ن لیگ نے پی پی 84 کا میدان مارلیا تحریک انصاف کو بڑا دھچکا
غیرحتمی اورغیر سرکاری نتائج کے مطابق پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی84 میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن)کے امیدوار ملک معظم شیر کلو نے فتح حاصل کرلی ہے۔
غیرحتمی اورغیر سرکاری نتائج کے مطابق ن لیگ کے امیدوار ملک معظم شیر کلو نے 73 ہزار81 ووٹ لے کرمیدان مار لیا ہے۔ جب کہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار علی حسین خان نے 62 ہزار 903 ووٹ حاصل کیے۔ غیر سرکاری نتائج سامنے آنے کے بعد ن لیگی کارکنوں نے ملک معظم شیر کلو کے ڈیرے پر پہنچ کر فتح کا جشن منانا شروع کردیا۔
ٖغیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق ووٹر ٹرن آؤٹ 52اعشاریہ 99 فیصد رہا، ڈالے گئے ووٹوں کی درست تعداد ایک لاکھ 52 ہزار 297 رہی، 2 ہزار 792 ووٹ مسترد کیے گئے۔
مسلم لیگ ن کے صدرشہباز شریف نے بھی پی پی 84 خوشاب میں انتخابی فتح پر عوام اور پارٹی امیدوارملک معظم شیر کلو کو جیت کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ عوام نے آٹا چینی چوروں کو مسترد کردیاہے۔ الحمداللہ یہ عوام کی طرف سے اس خدمت کا بھی اعتراف ہے جو مسلم لیگ (ن) نے اپنے دور میں کی تھی۔ اور یہ ووٹ نوازشریف کی قیادت میں پاکستان کی ترقی کا ووٹ ہے!
انہوں نے مزید ٹوئٹ کیا کہ اللہ تعالیٰ نے موقع دیا تو پہلے سے بھی زیادہ جذبے اوررفتار سے پاکستان کی خدمت کریں گے۔ انہوں نے کامیاب انتخابی مہم چلانے پر تمام پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو بھی شاباش دی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نےپی پی 84 کے ضمنی انتخاب میں ملک معظم شیر کلو کو ٹوئٹر پر فتح کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ 'ہر شہر میں عوام نے نوازشریف کی فتح کا اعلان کر دیا ہے۔ ہر صوبے سے نوازشریف کے بیانیہ کی تائید عوام کے حق حکمرانی کی فتح ہے نوازشریف کو مائنس کرنے والو! دیکھو اللّہ کے کام! صرف نوازشریف رہ گیا ہے باقی سب مائنس ہوچکے ہیں۔'
انہوں نے مزید کہا کہ شیروں کو دلی مبارکباد، ملک معظم کلّو کو فتح بہت بہت مبارک، خوشاب کے غیور عوام کا بہت بہت شکریہ۔ 1 کلو چینی کے لیے دربدر کی ٹھوکریں آپ کا مقدر نہیں ہو سکتیں۔ مسلم لیگ ن انشاءاللّہ قوم کو اچھے دن لوٹائے گی!
یاد رہے مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی وارث کلو کے انتقال کے باعث خالی ہونے والی اس نشست کے لیے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہا۔ پی پی 84 خوشاب میں پی ٹی آئی کے علی حسین خان، (ن) لیگ کے ملک معظم کلو اور پیپلز پارٹی کے غلام حبیب احمد میدان میں تھے، جب کہ امجد رضا، اورنگزیب، عمران حیدر خان، الیاس خان آزاد اور کالعدم جماعت کے اصغر علی نے انتخابات میں حصہ لیا تھا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق حلقہ پی پی84 میں رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد 2لاکھ ،92 ہزار،687 ہے، جن کے 229پولنگ اسٹیشن بنائے گئے تھے اور43 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا تھا۔ حلقے میں امن و امان کیلیے 500رینجرز کے جوان اور2800 پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی لگائی گئی تھی، علاوہ ازیں صوبائی الیکشن کمشنر نے انتخاب کی مانیٹرنگ کے لیے 10مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دی گئیں تھی۔