دارالامان سکھر میں ذہنی مریضہ سے زیادتی پر ہائیکورٹ شدید برہم

کیا یہ دہشتگردی نہیں کہ پناہ لینے والی بچی کا ریپ کیا جائے؟، جسٹس صلاح الدین پنہور

کیا یہ دہشتگردی نہیں کہ پناہ لینے والی بچی کا ریپ کیا جائے؟، جسٹس صلاح الدین پنہور

ASUNCION:
سندھ ہائیکورٹ نے سکھر دارالامان میں ایس ایس یو خواتین پولیس کمانڈوز تعینات کرنے اور دارالامان سکھر انچارج سمیت تمام ذمہ داروں کو شامل تفتیش کرنے کا حکم دیدیا۔

جسٹس اصلاح الدین پہنور پر مشتمل سنگل بینچ کے روبرو سکھر دارالامان میں ذہنی مریضہ لڑکی سے ریپ سے متعلق سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری، اے آئی جی لیگل، سیکریٹری وومن ویلفئیر عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے واقعے پر سخت اظہار ناراضی کیا۔

جسٹس صلاح الدین نے ریمارکس دیئے کیا یہ دہشتگردی نہیں کہ پناہ لینے والی بچی کا ریپ کیا جائے؟ دارالامان کا انچارج کرمنلز کو بنا دیا جاتا ہے۔ دارالامان میں بچیاں تحفظ لینے آتی ہیں مگر اللہ کی پناہ ۔ دارالامان میں کوئی ایک بچی متاثرہ نہیں، بلکہ بہت سی ملیں گی۔


اے آئی جی لیگل نے بتایا کہ ملزم محمد شریف سینئر کلرک سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ ہے جس کو گرفتار کرلیا گیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے دارالامان کی چھتوں سے بچیاں چھلانگ لگا کر خود کشی کر لیتی ہیں۔ سیکریٹری موومن ویلفئیر ان بچیوں کے بارے میں اپنی بچیاں سامنے رکھ کر سوچے۔

عدالت نے دارالامان کے داخلی و خارجی راستوں پر کیمرے لگانے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے پتہ چل سکے رات کو کون بچیوں کو باہر لے جاتا ہے۔ بدقسمتی سے سوشل ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ کی خواتین اسٹاف تک ملی ہوتی ہیں۔

عدالت نے سیکریٹری وومن ویلفئیر سے مکالمہ میں کہا کہ آپ کو بہادر بن کر کام کرنا ہوگا، کسی ایک بچی کی عزت بچا لی، سمجھیں زندگی سنوار لی۔

عدالت نے دارالامان میں ایس ایس یو خواتین پولیس کمانڈوز تعینات کرنے کا حکم دیدیا اور دارالامان سکھر انچارج سمیت تمام ذمہ داروں کو شامل تفتیش کرنے کا بھی حکم دیدیا۔
Load Next Story