غداری کیس سماعت آج ہوگی صحتیابی تک استثنیٰ کی درخواست دینے کا فیصلہ

خصوصی عدالت اور پراسیکیوٹر کے خلاف اپیل دائر، مشرف ہشاش بشاش ہیں، ذرائع

خصوصی عدالت اور پراسیکیوٹر کے خلاف اپیل دائر، مشرف ہشاش بشاش ہیں، ذرائع. فوٹو: ایکسپریس نیوز/فائل

پرویز مشرف کیخلاف غداری کے مقدمے کی سماعت آج (جمعرات کو) خصوصی عدالت میں ہوگی جبکہ انکے وکیل احمد رضا قصوری نے کہا ہے کہ سابق صدر اسپتال میں زیر علاج ہیں اور آج پیش نہیں ہوسکیں گے۔

بدھ کو سابق آرمی چیف سے ان کے وکلا شریف الدین پیرزادہ،انور منصور اور رانا اعجاز نے اسپتال میں ملاقات کی اور قانونی مشاورت کی، اس موقع پر سابق صدر کے عدالت پیش ہونے یا نہ ہونے کی صورت میں پیش آنے والی مشکلات اور ان سے نمٹنے پر غور کیا گیا اور لائحہ عمل بھی طے کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پرویز مشرف کے آج بھی پیش ہونے کا امکان نہیں، بیرون ملک بھیجے گئے کچھ ٹیسٹوں کی رپورٹ مل گئی ہے جو ان کے وکلاء عدالت میں پیش کریں گے اور سابق صدر کے اسپتال سے ڈسچارج کیے جانے تک استثنیٰ کی استدعا کریں گے۔ ذرائع کے مطابق پرویز مشرف ڈاکٹروں کے مشورے پر مسلسل چہل قدمی تو کر رہے ہیں تاہم ابھی اس قابل نہیں ہوئے کہ آج خصوصی عدالت میں پیش ہو سکیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق گھٹنے کی تکلیف میں قدرے کمی ہوئی ہے تاہم روز فزیو تھراپی کی جا رہی ہے۔نئی ٹیسٹ رپورٹس میں بلڈ پریشر اور ای سی جی مکمل طور پر نارمل ہے، ان کی طبعیت پہلے سے بہت بہتر ہے اور وہ ہشاش بشاش ہو کر گفتگو کرتے ہیں اور رات کو نیند بھی پوری لے رہے ہیں لیکن مکمل فٹ نہیں ہوئے۔

اسپتال ذرائع کے مطابق پرویز مشرف نے گزشتہ روز بھی مکمل آرام کیا، رات کو ہلکی ورزش کی، اطمینان کے ساتھ نیند لی اور صبح ہلکا ناشتہ کیا، انکے برادر نسبتی ہدایت اللّہ اور بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) ضامن نے بھی ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق مختلف ذرائع سے ملنے والی دھمکیوں کے باعث انکی سیکیورٹی میں مزید اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ انکی صحت معمول پر آچکی ہے۔ دوسری جانب احمد رضا قصوری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ سابق صدر آج عدالت میں پیش نہیں ہو سکیں گے۔ این این آئی کے مطابق انکا کہنا تھا کہ پرویز مشرف عدالتوں میں پیش ہونے سے نہیں ڈرتے، انکے مزیدٹیسٹ ہوں گے جس کے بعد ڈاکٹر فیصلہ کریں گے کہ عدالت میں پیش ہوں گے یانہیں۔ ڈاکٹرز نے انکو مکمل طورپر صحت یاب قرار نہیں دیا، پیشی سے استثنیٰ کی زبانی درخواست کی جائے گی۔ انکو سیکیورٹی خدشات بھی ہیں۔ آئی این پی کے مطابق انکا کہنا تھا کہ سب جانتے ہیں کہ پرویز مشرف کی طبیعت بہتر نہیں ' وہ اعصابی دبائو کا شکار ہیں اگر انہیں عدالت میں پیش کیا گیا تو وہ یہ دبائو برداشت نہیں کرسکیں گے۔




 

رانا اعجاز ایڈووکیٹ نے کہا کہ پرویز مشرف چہرے سے بیمار لگتے ہیں لیکن ان کے حوصلے بلند ہیں' عدالت میں ڈاکٹروں کی اجازت سے حاضر ہوں گے اور تمام کیسز کا سامنا کریں گے' ملک نہیں چھوڑیں گے۔ انکے ٹیسٹوں کی مکمل رپورٹ تیاری کے مراحل میں ہے۔ ادھر پرویز مشرف کا علاج کرنے والے عسکری ادارہ امراض قلب کے چوتھے فلور پر آگ لگ گئی تاہم آرمی کے جوانوں نے اس پر قابو پالیا، آگ معمولی نوعیت کی تھی جس کی ابتدائی وجہ شارٹ سرکٹ بتائی جا رہی ہے۔ دریں اثنا غداری کیس میں پراسیکیوٹر اکرم شیخ سعودی عرب سے وطن واپس پہنچ گئے اور آج عدالت میں پیش ہوں گے، ان کے چیمبر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کے حوالے سے ایک نجی چینل (ایکسپریس نیوز نہیں ) نے بیرون ملک جانے کے حوالے سے بے بنیاد خبریں دیں جس کے خلاف وہ اندرون و بیرون ملک کارروائی کا حق رکھتے ہیں، بیان کے مطابق اکرم شیخ گزشتہ20 برسوں سے12ربیع الاول حجاز مقدس میں گزارتے ہیں، وہ جس روز گئے ان کے پاس60کلو لڈو تھے جن میں30کلو کی ہر مسافر کو چھوٹ تھی اور 30 کلو کی چھوٹ ان کو پی آئی اے کے ریگولر کسٹمر ہونے پر خصوصی طور پر دی گئی۔

علاوہ ازیں مشرف نے خصوصی عدالت، ججز اور پراسیکیوٹر کی تقرری کیخلاف ایک بار پھر اسلام آباد ہائی کورٹ میں انٹراکورٹ اپیل دائر کردی، سماعت آج ہوگی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پرویز مشرف کیخلاف یکطرفہ کارروائی کیے جانے کا خدشہ ہے،جو غیرقانونی ہوگی۔ مزید براں پرویز مشرف کی حمایت میں اسلام آباد پریس کلب کے باہر مظاہرہ ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے احمد رضا قصوری نے کہا کہ فوج کا سربراہ رہنے والا شخص غدار نہیں ہو سکا، خصوصی عدالت فیصلہ کرنے سے پہلے پاکستان کی سالمیت اور عزت کو قائم و دائم رکھے۔ مظاہرے میں متحدہ قومی موومنٹ کے عہدیداران نے بھی شرکت کی۔دریں اثنا ا سلام آباد ہائیکورٹ نے پرویز مشرف کے اثاثے منجمد کرنے کے حوالے سے کرنل (ر) انعام الرحیم کی درخواست پر چیئرمین نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔
Load Next Story