حب ڈیم سے ملحقہ نہروں میں نہاتے ہوئے 4 نوجوان ڈوب کر ہلاک
منگھوپیر ہمدرد یونیورسٹی کے قریب نہر میں نہاتے ہوئے ڈوب کر جاں بحق ہونے والے دونوں سگے بھائی تھے۔
حب ڈیم سے ملحقہ نہروں میں نہانے کے دوران ڈوب کر جاں بحق ہونے کے 2 واقعات میں 4 نوجوان زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ ایک خاتون کو بے ہوشی کی حالت میں نکال لیا گیا۔
حب ڈیم ریسٹ ہاؤس کے قریب نہر میں نہاتے ہوئے 2 نوجوان ڈوب گئے جس کی اطلاع پر ایدھی کے غوطہ خوروں نے موقع پر پہنچ کر سخت جدوجہد کے بعد دونوں نوجوانوں کی لاشوں کو نکال کر ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال پہنچایا جہاں ان کی شناخت 20 سالہ علی محمد اور 21 سالہ حسین شاہ کے نام سے کی گئی متوفیان گلستان جوہر کے رہائشی بتائے جاتے ہیں اور جو شہر میں جاری گرمی کی شدت کے باعث نہر میں نہانے کے دوران ڈوب گئے۔
ڈی ایس پی منگھوپیر عرفان احمد سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ نوجوانوں کے ڈوبنے کا واقعہ حب ساکران کے علاقے میں پیش آیاہے،منگھوپیر تھانے کی حدود ہمدرد یونیورسٹی کے قریب نہر میں نہاتے ہوئے ماں اور 2 بیٹے ڈوب گئے جس کی اطلاع پر ایدھی کے غوطہ خوروں نے موقع پر پہنچ کر خاتون کو بے ہوشی کی حالت میں نکال کر طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال پہنچایا، ڈوب کر جاں بحق ہونے والے دونوں نوجوانوں کی لاشیں تلاش کر کے عباسی شہید اسپتال پہنچائیں۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متوفیان کی شناخت 18 سالہ احمد اور 17 سالہ عبید کے نام سے کی گئی جبکہ ڈوب کر بے ہوش ہونے والی خاتون متوفیان کی والدہ ہے جس کی شناخت 45 سالہ سکینہ کے نام سے ہوئی ہے جسے طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاندان بلدیہ ٹاؤن 7 نمبر کا رہائشی ہے ، پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد متوفیان کی لاشیں ورثا کے حوالے کر دیں جبکہ واقعے کے بعد متوفیان کی رہائش گاہوں پر رشتے داروں اور اہل محلہ کی بڑی تعداد جمع ہوگئی اور افسوسناک واقعے پر اپنے غم و افسوس کا اظہار کیا اس موقع پر کئی رقت انگیز مناظر بھی دیکھنے میں آئے جس میں خواتین شدت غم سے نڈھال ہوگئیں۔
حب ڈیم ریسٹ ہاؤس کے قریب نہر میں نہاتے ہوئے 2 نوجوان ڈوب گئے جس کی اطلاع پر ایدھی کے غوطہ خوروں نے موقع پر پہنچ کر سخت جدوجہد کے بعد دونوں نوجوانوں کی لاشوں کو نکال کر ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال پہنچایا جہاں ان کی شناخت 20 سالہ علی محمد اور 21 سالہ حسین شاہ کے نام سے کی گئی متوفیان گلستان جوہر کے رہائشی بتائے جاتے ہیں اور جو شہر میں جاری گرمی کی شدت کے باعث نہر میں نہانے کے دوران ڈوب گئے۔
ڈی ایس پی منگھوپیر عرفان احمد سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ نوجوانوں کے ڈوبنے کا واقعہ حب ساکران کے علاقے میں پیش آیاہے،منگھوپیر تھانے کی حدود ہمدرد یونیورسٹی کے قریب نہر میں نہاتے ہوئے ماں اور 2 بیٹے ڈوب گئے جس کی اطلاع پر ایدھی کے غوطہ خوروں نے موقع پر پہنچ کر خاتون کو بے ہوشی کی حالت میں نکال کر طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال پہنچایا، ڈوب کر جاں بحق ہونے والے دونوں نوجوانوں کی لاشیں تلاش کر کے عباسی شہید اسپتال پہنچائیں۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متوفیان کی شناخت 18 سالہ احمد اور 17 سالہ عبید کے نام سے کی گئی جبکہ ڈوب کر بے ہوش ہونے والی خاتون متوفیان کی والدہ ہے جس کی شناخت 45 سالہ سکینہ کے نام سے ہوئی ہے جسے طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاندان بلدیہ ٹاؤن 7 نمبر کا رہائشی ہے ، پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد متوفیان کی لاشیں ورثا کے حوالے کر دیں جبکہ واقعے کے بعد متوفیان کی رہائش گاہوں پر رشتے داروں اور اہل محلہ کی بڑی تعداد جمع ہوگئی اور افسوسناک واقعے پر اپنے غم و افسوس کا اظہار کیا اس موقع پر کئی رقت انگیز مناظر بھی دیکھنے میں آئے جس میں خواتین شدت غم سے نڈھال ہوگئیں۔