رواں مالی سال ملکی ترقی کیلئے مقررہ کردہ شرح نمو حاصل ہونے کی توقع نہیں اسٹیٹ بینک
رواں سال مہنگائی بھی زیاہ رہےگی جس کی وجہ بجلی کےبڑھتے نرخ، روپےکی قدرمیں کمی اور جی ایس ٹی میں اضافہ ہے، اسٹیٹ بینک
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے گزشتہ مالی سال 2013 - 2012 کی جائزہ رپورٹ جاری کردی ہے جب کہ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال ملکی ترقی کے لئے مقرر کیا جانے والا شرح نمو حاصل ہونے کی توقع نہیں ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسٹیٹ بینک نے گزشتہ مالی کی جائزہ رپوٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ گزشتہ مالی سال میں بہت سارے معاشی اہداف حاصل نہیں ہوسکے تھے جب کہ رواں مالی سال کے دوران ملکی ترقی کےلئے 4.4 مقرر کیا جانے والا شرح نمو حاصل ہونے کی توقع نہیں ہے جب کہ رواں مالی سال مہنگائی بھی ہدف سے زیاہ رہے گی جس کی وجہ بجلی کے بڑھتے ہوئے نرخ، روپے کی قدر میں کمی ، جی ایس ٹی میں اضافہ اور اس کے علاوہ گندم کے کم ذخائر بھی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ذراعت کے شعبے میں گنے کی فصل کے علاوہ کسی فصل کی کارکردگی قابل ذکر نہیں رہی، جب کہ توانائی بحران کا خاتمہ حکومت کی ترجیح میں شامل ہے لیکن نجی شعبے میں روزگار کے مواقع بڑھانا بھی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہونا چاہئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2014 میں نیٹو افواج کے انخلا سے کولیشن سپورٹ فنڈ بڑھ سکتا ہے لیکن دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا مالی خسارہ کولیشن سپورٹ فنڈ سے زیادہ ہے۔ اس جنگ میں انسانی جانوں کے نقصان کے علاوہ امن و امان کی صورتحال بھی خراب ہورہی ہے جس سے پاکستان میں سرمایہ کاری کا ماحول بھی شدید متاثر ہوا اور بہت سارے کاروباری حضرات ملک چھوڑ کر جارہے ہیں۔ رپورٹ میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے حکومت کو مشورہ دیا گیا ہے کہ معیشت کی بہتری کےلئے ٹیکس نیٹ بڑھانے، توانائی کی چوری اور دستاویزی معیشت کے مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے جو اس وقت جوں کے توں ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسٹیٹ بینک نے گزشتہ مالی کی جائزہ رپوٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ گزشتہ مالی سال میں بہت سارے معاشی اہداف حاصل نہیں ہوسکے تھے جب کہ رواں مالی سال کے دوران ملکی ترقی کےلئے 4.4 مقرر کیا جانے والا شرح نمو حاصل ہونے کی توقع نہیں ہے جب کہ رواں مالی سال مہنگائی بھی ہدف سے زیاہ رہے گی جس کی وجہ بجلی کے بڑھتے ہوئے نرخ، روپے کی قدر میں کمی ، جی ایس ٹی میں اضافہ اور اس کے علاوہ گندم کے کم ذخائر بھی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ذراعت کے شعبے میں گنے کی فصل کے علاوہ کسی فصل کی کارکردگی قابل ذکر نہیں رہی، جب کہ توانائی بحران کا خاتمہ حکومت کی ترجیح میں شامل ہے لیکن نجی شعبے میں روزگار کے مواقع بڑھانا بھی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہونا چاہئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2014 میں نیٹو افواج کے انخلا سے کولیشن سپورٹ فنڈ بڑھ سکتا ہے لیکن دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا مالی خسارہ کولیشن سپورٹ فنڈ سے زیادہ ہے۔ اس جنگ میں انسانی جانوں کے نقصان کے علاوہ امن و امان کی صورتحال بھی خراب ہورہی ہے جس سے پاکستان میں سرمایہ کاری کا ماحول بھی شدید متاثر ہوا اور بہت سارے کاروباری حضرات ملک چھوڑ کر جارہے ہیں۔ رپورٹ میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے حکومت کو مشورہ دیا گیا ہے کہ معیشت کی بہتری کےلئے ٹیکس نیٹ بڑھانے، توانائی کی چوری اور دستاویزی معیشت کے مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے جو اس وقت جوں کے توں ہیں۔