نواب شاہ ٹریفک حادثے میں جاں بحق11طلبا سمیت 14 افراد سپرد خاک فضاء سوگوار
اجتماعی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور اس موقع پر انتہائی رقت آمیر مناظر دیکھنے میں آئے۔
گزشتہ روز ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے والے 11طلبا اور 2 اساتذہ سمیت 14 افراد کو آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز المناک ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے 22 افراد میں سے 11 طلبا، 2 اساتذہ اور اسکول وین کے ڈرائیور کی اجتماعی نماز جنازہ نواب شاہ کے علاقے دولت پور میں ادا کر دی گئی، نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور اس موقع پر انتہائی رقت آمیر مناظر دیکھنے میں آئے تاہم حکمران جماعت کا کوئی اعلیی عہدیدار نماز جنازہ میں شریک نہیں ہوا۔
جن افراد کی نماز جنازہ ادا کی گئی ان میں سے 7 طلبا اور ایک خاتون ٹیچر سمیت 8 افراد کو کی تدفین حاجی امین شاہ میں کی گئی، 4 طلبا کو مقیم شاہ قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا جبکہ اسکول ٹیچر قاری بشیر احمد کو ان کے آبائی گاؤں نور محمد شاہ اور وین کے ڈرائیور سچل کورائی کو بھی ان کے آبائی گاؤں میں سپرد خاک گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نواب شاہ میں دولت پورکے نجی اسکول برائٹ فیوچرکے طلباوطالبات نوابشاہ میں کوئزپروگرام میں شرکت کے بعدا واپس جارہے تھے کہ ان کی وین قاضی احمد روڈپرروہڑی کینال کے قریب موڑکاٹتے ہوئے تیز رفتار ڈمپرسے ٹکراگئی جس کے نتیجے میں 19 طلبا، 2 ٹیچر اور وین ڈرائیور جاں بحق جبکہ10 بچے زخمی ہو گئے تھے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز المناک ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے 22 افراد میں سے 11 طلبا، 2 اساتذہ اور اسکول وین کے ڈرائیور کی اجتماعی نماز جنازہ نواب شاہ کے علاقے دولت پور میں ادا کر دی گئی، نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور اس موقع پر انتہائی رقت آمیر مناظر دیکھنے میں آئے تاہم حکمران جماعت کا کوئی اعلیی عہدیدار نماز جنازہ میں شریک نہیں ہوا۔
جن افراد کی نماز جنازہ ادا کی گئی ان میں سے 7 طلبا اور ایک خاتون ٹیچر سمیت 8 افراد کو کی تدفین حاجی امین شاہ میں کی گئی، 4 طلبا کو مقیم شاہ قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا جبکہ اسکول ٹیچر قاری بشیر احمد کو ان کے آبائی گاؤں نور محمد شاہ اور وین کے ڈرائیور سچل کورائی کو بھی ان کے آبائی گاؤں میں سپرد خاک گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نواب شاہ میں دولت پورکے نجی اسکول برائٹ فیوچرکے طلباوطالبات نوابشاہ میں کوئزپروگرام میں شرکت کے بعدا واپس جارہے تھے کہ ان کی وین قاضی احمد روڈپرروہڑی کینال کے قریب موڑکاٹتے ہوئے تیز رفتار ڈمپرسے ٹکراگئی جس کے نتیجے میں 19 طلبا، 2 ٹیچر اور وین ڈرائیور جاں بحق جبکہ10 بچے زخمی ہو گئے تھے۔