق بریفنگ دی گئی جبکہ آئندہ مالی سال کے بجٹ سے متعلق تجاویز پر بھی گفتگو ہوئی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ عیدالفطر کے موقع پر ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے۔
کابینہ نے ہیوی انڈسٹری ٹیکسلا میں پروڈکشن کنٹرول ممبر کی تعیناتی، این ای ڈی انجینئرنگ یونیورسٹی کے 100 سال مکمل ہونے پر اعزازی سکہ جاری کرنے، سول انتظامیہ کی مدد کے لیے پاک فوج کی تعیناتی، ریلوے کنسٹرکشن پاکستان لمیٹڈ کے سی ای او کی تعیناتی اور ریلوے اور ٹیکس بیریر میں نجی شعبہ کی شمولیت کی منظوری بھی دے دی۔
اجلاس کو مہنگائی کو روکنے کیلئے بنائی گئی حکمتِ عملی سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے گا، عوامی ضروریات کے ترقیاتی منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی، ترقیاتی کاموں سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا، روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔