پھل اور سبزیاں کھانے سے ذہنی تناؤ میں بھی کمی ہوسکتی ہے
ہزاروں افراد کےجائزے سے معلوم ہوا ہے کہ پھل اور سبزیاں اسٹریس اور ڈپریشن کم کرسکتی ہیں
NEW YORK:
ایک بڑی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کسی بھی عمر میں پھلوں اور سبزیوں کا استعمال ذہنی تناؤ(اسٹریس) اور ڈپریشن کو کم کرسکتا ہے۔
آسٹریلیا کی ایڈتھ کووان یونیورسٹی (ای سی یو) نے ایک دلچسپ سروے میں 8600 افراد کا جائزہ لیا ہے۔ اس میں 25 سے لے کر 91 برس تک افراد شامل تھے۔ تمام شرکا کا ڈیٹا بیس آسٹریلیئن ڈائبیٹیس، آبیسٹی اینڈ لائف اسٹائل (آس ڈائب) سے لیا گیا تھا جسے بیکر ہارٹ اینڈ ڈائبیٹس سینٹر نے جمع کیا تھا۔
اس تحقیق کا خلاصہ یہ ہے کہ اگر روزانہ 470 گرام پھل اور سبزیاں کھائی جائیں تو اس سے 230 گرام پھل و سبزیاں کھانے والوں کے مقابلے میں ذہنی تناؤ میں دس فیصد تک کمی ہوتی ہے۔ واضح رہے کہ عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بھی روزانہ کم سے کم 400 گرام پھل و سبزی کھانے کو ایک معیار قرار دیا ہے۔
تحقیق کے سربراہ سائمن ریڈاولی اور ان کے رفقا نے کہا ہے کہ سبزیوں ، پھل اور دماغی صحت کے درمیان ایک اہم تعلق پایا جاتا ہے۔ اس لیے دونوں غذائیں دماغی و نفسیاتی صحت میں غیرمعمولی اہمیت رکھتی ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ پوری دنیا میں ڈپریشن اور ذہنی امراض میں اضافہ ہورہا ہے۔ اب یہ حال ہے کہ ہر دس میں سے کم ازکم ایک فرد کسی نہ کسی دماغی عارضے میں گرفتار ہے۔
ماہرین کے مطابق اگرچہ ہم کبھی نہ کبھی دماغی الجھاؤ اور اسٹریس کے شکار ہوجاتے ہیں لیکن یہ سلسلہ مستقل جاری رہے تو دیرینہ عارضہ بن کربہت سے مسائل کی وجہ بن سکتا ہے۔ یہ کیفیت بلڈ پریشر کو بڑھاتی ہے، دل کی بیماریوں کی وجہ بنتی ہے اور ذیابیطس میں بھی مبتلا کرسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دماغ کو جسم کا صدرمقام سمجھتے ہوئے اسے تناؤ سمیت ہر قسم کے عارضوں سے بچانا بہت ضروری ہوتا ہے۔
یہ اپنی نوعیت کی واحد تحقیق ہے جس میں 25 سے 90 سال تک کے افراد پر پھلوں اور سبزیوں کے مثبت ذہنی اثرات سامنے آئے ہیں۔ اس طرح پھلوں کی افادیت ہر عمر اور جنس کے انسانوں پر ثابت ہوئی ہے۔
لیکن یہاں سوال اٹھتا ہے کہ آخر پھلوں اور سبزیوں میں ایسے کیا خواص ہیں جو اسٹریس گھٹاتے ہیں؟ اس پر مزید تحقیق ہورہی ہیں لیکن خیال ہے کہ بعض اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامن، معدنیات اور فلے وونوئڈؑز مشترکہ طور پرجسم کی اندرونی سوزش کم کرتےہیں۔ اس سے دماغ کو سکون ملتا ہے اور افعال بہتر رہتےہیں۔ مجموعی طور پر پھل اور سبزیاں ہمارے مزاج و موڈ کو بہتر بناتی ہیں۔
ایک بڑی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کسی بھی عمر میں پھلوں اور سبزیوں کا استعمال ذہنی تناؤ(اسٹریس) اور ڈپریشن کو کم کرسکتا ہے۔
آسٹریلیا کی ایڈتھ کووان یونیورسٹی (ای سی یو) نے ایک دلچسپ سروے میں 8600 افراد کا جائزہ لیا ہے۔ اس میں 25 سے لے کر 91 برس تک افراد شامل تھے۔ تمام شرکا کا ڈیٹا بیس آسٹریلیئن ڈائبیٹیس، آبیسٹی اینڈ لائف اسٹائل (آس ڈائب) سے لیا گیا تھا جسے بیکر ہارٹ اینڈ ڈائبیٹس سینٹر نے جمع کیا تھا۔
اس تحقیق کا خلاصہ یہ ہے کہ اگر روزانہ 470 گرام پھل اور سبزیاں کھائی جائیں تو اس سے 230 گرام پھل و سبزیاں کھانے والوں کے مقابلے میں ذہنی تناؤ میں دس فیصد تک کمی ہوتی ہے۔ واضح رہے کہ عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بھی روزانہ کم سے کم 400 گرام پھل و سبزی کھانے کو ایک معیار قرار دیا ہے۔
تحقیق کے سربراہ سائمن ریڈاولی اور ان کے رفقا نے کہا ہے کہ سبزیوں ، پھل اور دماغی صحت کے درمیان ایک اہم تعلق پایا جاتا ہے۔ اس لیے دونوں غذائیں دماغی و نفسیاتی صحت میں غیرمعمولی اہمیت رکھتی ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ پوری دنیا میں ڈپریشن اور ذہنی امراض میں اضافہ ہورہا ہے۔ اب یہ حال ہے کہ ہر دس میں سے کم ازکم ایک فرد کسی نہ کسی دماغی عارضے میں گرفتار ہے۔
ماہرین کے مطابق اگرچہ ہم کبھی نہ کبھی دماغی الجھاؤ اور اسٹریس کے شکار ہوجاتے ہیں لیکن یہ سلسلہ مستقل جاری رہے تو دیرینہ عارضہ بن کربہت سے مسائل کی وجہ بن سکتا ہے۔ یہ کیفیت بلڈ پریشر کو بڑھاتی ہے، دل کی بیماریوں کی وجہ بنتی ہے اور ذیابیطس میں بھی مبتلا کرسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دماغ کو جسم کا صدرمقام سمجھتے ہوئے اسے تناؤ سمیت ہر قسم کے عارضوں سے بچانا بہت ضروری ہوتا ہے۔
یہ اپنی نوعیت کی واحد تحقیق ہے جس میں 25 سے 90 سال تک کے افراد پر پھلوں اور سبزیوں کے مثبت ذہنی اثرات سامنے آئے ہیں۔ اس طرح پھلوں کی افادیت ہر عمر اور جنس کے انسانوں پر ثابت ہوئی ہے۔
لیکن یہاں سوال اٹھتا ہے کہ آخر پھلوں اور سبزیوں میں ایسے کیا خواص ہیں جو اسٹریس گھٹاتے ہیں؟ اس پر مزید تحقیق ہورہی ہیں لیکن خیال ہے کہ بعض اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامن، معدنیات اور فلے وونوئڈؑز مشترکہ طور پرجسم کی اندرونی سوزش کم کرتےہیں۔ اس سے دماغ کو سکون ملتا ہے اور افعال بہتر رہتےہیں۔ مجموعی طور پر پھل اور سبزیاں ہمارے مزاج و موڈ کو بہتر بناتی ہیں۔