جی ایس پی پلس اسٹیٹس برطانوی کمپنیوں کی پاکستانی فرمز سے کاروبار کو توسیع دینے میں دلچسپی
ہیم ٹیکس میں سپراسٹورز سمیت 12برطانوی کمپنیوں کے نمائندوں کے پاکستانی ٹیکسٹائل مینوفیکچررز سے مذاکرات
پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعد برطانوی کمپنیوں نے بھی اس سے فائدہ اٹھانے کی کوششیں شروع کردی ہیں اور اس موقع سے مستفید ہونے کے موقع ہیم ٹیکس نمائش کے ذریعے مطلوبہ نتائج کے یقینی حصول کیلیے برطانیہ میں قائم پاکستانی سفارتی مشن زیادہ متحرک نظر آیا۔
لندن میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن میں تعینات پاکستان کے کمرشل قونصلر اجلال خٹک 12 برطانوی خریدار کمپنیوں پر مشتمل وفد کے ہمراہ ہیم ٹیکس نمائش میں شریک رہے، ان کمپنیوں میں ڈیونلم، ایسڈا گروپ، لافائن، فوگرٹی، کرٹن سپر اسٹورز لمیٹڈ، دی فیلڈنگ گروپ، اٹلانٹس کارپوریشن، کینون لمیٹڈ، سیموئل سمپسن، بیل بیمائونٹ ٹیکسٹائل، ایم اینڈ ایس اور بی ایچ ایس شامل تھے۔
اس ضمن میں اجلال خٹک نے '' ایکسپریس '' کو بتایا کہ برطانوی خریدار کمپنیاں پاکستان کو جی ایس پی کا درجہ ملنے کے بعد وہاں کے ٹیکسٹائل مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے ساتھ اپنے کاروبار کو توسیع دینے میں زیادہ دلچسپی لے رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 3 روزہ ہیم ٹیکس نمائش میں برطانوی سپر اسٹور چینز ودیگر خریداروں کی پاکستانی ٹیکسٹائل مینوفیکچررز کے ساتھ مذاکرات کرائے گئے اور ابتدائی طور پرمذکورہ برطانوی کمپنیوں نے پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کے 2 کروڑ ڈالر مالیت کے درآمدی معاہدے کیے۔
لندن میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن میں تعینات پاکستان کے کمرشل قونصلر اجلال خٹک 12 برطانوی خریدار کمپنیوں پر مشتمل وفد کے ہمراہ ہیم ٹیکس نمائش میں شریک رہے، ان کمپنیوں میں ڈیونلم، ایسڈا گروپ، لافائن، فوگرٹی، کرٹن سپر اسٹورز لمیٹڈ، دی فیلڈنگ گروپ، اٹلانٹس کارپوریشن، کینون لمیٹڈ، سیموئل سمپسن، بیل بیمائونٹ ٹیکسٹائل، ایم اینڈ ایس اور بی ایچ ایس شامل تھے۔
اس ضمن میں اجلال خٹک نے '' ایکسپریس '' کو بتایا کہ برطانوی خریدار کمپنیاں پاکستان کو جی ایس پی کا درجہ ملنے کے بعد وہاں کے ٹیکسٹائل مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے ساتھ اپنے کاروبار کو توسیع دینے میں زیادہ دلچسپی لے رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 3 روزہ ہیم ٹیکس نمائش میں برطانوی سپر اسٹور چینز ودیگر خریداروں کی پاکستانی ٹیکسٹائل مینوفیکچررز کے ساتھ مذاکرات کرائے گئے اور ابتدائی طور پرمذکورہ برطانوی کمپنیوں نے پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کے 2 کروڑ ڈالر مالیت کے درآمدی معاہدے کیے۔