بیٹنگ آرڈرمیں تبدیلی حیدر علی کی ناکامی کا سبب
مڈل آرڈر میں آزمانے سے قبل اوپنرکوپریکٹس کروانا بہتر ہوتا،ظہیرعباس
ظہیر عباس نے بیٹنگ آرڈر میں تبدیلی کو حیدر علی کی ناکامی کا سبب قرار دے دیا۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pkکے پروگرام ''کرکٹ کارنر ود سلیم خالق'' میں گفتگوکرتے ہوئے ظہیر عباس نے کہا کہ حیدر علی کو کارکردگی کی بنیاد پر ہی منتخب کیا گیا، اوپنرز بعض اوقات نچلے نمبرز پر سیٹ نہیں ہوپاتے،ان کا ایک ذہن بن چکا ہوتا ہے، میرے خیال میں اگر حیدر کو مڈل آرڈر میں آزمانا تھا تو پہلے اس کیلیے پریکٹس کرواتے، انھیں صلاحیت کی بنیاد پر ہی منتخب کیا گیا اور ہر کوئی ان کے گن گارہا تھا لہذا ڈراپ کرنے کے بجائے مزید موقع دینا مناسب ہوگا۔
مڈل آرڈر کو تقویت دینے کیلیے شعیب ملک سمیت سینئرز کی واپسی کے سوال پر سابق کپتان نے کہاکہ حتمی فیصلہ مینجمنٹ کا کام ہے، کوچز چاہتے ہوں گے کہ نوجوان کرکٹرز کو مواقع دیں تاکہ ورلڈکپ تک وہ میچز جتوانے کے قابل ہوجائیں،بابر اعظم اور محمد رضوان اچھی فارم میں ہیں،بابر قیادت کا حق ادا کررہے اور ٹیم کے تاج ہیں، ان کے اسٹروکس تو اب دیگر بیٹسمین سیکھنے کی کوشش کررہے ہیں،محمد رضوان بھی تیزی سے بڑے کرکٹرز کی فہرست میں شامل ہوئے ہیں، انھوں نے توقع سے بڑھ کر کارکردگی دکھائی،بابر اعظم اور محمد رضوان جیسے 2،3کرکٹرز مزید مل جائیں تو پاکستان کا شمار دنیا کی سرفہرست ٹیموں میں ہو گا۔
ظہیرعباس نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں تو کسی بیٹسمین کے 20یا 25رنز بھی میچ جتوا دیتے ہیں، ون ڈے میں زیادہ توجہ اور اننگز پلان کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pkکے پروگرام ''کرکٹ کارنر ود سلیم خالق'' میں گفتگوکرتے ہوئے ظہیر عباس نے کہا کہ حیدر علی کو کارکردگی کی بنیاد پر ہی منتخب کیا گیا، اوپنرز بعض اوقات نچلے نمبرز پر سیٹ نہیں ہوپاتے،ان کا ایک ذہن بن چکا ہوتا ہے، میرے خیال میں اگر حیدر کو مڈل آرڈر میں آزمانا تھا تو پہلے اس کیلیے پریکٹس کرواتے، انھیں صلاحیت کی بنیاد پر ہی منتخب کیا گیا اور ہر کوئی ان کے گن گارہا تھا لہذا ڈراپ کرنے کے بجائے مزید موقع دینا مناسب ہوگا۔
مڈل آرڈر کو تقویت دینے کیلیے شعیب ملک سمیت سینئرز کی واپسی کے سوال پر سابق کپتان نے کہاکہ حتمی فیصلہ مینجمنٹ کا کام ہے، کوچز چاہتے ہوں گے کہ نوجوان کرکٹرز کو مواقع دیں تاکہ ورلڈکپ تک وہ میچز جتوانے کے قابل ہوجائیں،بابر اعظم اور محمد رضوان اچھی فارم میں ہیں،بابر قیادت کا حق ادا کررہے اور ٹیم کے تاج ہیں، ان کے اسٹروکس تو اب دیگر بیٹسمین سیکھنے کی کوشش کررہے ہیں،محمد رضوان بھی تیزی سے بڑے کرکٹرز کی فہرست میں شامل ہوئے ہیں، انھوں نے توقع سے بڑھ کر کارکردگی دکھائی،بابر اعظم اور محمد رضوان جیسے 2،3کرکٹرز مزید مل جائیں تو پاکستان کا شمار دنیا کی سرفہرست ٹیموں میں ہو گا۔
ظہیرعباس نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں تو کسی بیٹسمین کے 20یا 25رنز بھی میچ جتوا دیتے ہیں، ون ڈے میں زیادہ توجہ اور اننگز پلان کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔