سیف سٹی پراجیکٹ نیب نے بدعنوانی کی تحقیقات شروع کردی
ڈی جی آپریشنل کی سربراہی میںٹیم تشکیل،2ہفتے میںرپورٹ طلب،ترجمان کی تصدیق
چیئرمین نیب ایڈمرل (ر) فصیح بخاری نے ''اسلام آباد سیف سٹی پراجیکٹ''کا منصوبہ کالعدم قرار دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ابتدائی تحقیقات کیلیے ڈائریکٹر جنرل آپریشنل کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی ہے۔
تحقیقاتی ٹیم کو ہدایت کی گئی ہے کہ چینی کمپنی کے ساتھ 14 ارب روپے مالیت کے منصوبے کی بولی کے مرحلے پر تمام معلومات حاصل کرکے 2 ہفتے میں رپورٹ پیش کی جائے، تحقیقاتی ٹیم کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ معاہدے کے حوالے سے تمام دستاویزی مواد حاصل کیا جائے تاکہ اس کی روشنی میں ذمے داروں کیخلاف مزید انکوائری شروع کی جاسکے۔
ذرائع کے مطابق معاہدے میں سامنے آنیوالی بے قاعدگی کی ذمے داری سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے دور کے کئی بڑے عہدداروں پر عائد ہوتی ہے، نیب کے ترجمان ظفراقبال نے ''ایکسپریس'' کے رابطہ کرنے پر تصدیق کی کہ چیئرمین نیب نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ڈی جی آپریشنل کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی ہے جو اپنا کام کررہی ہے اور 2 ہفتوں میں ابتدائی رپورٹ پیش کرنیکی ہدایت کی گئی ہے۔
تحقیقاتی ٹیم کو ہدایت کی گئی ہے کہ چینی کمپنی کے ساتھ 14 ارب روپے مالیت کے منصوبے کی بولی کے مرحلے پر تمام معلومات حاصل کرکے 2 ہفتے میں رپورٹ پیش کی جائے، تحقیقاتی ٹیم کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ معاہدے کے حوالے سے تمام دستاویزی مواد حاصل کیا جائے تاکہ اس کی روشنی میں ذمے داروں کیخلاف مزید انکوائری شروع کی جاسکے۔
ذرائع کے مطابق معاہدے میں سامنے آنیوالی بے قاعدگی کی ذمے داری سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے دور کے کئی بڑے عہدداروں پر عائد ہوتی ہے، نیب کے ترجمان ظفراقبال نے ''ایکسپریس'' کے رابطہ کرنے پر تصدیق کی کہ چیئرمین نیب نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ڈی جی آپریشنل کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی ہے جو اپنا کام کررہی ہے اور 2 ہفتوں میں ابتدائی رپورٹ پیش کرنیکی ہدایت کی گئی ہے۔