ہیڈ مرالہ بھارت نے بگلیہار ڈیم پر دریائے چناب کا پانی روک لیا
چناب کا 97 فیصد حصہ خشک، ہیڈ مرالہ میں پانی 55 ہزار کیوسک کی بجائے26 ہزار 854 کیوسک رہ گیا۔
ضدی ہٹ دھرم بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے بگلیہار ڈیم پر دریائے چناب کا پانی روک لیا۔
ہیڈ مرالہ بھارت کی آبی جارحیت ختم نہ ہوسکی، ضدی ہٹ دھرم بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے بگلیہار ڈیم پر سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کرکے دریائے چناب کا پانی روک لیا، جس کی وجہ سے 55 ہزار کیوسک کی بجائے پانی کم ہوکر 26 ہزار 854 کیوسک ہوگیاہے اور دریائے چناب کا 97 فیصد سے زائد حصہ خشک ہوگیا ہے۔ اس وجہ سے دو نہروں اپر چناب میں پانی کا بہائو کم ہوکر 7 ہزار 600 کیوسک اور نہر مرالہ راوی لنک میں پانی کا بہا بارہ ہزار پانچ سو کیوسک ہوگیا ہے.
ترجمان ایری گیشن کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر سے آنے والے دو دریائوں دریائے مناور توی کے ایک ہزار دو سو چوراسی کیوسک اور دریائے جموں توی کے دو ہزار 896 کیوسک پانی کے شامل ہونے سے دریائے چناب کے پانی کی آمد 31 ہزار 34 کیوسک رہی تاہم دریائے چناب کے اپنے پانی کی آمد 26 ہزار 854 کیوسک ہے جبکہ بھارت سندھ طاس معاہدہ کے مطابق پاکستان کو ہیڈ مرالہ کے مقام پر ہر روز 55 ہزار کیوسک پانی دینے کا پابند ہے.
واضح رہے کہ پانی کی کمی کے باعث ہزاروں ایکٹر اراضی پردھان کی فضل کاشت کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے اس سلسلے میں متاثرہ کسانوں نے اس گھمیر صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ہیڈ مرالہ بھارت کی آبی جارحیت ختم نہ ہوسکی، ضدی ہٹ دھرم بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے بگلیہار ڈیم پر سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کرکے دریائے چناب کا پانی روک لیا، جس کی وجہ سے 55 ہزار کیوسک کی بجائے پانی کم ہوکر 26 ہزار 854 کیوسک ہوگیاہے اور دریائے چناب کا 97 فیصد سے زائد حصہ خشک ہوگیا ہے۔ اس وجہ سے دو نہروں اپر چناب میں پانی کا بہائو کم ہوکر 7 ہزار 600 کیوسک اور نہر مرالہ راوی لنک میں پانی کا بہا بارہ ہزار پانچ سو کیوسک ہوگیا ہے.
ترجمان ایری گیشن کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر سے آنے والے دو دریائوں دریائے مناور توی کے ایک ہزار دو سو چوراسی کیوسک اور دریائے جموں توی کے دو ہزار 896 کیوسک پانی کے شامل ہونے سے دریائے چناب کے پانی کی آمد 31 ہزار 34 کیوسک رہی تاہم دریائے چناب کے اپنے پانی کی آمد 26 ہزار 854 کیوسک ہے جبکہ بھارت سندھ طاس معاہدہ کے مطابق پاکستان کو ہیڈ مرالہ کے مقام پر ہر روز 55 ہزار کیوسک پانی دینے کا پابند ہے.
واضح رہے کہ پانی کی کمی کے باعث ہزاروں ایکٹر اراضی پردھان کی فضل کاشت کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے اس سلسلے میں متاثرہ کسانوں نے اس گھمیر صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔