آئی پی ایل پی ایس ایل سے بہتر ہے وہاب ریاض
کوئی بھی لیگ بھارتی ایونٹ کا مقابلہ نہیں کرسکتی، لیول مختلف ہے، پیسر
قومی ٹیم سے نظر انداز فاسٹ بولر وہاب ریاض نے آئی پی ایل کو پی ایس ایل سے بہتر قرار دے دیا۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے وہاب ریاض نے کہا کہ آئی پی ایل ایک ایسی لیگ ہے جس میں تمام ٹاپ انٹرنیشنل کرکٹرز شریک ہوتے ہیں، آپ پی ایس ایل کا آئی پی ایل سے موازنہ نہیں کرسکتے، میں سمجھتا ہوں کہ انڈین لیگ ایک مختلف لیول پر ہے، اس کا سب کچھ مختلف ہے، میں نہیں سمجھتا کہ کوئی بھی لیگ آئی پی ایل کا مقابلہ کرسکتی ہے لیکن اگر کوئی اس کے پیچھے کھڑا ہے تو وہ پی ایس ایل ہے جوکہ پاکستان میں اپنی اہمیت منوا چکی ہے۔
قومی ٹیم کے چیلنجز کے حوالے سے وہاب کا کہنا تھا کہ زمبابوے میں لڑکوں نے اچھی کارکردگی دکھائی جس کا کریڈٹ انہیں دینا چاہیے تاہم انگلینڈ کے خلاف سیریز قومی ٹیم کے لیے ایک چیلنج ہوگی، اس سیریز سے ہی اندازہ ہوپائے گا کہ ہمارا ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے لیے کمبی نیشن کتنا اچھا ہے، میرے خیال میں سینئرز کو شامل کرکے اس کمبی نیشن کو مزید مضبوط کیا جاسکتا ہے۔
وہاب نے اس یقین کا اظہار کیا کہ پی ایس ایل میچز شیڈول کے مطابق ہوں گے، انھوں نے کہا کہ نئی ڈرافٹنگ کے بعد بھی پشاور زلمی کی ٹیم کا کمبی نیشن بہتر اور اگر میچز ہوتے ہیں تو زلمی ٹیم ایک بار پھر فائنل کھیلنے میں ضرور کامیاب ہوگی، ڈیرن سیمی پشاور زلمی کے لیے بگ برادر کی حیثیت رکھتے ہیں، ان کی موجودگی میں ٹیم کے ڈریسنگ روم کا ماحول بہت زبردست رہتا ہے، وہ ہر ایک کے ساتھ گھل مل جاتے اور اسی خوبی نے انھوں نے سب کو اپنا گرویدہ بنایا ہوا ہے۔
وہاب ریاض نے ورلڈکپ 2023 تک کھیلنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ٹیم سے باہر ضرور ہیں لیکن اپنی محنت جاری رکھے ہوئے ہیں، امید ہے کہ ایک بار ٹیم کی نمائندگی کا موقع ملے گا۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے وہاب ریاض نے کہا کہ آئی پی ایل ایک ایسی لیگ ہے جس میں تمام ٹاپ انٹرنیشنل کرکٹرز شریک ہوتے ہیں، آپ پی ایس ایل کا آئی پی ایل سے موازنہ نہیں کرسکتے، میں سمجھتا ہوں کہ انڈین لیگ ایک مختلف لیول پر ہے، اس کا سب کچھ مختلف ہے، میں نہیں سمجھتا کہ کوئی بھی لیگ آئی پی ایل کا مقابلہ کرسکتی ہے لیکن اگر کوئی اس کے پیچھے کھڑا ہے تو وہ پی ایس ایل ہے جوکہ پاکستان میں اپنی اہمیت منوا چکی ہے۔
قومی ٹیم کے چیلنجز کے حوالے سے وہاب کا کہنا تھا کہ زمبابوے میں لڑکوں نے اچھی کارکردگی دکھائی جس کا کریڈٹ انہیں دینا چاہیے تاہم انگلینڈ کے خلاف سیریز قومی ٹیم کے لیے ایک چیلنج ہوگی، اس سیریز سے ہی اندازہ ہوپائے گا کہ ہمارا ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے لیے کمبی نیشن کتنا اچھا ہے، میرے خیال میں سینئرز کو شامل کرکے اس کمبی نیشن کو مزید مضبوط کیا جاسکتا ہے۔
وہاب نے اس یقین کا اظہار کیا کہ پی ایس ایل میچز شیڈول کے مطابق ہوں گے، انھوں نے کہا کہ نئی ڈرافٹنگ کے بعد بھی پشاور زلمی کی ٹیم کا کمبی نیشن بہتر اور اگر میچز ہوتے ہیں تو زلمی ٹیم ایک بار پھر فائنل کھیلنے میں ضرور کامیاب ہوگی، ڈیرن سیمی پشاور زلمی کے لیے بگ برادر کی حیثیت رکھتے ہیں، ان کی موجودگی میں ٹیم کے ڈریسنگ روم کا ماحول بہت زبردست رہتا ہے، وہ ہر ایک کے ساتھ گھل مل جاتے اور اسی خوبی نے انھوں نے سب کو اپنا گرویدہ بنایا ہوا ہے۔
وہاب ریاض نے ورلڈکپ 2023 تک کھیلنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ٹیم سے باہر ضرور ہیں لیکن اپنی محنت جاری رکھے ہوئے ہیں، امید ہے کہ ایک بار ٹیم کی نمائندگی کا موقع ملے گا۔